طارق جمیل خواب میں قائداعظم محمد علی جناح سے قبر کے اندونی حالات معلوم کر رہے ہیں اور وہ ان کو بتا رہے ہیں؟؟؟؟؟؟؟
محترم! یہ خواب کا معاملہ ہے اس کو جھوٹ کہنا سراسر زیادتی ہے۔
نعوذباللہ اللہ سبحان و تعالیٰ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا نماز پڑھا اور اس بات کو طارق جمیل نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب کیا ہے -
اس وڈیو کی جب تک تحقیق نہ ہو جائے کچھ کہا نہیں جا سکتا۔ کیونکہ میں نے فیس بک پر دوتصاویر دکھائی گئیں ہیں ان میں سے ایک میں کمپیوٹر سے ’اڈیٹنگ‘ کرکے اہلِ سنت کو نشانہ بنایا گیا تھا اور ساتھ میں اصل تصویر بھی انہوں نے ثبوت کے طور پر لگائی ہوئی تھی۔ اصل میں میڈیا میں اس قدر ترقی ہوچکی ہے کہ کسی وڈیو میں یا آڈیو میں تبدیلیاں کرکے کچھ کا کچھ بنا دینا ممکن ہوچکا ہے۔ اس کی تکذیب یا تصدیق سے میں قاصر ہوں۔
قبر رسول صلی الله علیہ وسلم پر حاضری کے بعد ایک بدو کی بخشش کے بارے میں مولانا طارق جمیل کا ایک اور جھوٹا قصہ:
یہ قصہ تاریخ کا حصہ ہے جسے طارق جمیل صاحب نے بیان فرمایا ہے اپنی طرف سے نہیں بنایا لہٰذا اس کا الزام ان پر دھرنا ناانصافی ہے۔
میرے بھائی آپ ویڈیو سنے اور پھر بتائے کیا یہ جھوٹ ہیں یہ سچ ہیں -
میں نے یہ تینوں وڈیوز دیکھ کر ہی لکھا ہے۔
محترم! میں ایک چیز کی وضاحت کردوں کہ ہر طبقہ فکر میں یہ چیز پائی جاتی ہے کہ اپنے شیوخ پر اعتماد کرتے ہوئے کچھ باتیں بیان کردی جاتی ہیں۔ حساس قسم کی باتوں میں احتیاط لازم ہے۔ ہاں کوئی بات مصدقہ ظریقہ سے ثابت ہوجائے کہ غلط ہے اس کو غلط ہی کہنا چاہیئے۔ اس کی ایک مثال نیؓ دیتا ہوں کہ ہر طبقہ فکر کے اکثر علماء کو یہ کہتے سنا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تاریخ وفات بارہ (12) ربیع الاول ہے حالانکہ یہ یقیناً غلط ہے۔ بہتر یہی ہے کہ کسی بات کو آگے پہنچانے سے پہلے تحقیق کر لے وگرنہ آخرت میں مواخذہ کے لئے تیار رہے۔