اخلاق احمد سراجی
مبتدی
- شمولیت
- نومبر 06، 2013
- پیغامات
- 41
- ری ایکشن اسکور
- 54
- پوائنٹ
- 19
قَالَ عَبْدُ اللَّهِ كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم شَبَابًا لاَ نَجِدُ شَيْئًا فَقَالَ لَنَا رَسُولُ اللَّهُ صلى الله عليه وسلم " يَا مَعْشَرَ الشَّبَابِ مَنِ اسْتَطَاعَ الْبَاءَةَ فَلْيَتَزَوَّجْ، فَإِنَّهُ أَغَضُّ لِلْبَصَرِ، وَأَحْصَنُ لِلْفَرْجِ، وَمَنْ لَمْ يَسْتَطِعْ فَعَلَيْهِ بِالصَّوْمِ، فَإِنَّهُ لَهُ وِجَاءٌ ".
حضرت عبد اللہ نے کہا ہےہم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں کوجوان تھے اور ھمیں کوئی چیز میسر نہں تھی تو ہم سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے نوجوانوں کی جماعت! تم میں سے جسے بھی شادی کرنے کی مالی طاقت ہو اسے نکاح کر لینا چاہئے اسلئے کہ یہ نکاح نگاہ کو نیچے کرنے والی ہے اور شرمگاہ کی حفاظت کرنے والا عمل ہے اور جو شخص نکاح کی طاقت نہ رکھتا ہو تو اسے چاہئے کہ وہ روزہ رکھے اسلئے کہ روزہ اسکے خواہشات نفسانی کو توڑ دیتا ہے۔
اسلام دین رحمت ہے جہاں اسلام نے ہر مسئلہ میں ہمارے رہنمائی کی ہے اسلام نے شادی کے حساس مسئلے پر بھی زور دیا ہے اسلئے جس کے پاس شادی کی مالی اور جسمانی طاقت ہو اسے شادی کر لینا چاہئے اسلئے کہ شادی سے معاشرے برائی نہیں پھیلے گی اور شادی شدہ لوگوں کی نگاہ بھی نیچی رہے گی ساتھ میں اگر استطاعت نہیں ہے تو شہوت نفسانی کا مقابلہ روزے سے کیا جا سکتا ہے
آج اگر ہمارے معاشرے میں بے حیائی اور عریانیت کافی بڑھ گئی ہے تو اسکی ایک وجہ شادی میں تاخیر اور دوسری شریعت سے بےزاری ہے اگر ہم نے اسلام کو مشعل راہ بنا گیا تو آج بھی ہم مثالی اور ہمارا معاشرہ مثالی معاشرہ بن سکتا ہے
اللہ تعالی ہم سب کو دینی اور ملی مسائل کو سمجنے اور اس سے زیادم عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین
حضرت عبد اللہ نے کہا ہےہم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں کوجوان تھے اور ھمیں کوئی چیز میسر نہں تھی تو ہم سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے نوجوانوں کی جماعت! تم میں سے جسے بھی شادی کرنے کی مالی طاقت ہو اسے نکاح کر لینا چاہئے اسلئے کہ یہ نکاح نگاہ کو نیچے کرنے والی ہے اور شرمگاہ کی حفاظت کرنے والا عمل ہے اور جو شخص نکاح کی طاقت نہ رکھتا ہو تو اسے چاہئے کہ وہ روزہ رکھے اسلئے کہ روزہ اسکے خواہشات نفسانی کو توڑ دیتا ہے۔
اسلام دین رحمت ہے جہاں اسلام نے ہر مسئلہ میں ہمارے رہنمائی کی ہے اسلام نے شادی کے حساس مسئلے پر بھی زور دیا ہے اسلئے جس کے پاس شادی کی مالی اور جسمانی طاقت ہو اسے شادی کر لینا چاہئے اسلئے کہ شادی سے معاشرے برائی نہیں پھیلے گی اور شادی شدہ لوگوں کی نگاہ بھی نیچی رہے گی ساتھ میں اگر استطاعت نہیں ہے تو شہوت نفسانی کا مقابلہ روزے سے کیا جا سکتا ہے
آج اگر ہمارے معاشرے میں بے حیائی اور عریانیت کافی بڑھ گئی ہے تو اسکی ایک وجہ شادی میں تاخیر اور دوسری شریعت سے بےزاری ہے اگر ہم نے اسلام کو مشعل راہ بنا گیا تو آج بھی ہم مثالی اور ہمارا معاشرہ مثالی معاشرہ بن سکتا ہے
اللہ تعالی ہم سب کو دینی اور ملی مسائل کو سمجنے اور اس سے زیادم عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین