• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ابراہیم ادہم کی نصیحتیں

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
ایک بوڑھے شخص نے شیخ ابراہیم ادہم کی خدمت میں عرض کی کہ میں بہت گنہ گار اور بدکردار ہوں۔ لاکھ چاہتا ہوں کہ گناہ نہ کروں۔ مگر اپنے نفس پر قابو نہیں رہتا۔ مہربانی فرما کر مجھے کوئی ایسی نصیحت کیجیے کہ اس سے میرا دل نرم پڑ جائے اور میری یہ بری عادت جاتی رہے۔
ابراہیم ادہم نے جواب دیا،''جس وقت تم گناہ کرنا اور خدا کے گناہ گار بننا چاہو، اس وقت ارادہ کر لو کہ اب خدا کا رزق نہ کھائو گے۔''
بوڑھے نے پوچھا،''اگر خدا کا رزق نہ کھائوں تو پھر کیا کھائوں؟''
فرمایا،''پھر یہ کتنی بری بات ہے کہ تم خدا کا رزق کھائو اور اس کا حکم نہ بجا لائو!''
بوڑھے نے درخواست کی،''ایک اور نصیحت کیجیے۔''
شیخ نے جواب میں کہا،''جس وقت گناہ کرنا چاہو، خدا کی زمین پر نہ رہو بلکہ اس سے باہر نکل جائو۔''
بوڑھے نے کہا،''یہ تو اس سے بھی زیادہ مشکل ہے۔ اگر میں اس کی زمین پر نہ رہوں تو کہاں جائوں؟''
شیخ نے فرمایا،''پھر یہ کتنی بری بات ہے کہ تم اس کا رزق کھائو، اس کی زمین میں رہو اور اس کا کہنا نہ مانو۔''
بوڑھے نے عرض کی،''کوئی اور نصیحت کیجیے۔''
ابراہیم ادہم نے جواب دیا،''جب کوئی گناہ کرو، ایسی جگہ چھپ کر کرو کہ خدا تمھیں نہ دیکھ سکے۔''
بوڑھا بولا،''یہ تو اور بھی زیادہ مشکل بلکہ ناممکن ہے۔ خدا دیکھتا ہے اور کائنات کی کوئی چیز اور کوئی حرکت اس کی نظر سے چھپی ہوئی نہیں ہے۔''
ابراہیم ادہم نے فرمایا،''پھر یہ کس قدر بری حرکت ہے کہ تم اس کا رزق کھائو، اس کی زمین میں رہو اور گناہ اس طرح کرو کہ وہ تمھیں دیکھ لے۔''
بوڑھے نے پوچھا،''چوتھی نصیحت کیا ہے؟''
فرمایا،''جس وقت موت کا فرشتہ تمھارے پاس آئے تو اس سے کہنا کہ مجھے اتنی مہلت دے کہ میں توبہ کر سکوں اور قیامت کی تیاری سے فارغ ہو سکوں۔''
بوڑھے نے جواب دیا،''وہ میری بات نہ مانے گا۔''
شیخ نے فرمایا،''تم جانتے ہو کہ موت کو کسی طرح ٹالا نہیں جا سکتا۔ پھر کسے معلوم کہ عین گناہ کی حالت ہی میں موت آ جائے۔''
بوڑھے نے کہا،''یا شیخ، یہ نصیحتیں میرے لیے بہت کافی ہیں۔''
کہتے ہیں اس دن کے بعد یہ شخص اتنا نیک ہو گیا کہ اپنے زمانے کے مشہور عابدوں اور زاہدوں میں گنا جانے لگا۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
ماشاءاللہ
لیکن یہ بات یاد رہے کہ انبیاء کے علاوہ کوئی معصوم عن الخطاء نہیں ہوتا، اور باقی انسان اس زمین پر رہتے ہوئے گناہوں میں ملوث نہ ہوں یہ ہو نہیں سکتا، گناہ ہو جاتے ہیں، ہاں البتہ گناہ کو گناہ سمجھنا چاہئے، اس کی تشہیر نہ کی جائے، اور اللہ سے معافی بھی مانگتے رہنا چاہئے۔
قُلْ يَا عِبَادِيَ الَّذِينَ أَسْرَفُوا عَلَىٰ أَنفُسِهِمْ لَا تَقْنَطُوا مِن رَّحْمَةِ اللَّـهِ ۚ إِنَّ اللَّـهَ يَغْفِرُ الذُّنُوبَ جَمِيعًا ۚ إِنَّهُ هُوَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ ﴿٥٣﴾۔۔۔سورة الزمر
ترجمه: (میری جانب سے) کہہ دو کہ اے میرے بندو! جنہوں نے اپنی جانوں پر زیادتی کی ہے تم اللہ کی رحمت سے ناامید نہ ہو جاؤ، بالیقین اللہ تعالیٰ سارے گناہوں کو بخش دیتا ہے، واقعی وه بڑی بخشش بڑی رحمت واﻻ ہے
اور
وَالَّذِينَ إِذَا فَعَلُوا فَاحِشَةً أَوْ ظَلَمُوا أَنفُسَهُمْ ذَكَرُوا اللَّـهَ فَاسْتَغْفَرُوا لِذُنُوبِهِمْ وَمَن يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلَّا اللَّـهُ وَلَمْ يُصِرُّوا عَلَىٰ مَا فَعَلُوا وَهُمْ يَعْلَمُونَ ﴿١٣٥﴾۔۔۔سورة آل عمران
ترجمه: جب ان سے کوئی ناشائستہ کام ہو جائے یا کوئی گناه کر بیٹھیں تو فوراً اللہ کا ذکر اور اپنے گناہوں کے لئے استغفار کرتے ہیں، فیالواقع اللہ تعالیٰ کے سوا اور کون گناہوں کو بخش سکتا ہے؟ اور وه لوگ باوجود علم کے کسی برے کام پر اڑ نہیں جاتے
تو لہذا گناہ تو ہوں گے لیکن گناہوں کی معافی مانگتے رہنا چاہئے اور گناہوں پر شرمندہ ہوتے رہنا چاہئے۔ اللہ تعالیٰ ہمارے صغیرہ و کبیرہ گناہوں کو معاف فرمائے آمین
 
Top