• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اسلامی نقطہ نظر سے پانی کی اقسام اور استعمال کرنے کا حکم

شمولیت
مارچ 02، 2023
پیغامات
684
ری ایکشن اسکور
26
پوائنٹ
53
پانی کی اقسام:
پانی کی دو بنیادی قسمیں ہیں:
1- پاک پانی
2- ناپاک پانی

پاک پانی:
ہر وہ پانی جو اپنی اصلی حالت پر برقرار ہو پاک ہوتا ہے، (جیسے زمین سے نکلنے والا پانی، بارش کا پانی، نہروں کا پانی، سمندر کا پانی، اولے اور برف باری کا پانی، کنووں کا پانی) پاک پانی سے وضو اور غسل کرنا جائز ہے۔

ارشاد باری تعالی ہے:
وَيُنَزِّلُ عَلَيْكُمْ مِنَ السَّمَاءِ مَاءً لِيُطَهِّرَكُمْ (الأنفال: 11)

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص نے اللہ کے رسول (ﷺ) سے سوال کیا کہ اے اللہ کے رسول! ہم سمندر میں سفر کرتے ہیں اور اپنے ساتھ (پینے کے لیے) تھوڑا سا پانی لے جاتے ہیں۔ اگر ہم اس سے وضو کرنے لگیں، تو پیاسے رہ جائیں، تو کیا ہم سمندر کے پانی سے وضو کر لیا کریں؟ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

هُوَ الطَّهُورُ مَاؤُهُ الْحِلُّ مَيْتَتُهُ (سنن أبي داود: 83، سنن ترمذي: 69، سنن نسائي: 59) (صحيح)

’’
سمندر کا پانی پاک اور اس کا مردہ حلال ہے۔‘‘

نوٹ:
اگر پاک پانی کا رنگ وغیرہ زیادہ دیر پڑے رہنے کی وجہ سے بدل جائے یا اس میں کوئی ایسی پاک چیزمل جائے جس سے اس پانی کو بچانا ممکن نہ ہو تو وہ پاک ہی رہتا ہے۔
اگر پانی کے ساتھ کوئی پاک چیز مل جائے لیکن اس کانام پانی ہی رہے تو اس سے وضو اور غسل کرنا جائز ہے۔

سیدہ ام ہانی ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ اور حضرت میمونہ ؓ نے ایسے پیالے سے غسل کیا جس میں گوندھے ہوئے آٹے کا اثر (نشان) تھا۔ (سنن نسائی: 240)
اگر پانی کے ساتھ کوئی پاک چیز مل جائے لیکن اس کانام پانی نہ رہے تو اس سے وضو اور غسل کرنا جائز نہیں ہے، جیسے قہوہ وغیرہ۔
پاک چیزوں کو نچوڑ کر نکالے ہوئے پانی سے وضو یا غسل کرنا جائز نہیں ہے جیسے عرق گلاب کیونکہ وہ پانی نہیں ہے۔

ناپاک پانی:
ایسا پانی جس میں نجاست مل جائے اور اس کا رنگ ، بو یا ذائقہ تبدیل ہو جائے ، اسے استعمال کرنے والے کو لگے کہ وہ گندگی استعمال کر رہا ہے۔
اس پانی سے وضو یا غسل کرناجائز نہیں ہے کیونکہ وہ ناپاک ہے۔
 
Top