ہدایت اللہ فارس
رکن
- شمولیت
- فروری 21، 2019
- پیغامات
- 53
- ری ایکشن اسکور
- 11
- پوائنٹ
- 56
آئیے آج کے اس مختصر سی تحریر میں جانتے ہیں کہ عربی میں " أيّ اور أيَّة " میں سے دونوں کا استعمال مذکر ومؤنث میں یکساں ہوتا ہے یا دونوں کے استعمال کے طریقے الگ الگ ہیں۔۔۔؟
قارئین: فصیح یہ ہے کہ ہم مذکر و مؤنث دونوں کے لیے " أيّ" کا ہی استعمال کریں جیسے: ("أي رجل" و"أي امرأةٍ"، و"أي الرجال" و"أي النساء"، و"أي كتاب" و"أي سورة ")
"أية" کا استعمال مؤنث کے ساتھ درست ہے لیکن یہ "أي" سے افصح نہیں ہے۔
"أي" کا استعمال قرآن مجید میں مذکر ومؤنث دونوں کے لیے ہوا ہے۔
مذکر کی مثالیں:
- ثُمَّ بَعَثْنَاهُمْ لِنَعْلَمَ أَيُّ الْحِزْبَيْنِ أَحْصَى لِمَا لَبِثُوا أَمَدًا.
- عَسَى أَنْ يَكُونَ قَدِ اقْتَرَبَ أَجَلُهُمْ ۖ فَبِأَيِّ حَدِيثٍ بَعْدَهُ يُؤْمِنُونَ.
- تِلْكَ آيَاتُ اللَّهِ نَتْلُوهَا عَلَيْكَ بِالْحَقِّ ۖ فَبِأَيِّ حَدِيثٍ بَعْدَ اللَّهِ وَآيَاتِهِ
وَسَیَعۡلَمُ ٱلَّذِینَ ظَلَمُوۤا۟ أَیَّ مُنقَلَبࣲ یَنقَلِبُونَ
مؤنث کی مثالیں:
- فِي أَيِّ صُورَةٍ مَا شَاءَ رَكَّبَكَ.
- وَمَا تَدْرِي نَفْسٌ بِأَيِّ أَرْضٍ تَمُوتُ.
"أية" اور "أي" کا استعمال شعراء کے کلام میں:
عيدٌ بِأَيّة حالٍ عُدتَ يا عيدُ
بِما مَضى أَم بِأَمرٍ فيكَ تَجديد
(المتنبي)
وبأيّ نولٍ أم بأيةِ مُزنَةٍ
أم أيِّ طوفانٍ تفيض وتفهِق؟
(أحمد شوقي)
فبأيِّ إمرأةٍ سأُومنْ
وبأيَّ شُبَّاك سأُومنْ
(درويش)
قرآن مجید میں "أية" کا استعمال نہیں ہوا ہے سوائے نداء میں مؤنث کے لیے:
یَـٰۤأَیَّتُهَا ٱلنَّفۡسُ ٱلۡمُطۡمَىِٕنَّةُ
أَیَّتُهَا ٱلۡعِیرُ إِنَّكُمۡ لَسَـٰرِقُونَ
(ہدایت اللہ فارس)
قارئین: فصیح یہ ہے کہ ہم مذکر و مؤنث دونوں کے لیے " أيّ" کا ہی استعمال کریں جیسے: ("أي رجل" و"أي امرأةٍ"، و"أي الرجال" و"أي النساء"، و"أي كتاب" و"أي سورة ")
"أية" کا استعمال مؤنث کے ساتھ درست ہے لیکن یہ "أي" سے افصح نہیں ہے۔
"أي" کا استعمال قرآن مجید میں مذکر ومؤنث دونوں کے لیے ہوا ہے۔
مذکر کی مثالیں:
- ثُمَّ بَعَثْنَاهُمْ لِنَعْلَمَ أَيُّ الْحِزْبَيْنِ أَحْصَى لِمَا لَبِثُوا أَمَدًا.
- عَسَى أَنْ يَكُونَ قَدِ اقْتَرَبَ أَجَلُهُمْ ۖ فَبِأَيِّ حَدِيثٍ بَعْدَهُ يُؤْمِنُونَ.
- تِلْكَ آيَاتُ اللَّهِ نَتْلُوهَا عَلَيْكَ بِالْحَقِّ ۖ فَبِأَيِّ حَدِيثٍ بَعْدَ اللَّهِ وَآيَاتِهِ
وَسَیَعۡلَمُ ٱلَّذِینَ ظَلَمُوۤا۟ أَیَّ مُنقَلَبࣲ یَنقَلِبُونَ
مؤنث کی مثالیں:
- فِي أَيِّ صُورَةٍ مَا شَاءَ رَكَّبَكَ.
- وَمَا تَدْرِي نَفْسٌ بِأَيِّ أَرْضٍ تَمُوتُ.
"أية" اور "أي" کا استعمال شعراء کے کلام میں:
عيدٌ بِأَيّة حالٍ عُدتَ يا عيدُ
بِما مَضى أَم بِأَمرٍ فيكَ تَجديد
(المتنبي)
وبأيّ نولٍ أم بأيةِ مُزنَةٍ
أم أيِّ طوفانٍ تفيض وتفهِق؟
(أحمد شوقي)
فبأيِّ إمرأةٍ سأُومنْ
وبأيَّ شُبَّاك سأُومنْ
(درويش)
قرآن مجید میں "أية" کا استعمال نہیں ہوا ہے سوائے نداء میں مؤنث کے لیے:
یَـٰۤأَیَّتُهَا ٱلنَّفۡسُ ٱلۡمُطۡمَىِٕنَّةُ
أَیَّتُهَا ٱلۡعِیرُ إِنَّكُمۡ لَسَـٰرِقُونَ
(ہدایت اللہ فارس)