یہ دعا مسند احمد وغیرہ احادیث کی کتابوں میں موجود ہے ، وہاں اس کا فائدہ بھی موجود ہے کہ یہ دعا اس وقت پڑھنی چاہیے ، جب اکیلے پن یا بھوت پریت کے سبب ڈر اور خوف محسوس ہورہا ہو ۔
لیکن شیخ شیعب ارناؤط نے اس لمبی دعا پر مشتمل تمام احادیث کی کئی ایک اسانید ذکر کرکے سب کو ضعیف قرار دیا ہے ۔
دیکھیئے : ( مسند احمد ، ط الرسالۃ ج 24 ص 201 حدیث نمبر 15460 )