جو کام تاریخ میں آج تک نہ ہوا بشارالاسد کر بیٹھا، قرآن کریم کا ’نیا ورژن‘ متعارف کروادیا
دمشق (مانیٹرنگ ڈیسک) چودہ سو سال سے دنیا کے کونے کونے میں مسلمان قرآن مجید سے ہدایت حاصل کرتے چلے آرہے ہیں اور ہر جگہ مسلمان ایک ہی قرآن کے پیروکار ہیں، لیکن شام کے صدر بشارالاسد نے مبینہ طور پر اپنے ملک میں قرآن مجید کا ایک نیا نسخہ متعارف کروادیا ہے۔
جریدے ’’نیوز ویک‘‘ نے شام کی سرکاری نیوز ایجنسی SANA کے حوالے سے بتایا ہے کہ شامی صدر کی طرف سے ’’نئے معیاری ورژن‘‘ کے طور پر قرآن مجید کی تیاری کا حکم دیا گیا تھااور اب یہ نیا نسخہ ملک کے وزیر اوقاف کی جانب سے انہیں پیش کردیا گیا ہے۔ شامی نیوز ایجنسی کے مطابق صدر بشارالاسد کا کہنا تھا، ’’تحریف اور گمراہی کے اس نازک دور میں ہمیں اس طرح کے اعمال کی واقعی ضرورت ہے۔‘‘
رپورٹ کے مطابق قرآنی حروف کو علماء کے متعین کردہ معیار کے مطابق سادہ اور منظور شدہ معیار کے مطابق بنایا گیا ہے، تاہم اس کام پر مامور کئے گئے علماء کے نام سامنے نہیں آئے۔ شامی نیوز ایجنسی کا یہ بھی کہنا ہے کہ پانچ سال میں 27 بار نظر ثانی کے بعد اب یہ نسخہ پرنٹ کیا جائے گا اور شام میں قرآن مجید کے سرکاری ورژن کے طور پر استعمال کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں:سبحان اللہ !قرآن کریم دنیامیں سب سے زیادہ فروخت ہونےوالی کتاب ،آج تک کتنی کاپیاں فروخت ہوئیں ؟جان کر آپ عش عش کر اٹھیں گے
اس رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے یونیورسٹی آف نوٹنگھم کے پروفیسر آف اسلامک سٹڈیز ڈاکٹر جان ہوور کا کہنا تھا کہ یہ کہنا ناممکن ہے کہ اس پراجیکٹ کے تحت قرآن مجید میں کیا تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ شام کے سیکولر صدر کے حکم پر تیار کئے گئے ورژن کو وہ زیادہ اہمیت نہیں دے سکتے۔
صدر بشار الاسد کا تعلق شام کے اقلیتی مسلم فرقے کے ساتھ ہے اور ان کے خلاف ان کے ملک میں اور بیرون ملک مخالفانہ جذبات بڑے پیمانے پر پائے جاتے ہیں۔ ان کے دور میں شدید خانہ جنگی میں اب تک تقریباً اڑھائی لاکھ لوگ ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ ایک کروڑ سے زائد ہجرت کرنے پر مجبور ہوچکے ہیں۔
روز نامہ پاکستان
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اور یہی خبر عربی میں تعریفی کلمات کے ساتھ :
عمان- الغد- تسلم الرئيس السوري بشار الأسد نسخة "معيارية" للمصحف الشريف، قالت وزارة الأوقاف في بلاده أنها أنجزته بعد "جهود مضنية استمرت أكثر من خمس سنوات"، مشيرة إلى أن هذه النسخة ستكون هي المرجع والمعيار لكل ما سيتم طباعته من مصاحف اعتباراً من تاريخه.
وقالت الوزارة في بيان صحفي نشرته مواقع إخبارية سورية "إن النسخة المعيارية للمصحف تشرف الرئيس بشار الأسد بالأمر بصياغتها وأنجزتها اللجنة الدائمة لشؤون القران الكريم بعد أن تمكنت من أحكام واتقان وتبسيط رسم الحرف القرآني بما يوافق الضوابط العلمية المعتمدة عند أئمة علوم القرآن".
وذكرت أن الأسد أثنى على الجهود المضنية التي بذلت على مدى سنوات لتحقيق هذا الإنجاز المهم مشيرا إلى أن شهر رمضان الفضيل هو شهر عبادة وإعجاز ومن قام بهذا العمل لم يكتف بالحديث عن إعجاز القران الكريم بل انكب على الإنجاز ليناسب الإعجاز ووفق منهجية واضحة يجب تعميهما في كافة المشاريع المستقبلية في وزارة الأوقاف وخاصة فيما يتعلق بالقرآن الكريم لأننا نحتاج إليها في هذه المرحلة الخطيرة من التحريف والتضليل الذي يقوم بها البعض لآيات كتاب الله ولهدي النبي محمد “ص”.
وأكد الأسد أن دين الإسلام هو دين يسر وليس دين عسر وهذا العمل ييسر ويسهل قراءة القرآن الكريم ما ييسر العبادة والتقرب من الله وكتابه وخاصة أن هذه النسخة المعيارية انتهت وأصبحت جاهزة للطباعة في ليلة القدر الليلة المباركة التي أنزل فيها القرآن الكريم ما يكسبها أبعادا روحية تضاف إلى أهميتها المعيارية في تقريب الناس من القرآن الكريم عبر تسهيل كتابته وقراءته صوتيا.
وستقوم وزارة الأوقاف بناء على توجيه الأسد بإرسال نسخ من هذا المصحف إلى الأزهر الشريف والدول العربية والإسلامية.
وتتميز النسخة المعيارية بأحكام واتقان وتبسيط رسم الحرف القرآني بما يوافق الضوابط العلمية المعتمدة عند أئمة علوم القران وهي ثمرة جهود مضنية من وزارة الأوقاف استمرت أكثر من خمس سنوات حتى تمكنت من إنجاز هذا العمل الرائد في خدمة كتاب الله على المستوى العربي والإسلامي وستكون هذه النسخة هي المرجع والمعيار لكل ما ستتم طباعته من مصاحف اعتبارا من تاريخه.
وقد تمت مراجعة هذه النسخة المعيارية وفق النسخة الصوتية التي تصف النسخة المكتوبة حرفا حرفا سبعا وعشرين مرة بالهجاء الحرفي وهي النسخة الأولى في العالم العربي والإسلامي التي ضبطت على هذا المستوى من الدقة والاتقان.
لنک عربی خبر