دورانِ سفر آپ نے دیکھا ہوگا
ہرسڑک ،ہائی وے پر سپیڈ کی ایک حد مقرر ہوتی ہے
اس حد سے تجاوز اور تیز رفتاری پر جرمانہ وصول کیا جاتا ہے
لیکن
اللہ کے راستے (جنت) میں سپیڈ کی کوئی حد مقرر نہیں
مالک خود اعلان فرماتے ہیں :
وَسَارِعُوا إِلَىٰ مَغْفِرَةٍ مِّن رَّبِّكُمْ وَجَنَّةٍ عَرْضُهَا السَّمَاوَاتُ وَالْأَرْضُ أُعِدَّتْ لِلْمُتَّقِينَ ﴿آل عمران: ١٣٣﴾
اور اپنے رب کی بخشش کی طرف اور اس جنت کی طرف دوڑو جس کا عرض آسمانوں اور زمین کے برابر ہے، جو پرہیزگاروں کے لئے تیار کی گئی ہے (133) سورة آل عمران
ایک جگہ یوں فرمایا :
سَابِقُوا إِلَىٰ مَغْفِرَةٍ مِّن رَّبِّكُمْ وَجَنَّةٍ عَرْضُهَا كَعَرْضِ السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ أُعِدَّتْ لِلَّذِينَ آمَنُوا بِاللَّـهِ وَرُسُلِهِ ذَٰلِكَ فَضْلُ اللَّـهِ يُؤْتِيهِ مَن يَشَاءُ وَاللَّـهُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِيمِ ﴿الحديد: ٢١﴾
(آؤ) دوڑو اپنے رب کی مغفرت کی طرف اور اس جنت کی طرف جس کی وسعت آسمان وزمین کی وسعت کے برابر ہے یہ ان کے لیے بنائی ہے جو اللہ پر اور اس کے رسولوں پر ایمان رکھتے ہیں۔ یہ اللہ کا فضل ہے جسے چاہے دے اور اللہ بڑے فضل والاہے (21)
آئیے دوڑ لگائیں
آپ تیار ہیں ؟؟!!