• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اسلامی شخصیات سے متعلق غلط اعتقادات سے امت مسلمہ کو محفوظ رکھناوقت کی اہم ضرورت: مولانا محمد رحمانی

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
بِسْمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحْمَٰنِ ٱلرَّحِيمِ
اسلامی شخصیات سے متعلق غلط اعتقادات سے امت مسلمہ کو محفوظ رکھناوقت کی اہم ضرورت: مولانا محمد رحمانی


رواں مہینہ میں پورے ہندوستان کے تمام مسلم حلقوں میں دو چیزوں کا زبردست شور اور چرچا رہا ہے،ایک امام حرم شیخ صالح بن محمد آل طالب کی آمد اور دوسرا رجب مہینہ شروع ہوتے ہی قبر پرستی کی نئی نئی شکلیں۔اسلام نے اس انداز کے مراحل میں جن تعلیمات سے ہم کو روشناس کرایا ہے ان سے مسلمانوں کی واقفیت انتہائی ضروری ہے ،عام طور سے مسلمان خرافات اور فاسداعتقادات شکار ہوکرغلط قسم کی ریت ورواج کو انجام دینے لگتا ہے اور نتیجہ میں اس کے اعمال برباد ہوجاتے ہیں، اس وجہ سے اپنے عقیدہ کو بربادی سے بچانے کے لئے ہمیں بھرپور خیال رکھنا چاہئے۔ان خیالات کا اظہار ابوالکلام آزاد اسلامک اویکننگ سنٹر، نئی دہلی کے صدر جناب مولانا محمد رحمانی سنابلی مدنی نے سنٹر کی جامع مسجد ابوبکر صدیق ،جوگابائی،جامعہ نگر میں خطبہ جمعہ کے دوران کیا۔
مولانا نے فرمایا کہ شخصیت پرستی اور بالخصوص دینی مسائل میں قرآن وسنت کو چھوڑ کر دوسروں کے اقوال کو اختیار کرنا اور ان اقوال کو قرآن وسنت کی کسوٹی پرنہ پرکھنا انسان کے اعمال کو تباہ کردیتا ہے۔خطیب محترم نے مزید فرمایا کہ قبر پرستی اور شرکیات کو اسلام نے ختم کیا ہے کیونکہ یہ توحید کے صریح خلاف ہے، اسلام میں قبروں کو پکا کرنا ،قبروں کو اونچا کرنا ، ان پر بیٹھنا اور تلاوت کرنا ،ان پر لکھنا، ان کا طواف کرنا اور ان پر چادر یا پھول چڑھانا اور چونا گٹ کرنا سب حرام ہے،لیکن رجب کا مہینہ شروع ہوتے ہی جس انداز سے درگاہوں پر خرافات، بدعات اور شرک کو انجام دیا جاتا ہے وہ اسلام اور اس کی تعلیمات کے خلاف ہے ،قبروں پر عرس لگانے اور بھیڑ کرنے سے بھی اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے سختی کے ساتھ منع فرمایا ہے۔
خطیب محترم نے مختلف کتابوں کے حوالے سے حرمین کے عمل کی حجت اور دلیل نہ ہونے پر بھی گفتگو کی نیز ائمہ حرمین کی آمد کے موقع سے مبالغہ آرائی درست نہیں ہے اور اگر بتقاضائے بشریت ان کی زبان سے کوئی غیر مستند بات جاری ہوجائے تو اسے حجت نہیں مان لینا چاہئے۔کیونکہ دلیل اور حجت تو صرف قرآن مجید اور سنت رسول ہوسکتے ہیں۔مولانا نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ ائمہ حرمین کی آمد پر مبالغہ سے بچیں ، ان سے ہاتھ ملانے، ان کو چھونے اور ان کی چیزوں کو برکت سمجھنے یا ان کے پیچھے نماز ادا کرنے میں ثواب کی زیادتی کے اعتقادات فاسد اور ناجائز ہیں اس لئے ان سے بچنا چاہئے۔اور ائمہ اربعہ کے اقوال کو سامنے رکھ کر جب صحیح حدیث ثابت ہوجائے تو وہی اصل دین ہے اور اللہ تعالی اور اس کے رسول کے علاوہ کسی کے اقوال کی دعوت وتبلیغ جائز نہیں ہے ۔اس اصول کو سامنے رکھ کر زندگی گزارنی چاہئے۔اخیر میں دعائیہ کلمات پر خطبہ ختم ہوا۔

لنک
 
Top