marhaba
رکن
- شمولیت
- اکتوبر 24، 2011
- پیغامات
- 99
- ری ایکشن اسکور
- 274
- پوائنٹ
- 68
علم النفس کی تحقیقات بتاتی ہیں کہ انسان کا دماغ لا محدود صلاحیتوں کا خزانہ ہے-
مگر موجوده دنیا میں یہ دماغ استعمال هوئے بغیر ختم هو جاتا ہے آدمی ایک لذیذ چیز سے محظوظ هونا چاہتا ہے-
مگر تهوڑی دیر کے بعد معلوم هوتا ہے کہ اس کی جسمانی طاقت جواب دے چکی ہے-
وه بے حساب علم حاصل کرنا چاہتا ہے مگر اس کی طاقت اس میں مانع بن جاتی ہے کہ وه زیاده مطالعہ کر سکے-
وه کامل آزادی چاہتا ہے مگر دنیا میں دوسرے لوگوں کا وجود اس کو مجبور کرتا ہے کہ وه اپنی آزادی کو صرف محدود طور پر استعمال کرے-وغیره-
انسان کی لا محدود ذہنی صلاحیت اور اس کی محدود جسمانی قوت میں مطابقت نہیں-
یہ اس بات کا قرینہ ہے کہ ایک اور دنیا بننے والی ہے جس میں آدمی کی لامحدود ذہنی صلاحیت اپنا استعمال پا سکے-
جو لوگ آخرت کو نہیں مانتے ان کے پاس انسان کی اس دماغی صلاحیت کی کوئی توجیہہ نہیں-
جبکہ آخرت کے نظریہ میں اس کی مکمل توجیہہ حاصل هو رہی ہے-
مولانا وحیدالدین خان
مگر موجوده دنیا میں یہ دماغ استعمال هوئے بغیر ختم هو جاتا ہے آدمی ایک لذیذ چیز سے محظوظ هونا چاہتا ہے-
مگر تهوڑی دیر کے بعد معلوم هوتا ہے کہ اس کی جسمانی طاقت جواب دے چکی ہے-
وه بے حساب علم حاصل کرنا چاہتا ہے مگر اس کی طاقت اس میں مانع بن جاتی ہے کہ وه زیاده مطالعہ کر سکے-
وه کامل آزادی چاہتا ہے مگر دنیا میں دوسرے لوگوں کا وجود اس کو مجبور کرتا ہے کہ وه اپنی آزادی کو صرف محدود طور پر استعمال کرے-وغیره-
انسان کی لا محدود ذہنی صلاحیت اور اس کی محدود جسمانی قوت میں مطابقت نہیں-
یہ اس بات کا قرینہ ہے کہ ایک اور دنیا بننے والی ہے جس میں آدمی کی لامحدود ذہنی صلاحیت اپنا استعمال پا سکے-
جو لوگ آخرت کو نہیں مانتے ان کے پاس انسان کی اس دماغی صلاحیت کی کوئی توجیہہ نہیں-
جبکہ آخرت کے نظریہ میں اس کی مکمل توجیہہ حاصل هو رہی ہے-
مولانا وحیدالدین خان
کمپوزنگ: جہانگیرآفریدی