• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

(إن الله خلق الخلق فجعلني في خيرهم۔۔) اس حدیث کا حوالہ درکار۔

شمولیت
مارچ 03، 2013
پیغامات
255
ری ایکشن اسکور
470
پوائنٹ
77
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ! چند ماہ قبل ایک دینی مدرسہ میں جانے کا اتفاق ہوا وہاں کسی طالبعلم کے نوٹس ایک استاد محترم کی میز پر موجود تھے اس لیے صفحہ اول پر درج ایک حدیث کے متن پر نظر پڑ گئی۔ حدیث کے الفاظ یاد نہیں ہیں تاہم متن مندرجہ ذیل ہے۔ (اللہ رب العزت متن پیش کرنے میں میری غیر دانستہ بھول کو معاف فرمائیں۔ آمین)
ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم صحابہ کرام رضوان اللہ علیہ اجمعین کی محفل میں داخل ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے سب صحابہ کرام رضوان اللہ علیہ اجمعین کو متوجہ کر کے فرمایا کہ اللہ رب العزت نے مجھے اپنی سب سے اعلیٰ مخلوق انسان بنایا مجھے سب سے بہتر شخص ابراہیم علیہ سلام کی آل میں، سب سے بہتر خطے عرب میں اور سب سے بہتر قبیلے قریش میں پیدا کیا۔
گو کہ متن کے الفاظ اس سے زیادہ یاد ہیں لیکن میری ناقص عقل کے باعث مندرجہ بالا الفاظ میں کمی بیشی کا قوی احتمال ہے اس لیے مزید کسی غلطی سے بچنے کی خاطر یہیں پر رُک گیا ہوں۔ امید کامل ہے کہ آپ اساتذہ کرام کو اس متن سے حدیث کا اندازہ ہو گیا ہوگا۔ مجھے اس حدیث کے مکمل الفاظ بمعہ ریفرنس و شرح درکار ہیں۔
 

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
4,999
ری ایکشن اسکور
9,800
پوائنٹ
722
امام ترمذي رحمه الله (المتوفى279)نے کہا:
حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى البَغْدَادِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي زِيَادٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الحَارِثِ، عَنْ العَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ المُطَّلِبِ، قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ قُرَيْشًا جَلَسُوا فَتَذَاكَرُوا أَحْسَابَهُمْ بَيْنَهُمْ، فَجَعَلُوا مَثَلَكَ كَمَثَلِ نَخْلَةٍ فِي كَبْوَةٍ مِنَ الأَرْضِ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ اللَّهَ خَلَقَ الخَلْقَ فَجَعَلَنِي مِنْ خَيْرِهِمْ مِنْ خَيْرِ فِرَقِهِمْ وَخَيْرِ الفَرِيقَيْنِ، ثُمَّ تَخَيَّرَ القَبَائِلَ فَجَعَلَنِي مِنْ خَيْرِ قَبِيلَةٍ، ثُمَّ تَخَيَّرَ البُيُوتَ فَجَعَلَنِي مِنْ خَيْرِ بُيُوتِهِمْ، فَأَنَا خَيْرُهُمْ نَفْسًا، وَخَيْرُهُمْ بَيْتًا»: «هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ» وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ الحَارِثِ هُوَ: ابْنُ نَوْفَلٍ [سنن الترمذي ت شاكر 5/ 584 رقم 3607]۔

یہ روایت ضعیف ہے تفصیل کے لئے دیکھئے سلسلہ ضعیفہ للالبانی رقم 3073۔
 
شمولیت
مارچ 03، 2013
پیغامات
255
ری ایکشن اسکور
470
پوائنٹ
77
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ! استاد محترم نہایت شکر گذار ہوں کہ آپ کے بتائے ہوئے ریفرنس کی مدد سے میں اس حدیث کے مکمل متن تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب ہو گیا۔ اللہ تعالیٰ آپ کو اس عمل کی جزا خیر عطاء فرمائیں آ مین۔
مکمل متن بمعہ ریفرنس مندرجہ ذیل ہے۔
حضرت مطلب بن ابی وداعہ سے مروی ہے :
جاء العباس إلي رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم فکأنه سمع شيئاً، فقام النّبي صلي الله عليه وآله وسلم علي المنبر، فقال : من أنا؟ فقالوا : أنت رسول اﷲ، عليک السّلام. قال : أنا محمد بن عبد اﷲ بن عبد المطّلب، إن اﷲ خلق الخلق فجعلني في خيرهم فرقة، ثم جعلهم فرقتين، فجعلني في خيرهم فرقة، ثم جعلهم قبائل، فجعلني في خيرهم قبيلة، ثم جعلهم بيوتاً، فجعلني في خيرهم بيتاً وخيرهم نسباً.

’’حضرت عباس رضی اللہ عنہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت اقدس میں حاضر ہوئے، (اس وقت ان کی کیفیت ایسی تھی) گویا انہوں نے (حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے متعلق کفار سے) کچھ (نازیبا الفاظ) سن رکھے تھے (اور وہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بتانا چاہتے تھے)۔ (حضرت عباس رضی اللہ عنہ نے یہ کلمات حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بتائے یا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم علمِ نبوت سے جان گئے) تو حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم منبر پر جلوہ اَفروز ہوئے اور فرمایا : میں کون ہوں؟ سب نے عرض کیا : آپ پر سلام ہو، آپ اﷲ تعالیٰ کے رسول ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : میں عبد اللہ کا بیٹا محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہوں۔ اﷲ تعالیٰ نے مخلوق کو پیدا کیا اور اس مخلوق میں سے بہترین گروہ (انسان) کے اندر مجھے پیدا فرمایا اور پھر اس کو دو گروہوں (عرب و عجم) میں تقسیم کیا اور ان میں سے بہترین گروہ (عرب) میں مجھے پیدا کیا۔ پھر اﷲتعالیٰ نے اس حصے کے قبائل بنائے اور ان میں سے بہترین قبیلہ (قریش) کے اندر مجھے پیدا کیا اور پھر اس بہترین قبیلہ کے گھر بنائے تو مجھے بہترین گھر اور نسب (بنو ہاشم) میں پیدا کیا۔‘‘

1. ترمذي، الجامع الصحيح، کتاب الدعوات، 5 : 543، رقم : 3532

2۔ ترمذی نے’’الجامع الصحیح (کتاب المناقب، باب فی فضل النبي صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ، 5 : 584، رقم : 3608)‘‘ میں وخیرھم نسبا کی جگہ وخیرھم نفسا کے الفاظ بھی بیان کیے ہیں۔
3۔ احمدبن حنبل نے ’’المسند (1 : 210، رقم : 1788)‘‘ میں آخر حدیث میں ’’فانا خیرکم بیتا وخیرکم نفسا‘‘ کا اضافہ کیا ہے۔

4. أحمد بن حنبل، المسند، 4 : 165
5. هيثمي، مجمع الزوائد ومنبع الفوائد، 8 : 216
6. بيهقي، دلائل النبوة ومعرفة أحوال صاحب الشريعة، 1 : 169
 
Top