السلام علیکم
مارچ 2015 افغانستان سے 27 سالہ فرخندہ نامی ٹیچر کو قرآن مجید جلانے کے الزام میں اسی طرح لوگوں نے اینٹ اور پتھروں لکڑی اور گھونسوں سے مار کے اس کی جان لے لی تھی۔ انکوائری کے بعد قرآن جلانے پر کوئی ثبوت نہیں ملا جس پر 18 افراد کو حراست میں لیا گیا اور 13 پولیس والے معطل۔
یہ اوریجنل ویڈیو ھے
اور یہ آخری حصہ میں احتجاجاً کاپی ویڈیو جو فلمائی گئی
اگر کسی کو تفصیلی خبر کا لنک چاہئے تو پی ایم میں مل جائے گا کیونکہ جہاں سے یہ خبر ہے وہاں کچھ نہ دیکھنے والا میٹیریل بھی ھے جو فارم پر دینا درست نہیں۔
والسلام