محمد زاہد بن فیض
سینئر رکن
- شمولیت
- جون 01، 2011
- پیغامات
- 1,957
- ری ایکشن اسکور
- 5,787
- پوائنٹ
- 354
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا، کہا ہم سے حماد بن زید نے بیان کیا سماک بن عطیہ سے، انھوں نے ایوب سختیانی سے، انھوں نے ابوقلابہ سے، انھوں نے انس رضی اللہ عنہ سے کہ حضرت بلال رضی اللہ عنہ کو حکم دیا گیا کہ اذان کے کلمات دو دو مرتبہ کہیں اور سوا ”قد قامت الصلٰوۃ“ کے تکبیر کے کلمات ایک ایک دفعہ کہیں۔حدیث نمبر: 605
حدثنا سليمان بن حرب، قال حدثنا حماد بن زيد، عن سماك بن عطية، عن أيوب، عن أبي قلابة، عن أنس، قال أمر بلال أن يشفع، الأذان وأن يوتر الإقامة إلا الإقامة.
حدیث نمبر: 606
حدثنا محمد، قال أخبرنا عبد الوهاب، قال أخبرنا خالد الحذاء، عن أبي قلابة، عن أنس بن مالك، قال لما كثر الناس قال ـ ذكروا ـ أن يعلموا وقت الصلاة بشىء يعرفونه، فذكروا أن يوروا نارا أو يضربوا ناقوسا، فأمر بلال أن يشفع الأذان وأن يوتر الإقامة.
ہم سے محمد بن سلام نے بیان کیا، کہا ہم سے عبدالوہاب ثقفی نے بیان کیا، کہا ہم سے خالد بن مہران حذاء نے ابوقلابہ عبدالرحمٰن بن زید حرمی سے بیان کیا، انھوں نے انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے کہ جب مسلمان زیادہ ہو گئے تو مشورہ ہوا کہ کسی ایسی چیز کے ذریعہ نماز کے وقت کا اعلان ہو جسے سب لوگ سمجھ لیں۔ کچھ لوگوں نے ذکر کیا کہ آگ روشن کی جائے۔ یا نرسنگا کے ذریعہ اعلان کریں۔ لیکن آخر میں بلال کو حکم دیا گیا کہ اذان کے کلمات دو دو دفعہ کہیں اور تکبیر کے ایک ایک دفعہ۔
صحیح بخاری
کتاب الاذان