• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اس روایت کی تحقیق درکار ہے ؟

شمولیت
ستمبر 13، 2014
پیغامات
28
ری ایکشن اسکور
11
پوائنٹ
32
کہ سرکارِ اعظم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ تم کو فتح ملتی ہے اور روزی دی جاتی ہے بزرگوں، فقیروں کے وسیلے سے ۔
(بحوالہ : مشکوٰۃ شریف ، باب الفقراء)
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
کہ سرکارِ اعظم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ تم کو فتح ملتی ہے اور روزی دی جاتی ہے بزرگوں، فقیروں کے وسیلے سے ۔
(بحوالہ : مشکوٰۃ شریف ، باب الفقراء)
یہ روایت بالکل درست ہے اور مشکوۃ میں صحیح بخاری کے حوالے سے ہی مذکور ہے ۔
مشکوۃ سے یہ حدیث :
وَعَن مُصعب بن سعدٍ قَالَ: رَأَى سَعْدٌ أَنَّ لَهُ فَضْلًا عَلَى مَنْ دُونَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «هَلْ تُنْصَرُونَ وَتُرْزَقُونَ إِلَّا بِضُعَفَائِكُمْ؟» . رَوَاهُ البُخَارِيّ
( مشکاۃ المصابیح رقم 5232 )
صحیح بخاری سے یہ روایت :
2896 - حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا [ص:37] مُحَمَّدُ بْنُ طَلْحَةَ، عَنْ طَلْحَةَ، عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدٍ، قَالَ: رَأَى سَعْدٌ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، أَنَّ لَهُ فَضْلًا عَلَى مَنْ دُونَهُ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «هَلْ تُنْصَرُونَ وَتُرْزَقُونَ إِلَّا بِضُعَفَائِكُمْ»

( صحیح بخاری رقم 2896)
اس روایت کا درست معنی و مفہوم جاننے کے لیے ڈاکٹر فضل الہی صاحب کی کتاب ’’ رزق کی کنجیاں ‘‘ سے اقتباس ملاحظہ کریں ۔
01.png

02.png
03.png

مذکورہ کتاب آپ اس لنک سے ڈاؤن لوڈ کرسکتے ہیں ۔
اس کتاب کا جدید ایڈیشن میں محدث لائبریری میں موجود ہے ، اس میں مزید تفصیلات ہیں ، اس وجہ سے صفحات کے نمبر بھی تبدیل ہیں ۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
خلاصہ کلام یہ ہے کہ :
فقراء و مساکین کےساتھ حسن سلوک کرنا یہ رزق کے وسیلوں میں سے ایک وسیلہ ہے ، چابیوں میں سے ایک چابی ہے ، اس میں یہ کہیں نہیں کہ کسی فقیر ، مسکین کی ذات کو ہی رزق کا وسیلہ سمجھ لینا چاہیے ۔
ڈاکٹر فضل الہی صاحب کی کتاب پڑھنے سے آپ کو معلوم ہوگا کہ کتاب وسنت میں کئی ایک رزق کی کنجیاں بیان کی گئی ہیں ، مثلا اللہ کا تقوی ، اللہ پر توکل ، حج و عمرہ کثرت سے کرنا ، کثرت سے استغفار کرنا وغیرہ ۔ اسی طرح کی ایک چابی کمزور لوگوں کے ساتھ ’’ حسن سلوک ‘‘ کرنا بھی ہے ، لیکن حدیث کے ترجمہ کے نام پر اپنا غلط عقیدہ بیان کرنا درست عمل نہیں ۔
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
760
پوائنٹ
290
عمدگی سے سمجهایا اور مبہم خطرہ سے آگاهی کی ۔ بیشک گمراہ هونے سے اپنے بهائی کو بچانا بهترین عمل هے ۔ اللہ آپکو بهترین جزا دے ۔
 
Top