• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ابن حبان اور قبر پرستی

شمولیت
ستمبر 16، 2017
پیغامات
12
ری ایکشن اسکور
1
پوائنٹ
9
فیض احمد چستی بریلوی صاحب نے اپنے بلوگ پر ایک حوالہ ابن حبان(رحمہ اللہ) سے متعلق اس طرح لکھا ہے:

وما حلت بي شدة في وقت مقامي بطوس, فزرت قبر علي بن موسى الرضا صلوات الله على جده وعليه ودعوت الله إزالتها عني إلا أستجيب لي, وزالت عني تلك الشدة, وهذا شيء جربته مرارا, فوجدته كذلك أماتنا الله على محبة المصطفي وأهل بيته صلى الله عليه وسلم الله عليه وعليهم أجمعين .

ترجمہ

طوس میں قیام کے وقت جب بھی مجھے کوئی پریشانی لاحق ہوئی ،میں نے علی بن موسی الرضاصلوات الله على جده وعليه کی قبرکی زیارت کی، اور اللہ سے اس پریشانی کے ازالہ کے لئے دعاء کی ۔تو میری دعاقبول کی گئی ،اورمجھ سے وہ پریشانی دورہوگئی.

اوریہ ایسی چیز ہے جس کامیں نے بارہا تجربہ کیا تو اسی طرح پایا.

اورہمیں الله تعا لیَ محمّد صلى الله عليه وسلم و اہل بیت کی محبّت کے ساتهہ وفات عطا فر مائے صلى الله عليه وسلم الله عليه وعليهم أجمعين . ( آمین )

[الثقات لابن حبان، ط دار الفكر: 8/ 456 ]

شیوخ سے گزارش ہے کی اس پر روشنی ڈالے کی، کیا ابن حبان(رحمہ اللہ) واقعی قبروں سے فیض حاصل کرنے کے قائل تھے؟
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,718
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
197
امام ابن حبان رحمہ اللہ اور قبر علی بن موسی الرضا سے استمداد؟
بشکریہ شیخ کفایت اللہ حفظ اللہ

اس پر شعيب الأرناؤوط تعلیق میں لکھتے ہیں

هذا الكلام لا يسلم لقائله، إذ كيف يكون قبر أحد من الاموات الصالحين ترياقا ودواءا للاحياء، وليس ثمة نص من كتاب الله يدل على خصوصية الدعاء عند قبر ما من القبور، ولم يأمر به النبي صلى الله عليه وسلم، ولا سنه لامته، ولا فعله أحد من الصحابة والتابعين لهم بإحسان، ولا استحسنه أحد من أئمة المسلمين الذين يقتدى بقولهم، بل ثبت النهي عن قصد قبور الأنبياء والصالحين لاجل الصلاة والدعاء عندها


ایسا کلام قائل کے لئے مناسب نہیں کیونکہ کسی نیک شخص کی قبر کیسے تریاق یا دوا زندوں کے لئے ہو سکتی ہے ؟اور اس پر ایک رتی بھی کتاب الله میں دلیل نہیں کہ کوئی خصوصیت نکلتی ہو قبروں کے پاس دعا کی اور ایسا نبی صلی الله علیہ وسلم نے حکم نہیں کیا اور امت کو کہا اور نہ صحابہ نے نہ التابعين نے ایسا کیا نہ ائمہ مسلمین نے اس کو مستحسن کہا جن کے قول کی اقتدہ کی جاتی ہے، بلکہ دعا یا نماز کے لئے انبیاء والصالحين کی قبروں (کے سفر ) کے قصد کی ممانعت ثابت ہے
 
Last edited:

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
شیوخ سے گزارش ہے کی اس پر روشنی ڈالے کی، کیا ابن حبان(رحمہ اللہ) واقعی قبروں سے فیض حاصل کرنے کے قائل تھے؟
ابن حبان سے یہ بات ثابت ہے ، البتہ ان کا یہ موقف درست نہیں ہے جیساکہ اوپر عدیل بھائی نے نقل کیا۔
اس حوالے سے فورم پر پہلے کئی ایک تھریڈز میں گفتگو ہوچکی ہے:
ابن حبان اور قبروں سے فیض
 
Top