• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اذان اور اقامت سے متعلقہ مسائل

شمولیت
مارچ 02، 2023
پیغامات
841
ری ایکشن اسکور
27
پوائنٹ
69
اذان کی ابتدا مدینہ منورہ میں ایک ہجری میں ہوئی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے سے لے کر آج تک ہر نماز کے لیےمسجدمیں اذان دی جاتی ہے۔

- اذان دینا فرض کفایہ ہے ، کسی شہر اور بستی والوں کے لیےجائز نہیں ہے کہ وہ اذان دینا بالکل ترک کر دیں، کیونکہ یہ اسلام کے عظیم ترین شعائر میں سے ہے۔

- مسافروں پر بھی اذان دینا واجب ہے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سفر میں بھی اذان دینے کا حکم دیا کرتے تھے۔

- نماز کی قضائی دیتے وقت بھی اذان دینا ضروری ہے جیسا کا مروی ہے: جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور تمام صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم فجر کی نماز کے وقت سوئے رہ گئے تھے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا بلال رضی اللہ عنہ کو اذان اور اقامت کہنے کا حکم دیا، لیکن اگر کچھ لوگ کسی علاقے میں ہوں اور نماز سے سوئے رہ جائیں اور اس علاقے میں اذان ہو چکی ہوتو ان پر نماز کی قضائی دیتے وقت اذان دینا لازمی نہیں ہوگا۔

- جو شخص کسی علاقے میں اکیلے نماز پڑھے اور وہاں اذان ہو چکی ہو تو اس کے لیےاذان دینا لازمی نہیں ہے،لیکن اگر اذان اور اقامت کہہ دے تو اچھاعمل ہے تاکہ اذان کی فضیلت حاصل ہو جائے۔

- اگر دو نمازوں کو اکٹھا کیا جائے تو ایک مرتبہ اذان دی جائے گی اور ہر نماز کے لیےاقامت کہی جائے گی۔
 
Top