ماریہ انعام
مشہور رکن
- شمولیت
- نومبر 12، 2013
- پیغامات
- 498
- ری ایکشن اسکور
- 377
- پوائنٹ
- 164
ابھی وہ یاد تازہ ہے
تمہی نے تو کہا تھا یہ
کہ دنیادرد دیتی ہے
غریبوں کے تنِ مردہ سے
خون کا آخری قطرہ
یہ دنیا چوس لیتی ہے
مگر تم دیکھنا اک دن
مسیحا بن کے زخموں کا
کروں گا درد کا درماں
پریشانی سے مرجھائے ہوئے
پژمردہ چہروں کو
تبسّم دے کے چھوڑوں گا
اور اب یہ آج کا دن ہے
بنے ہو ڈاکٹر اب تم
تمہارے مشورے کی فیس کا سن کر
غریبوں کی نگاہیں اک بے ہنگام شکوے سے
فضا کو تکنے لگتی ہیں
وہ اپنی بستیوں کو لوٹ جاتے ہیں
جہاں کی تنگ گلیوں میں
اگر اک روز جا نکلو
تو دم تک گھٹ کے رہ جائے
جہاں کا ایک لمحہ بھی
اگر سہہ لو تو مر جاؤ
تمہاری بات سچّی تھی
تمہی نے تو کہا تھا یہ
کہ دنیا درد دیتی ہے
غریبوں کے تنِ مردہ سے
خون کا آخری قطرہ
یہ دنیا چوس لیتی ہے!!!!
تمہی نے تو کہا تھا یہ
کہ دنیادرد دیتی ہے
غریبوں کے تنِ مردہ سے
خون کا آخری قطرہ
یہ دنیا چوس لیتی ہے
مگر تم دیکھنا اک دن
مسیحا بن کے زخموں کا
کروں گا درد کا درماں
پریشانی سے مرجھائے ہوئے
پژمردہ چہروں کو
تبسّم دے کے چھوڑوں گا
اور اب یہ آج کا دن ہے
بنے ہو ڈاکٹر اب تم
تمہارے مشورے کی فیس کا سن کر
غریبوں کی نگاہیں اک بے ہنگام شکوے سے
فضا کو تکنے لگتی ہیں
وہ اپنی بستیوں کو لوٹ جاتے ہیں
جہاں کی تنگ گلیوں میں
اگر اک روز جا نکلو
تو دم تک گھٹ کے رہ جائے
جہاں کا ایک لمحہ بھی
اگر سہہ لو تو مر جاؤ
تمہاری بات سچّی تھی
تمہی نے تو کہا تھا یہ
کہ دنیا درد دیتی ہے
غریبوں کے تنِ مردہ سے
خون کا آخری قطرہ
یہ دنیا چوس لیتی ہے!!!!