• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

آداب کا بیان (مختصر صحیح مسلم سے ماخوذ۔یونیکوڈ)

ناصر رانا

رکن مکتبہ محدث
شمولیت
مئی 09، 2011
پیغامات
1,171
ری ایکشن اسکور
5,451
پوائنٹ
306
باب: جب کوئی اپنی بیوی کے ساتھ جا رہا ہو اور کوئی شخص راستہ میں مل جائے، تو یہ کہہ سکتا ہے کہ یہ فلاں (میری بیوی) ہے۔
1437: اُمّ المؤمنین صفیہ بنت حیی رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اعتکاف میں تھے، میں رات کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کو آئی۔ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے باتیں کیں، پھر میں لوٹ جانے کو کھڑی ہوئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم بھی مجھے پہنچا دینے کو میرے ساتھ کھڑے ہوئے اور میرا گھر اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ کی مکان میں تھا۔ راہ میں انصار کے دو آدمی ملے جب انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا تو وہ جلدی جلدی چلنے لگے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ٹھہرو، یہ صفیہ بنت حیی ہے۔ وہ دونوں بولے کہ سبحان اللہ یارسول اللہ ا ! (یعنی ہم بھلا آپ پر کوئی بدگمانی کر سکتے ہیں؟) آ پ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ شیطان انسان کے بدن میں خون کی طرح پھرتا ہے اور میں ڈرا کہ کہیں تمہارے دل میں بُرا خیال نہ ڈالے (اور اس کی وجہ سے تم تباہ ہو)۔
 

ناصر رانا

رکن مکتبہ محدث
شمولیت
مئی 09، 2011
پیغامات
1,171
ری ایکشن اسکور
5,451
پوائنٹ
306
باب: آدمی کو غیر محرم عورت کے ساتھ رات گذارنے کی ممانعت۔
1438: سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: خبردار رہو کہ کوئی مرد کسی شادی شدہ عورت کے پاس رات کو نہ رہے مگر یہ کہ اس عورت کا خاوند ہو یا اس کا محرم ہو۔
1439: سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم عورتوں کے پاس جانے سے بچو۔ ایک انصاری شخص بولا کہ یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! دیور کے بارے میں کیا خیال ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ دیور تو موت ہے۔ (یعنی اصل خطرہ تو دیور سے ہے)۔ سیدنا لیث بن سعد رضی اللہ عنہ کہتے تھے کہ حدیث میں جو آیا ہے کہ دیورموت ہے، تو دیور سے مراد خاوند کے عزیز اور اقربا ہیں جیسے خاوند کابھائی یا اس کے چچا کا بیٹا (خاوند کے جن عزیزوں سے عورت کا نکاح کرنا درست ہے، وہ سب دیوروں میں داخل ہیں، ان سے پردہ کرنا چاہئیے سوائے خاوند کے باپ یا داد یا اسکے بیٹے کے کہ وہ محرم ہیں اور ان سے پردہ نہیں)ـ
 

ناصر رانا

رکن مکتبہ محدث
شمولیت
مئی 09، 2011
پیغامات
1,171
ری ایکشن اسکور
5,451
پوائنٹ
306
باب: جن (عورتوں) کے خاوند گھر سے باہر ہیں، ان (عورتوں) کے گھروں میں جانے کی ممانعت۔
1440: سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ بنی ہاشم کے چند لوگ اسماء بنتِ عمیس کے پاس گئے اور سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ بھی گئے اور اس وقت اسماء ابو بکر رضی اللہ عنها کے نکاح میں تھیں انہوں نے ان کو دیکھا اور ان کاآنا بُرا جانا۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیا اور کہا کہ میں نے کوئی بُری بات نہیں دیکھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اسماء کو اللہ نے بُرے فعل سے پاک کیا ہے۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم منبر پر کھڑے ہوئے اور فرمایاکہ آج سے کوئی شخص اس عورت کے گھر میں نہ جائے جس کا خاوند غائب ہو (یعنی گھر میں نہ ہو) مگر ایک یادو آدمی ساتھ لے کر۔ (ان سے مراد اپنے آدمی ہیں جن کے بارہ میں یہ خیال کرنا محال ہو کہ وہ کسی فاحشہ عورت کے پاس جا سکتے ہیں)۔
 

ناصر رانا

رکن مکتبہ محدث
شمولیت
مئی 09، 2011
پیغامات
1,171
ری ایکشن اسکور
5,451
پوائنٹ
306
باب: عورتوں کے پاس مخنثین (خسروں) کا آنا جانا منع ہے۔

1441: اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات کے پاس ایک مخنث آیا کرتا تھا اور وہ اس کو ان لوگوں میں سے سمجھتیں تھیں جن کو عورتوں سے کوئی غرض نہیں ہوتی (اور قرآن میں ان کا عورتوں کے سامنے آنا جائز رکھا ہے)۔ ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی کسی زوجہ مطہرہ کے پاس آئے تو وہ ایک عورت کی تعریف کر رہا تھا کہ جب سامنے آتی ہے تو چار بٹیں لے کر آتی ہے اور جب پیٹھ موڑتی ہے تو آٹھ بٹیں ظاہرہوتی ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ یہاں جو ہیں ان کو پہچانتا ہے (یعنی عورتوں کے حسن اور قبح کو پسند کرتا ہے) یہ تمہارے پاس نہ آئیں۔ (سیدہ عائشہ کہتی ہیں) پس انہوں نے اُسے روک دیا۔
باب: سوتے وقت آگ بجھانے کا حکم۔

1442: سیدناابوموسیٰ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رات کومدینہ میں کسی کا گھر جل گیا۔ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو خبر ہوئی تو آپ ا نے فرمایاکہ یہ آگ تمہاری دشمن ہے، جب سونے لگو تو اس کو بجھا دو۔


ختم شده
الحمدلله
الله تعالیٰ همیں عمل كی توفیق دیں آمین !
 
Top