قال ابن القيم: القلب في سيره إلى الله بمنزلة الطائر؛ فالمحبة رأسه، والخوف والرجاء جناحاه،
فمتى سلم الرأس والجناحان فالطائر جيِّـدُ الطيران، ومتى قطع الرأس مات الطائر،
ومتى فقد الجناحان فهو عرضة لكل صائدٍ وكاسر
ابن القیم رحمہ اللہ کہتے ہیں: دل کی مثال اللہ کے راستے میں ایک پرندے کی ہے پس محبت اس کا سر ہے
اور اللہ کا خوف اور اس کی رحمت کی امید اس کے پر ہیں ، پس جب تک سر اور پر سلامت ہیں پرندے کی اُڑان بہت عمدہ ہے اور جب سر کٹ جاتا ہے پرندہ مر جاتا ہے اور جب پر نہیں رہتے تو وہ ہر شکاری کا آسان نوالہ بن جاتا ہے