ابو عکاشہ
مشہور رکن
- شمولیت
- ستمبر 30، 2011
- پیغامات
- 412
- ری ایکشن اسکور
- 1,491
- پوائنٹ
- 150
1 ۔ اخلاص اور یقین کے ساتھ شہادتین کی گواہی :
سیدنا معاذرضی اللہ عنہ (ایک مرتبہ) آپ صلی اللہ کے ہمراہ آپ کی سواری پر آپ کے پیچھے سوار تھے
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا اے معاذ (رضی اللہ عنہ) انہوں نے عرض کیا
لبیک یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) وسعدیک آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے معاذ انہوں نے عرض
کیا لبیک یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) وسعدیک تین مرتبہ (ایسا ہی ہوا)
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ
جو کوئی اپنے سچے دل سے اس بات کی گواہی دے کہ سوا اللہ کے کوئی معبود نہیں اور
محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) اللہ کے رسول ہیں اللہ اس پر (دوزخ کی) آگ حرام کر دیتا ہے۔
صحیح بخاری کتاب العلم
2 ۔ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت :
وَمَنْ يُطِعِ اللَّهَ وَرَسُولَهُ يُدْخِلْهُ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا وَذَلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ * وَمَنْ يَعْصِ اللَّهَ وَرَسُولَهُ وَيَتَعَدَّ حُدُودَهُ يُدْخِلْهُ نَارًا خَالِدًا فِيهَا وَلَهُ عَذَابٌ مُهِينٌ) النساء/13 ، 14 .
اور جو اللہ تعالیٰ کی اور اس کے رسول اللہ ﴿صلی اللہ علیہ وسلم﴾ کی فرمانبرداری کرے گا اسے اللہ تعالیٰ جنتوں میں لے جائے گا جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں جن میں وه ہمیشہ رہیں گے اور یہ بہت بڑی کامیابی ہے (13)اور جو شخص اللہ تعالیٰ کی اور اس کے رسول اللہ ﴿صلی اللہ علیہ وسلم﴾ کی نافرمانی کرے اور اس کی مقرره حدوں سے آگے نکلے اسے وه جہنم میں ڈال دے گا جس میں وه ہمیشہ رہے گا، ایسوں ہی کے لئے رسوا کن عذاب ہے (14)
3 ۔ اللہ کے خوف سے رونا اور جہاد کا غبار
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ
رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) نے فرمایا جو شخص خوف اللہ کی وجہ سے رویا وہ اس وقت تک دوزخ میں نہیں جائے گا
یہاں تک کہ دودھ پستان میں واپس ہوجائے
اور اللہ تعالیٰ کے راستے میں جہاد کا غبار اور جہنم کا دھواں ایک جگہ جمع نہیں ہو سکتے۔
یہ حدیث صحیح ہے ۔
سنن الترمذي » كتاب الشهادات عن رسول الله صلى الله عليه وسلم
4 ۔ حسن اخلاق
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) نے فرمایا کیا میں تم لوگوں کو ایسے شخص کے متعلق نہ بتاؤں جس پر دوزخ کی آگ حرام اور وہ آگ پر حرام ہے؟
یہ وہ شخص ہے جو نرم مزاج اور لوگوں کے قریب ہے اور ان کے لئے سہولت اور آسانی پیدا کرتا ہے۔ یہ حدیث حسن غریب ہے۔
سنن الترمذي » كتاب صفة القيامة والرقائق والورع عن رسول الله صلى الله عليه وسلم
5 ۔ ظہر سے پہلے چار اور بعد میں چار رکعات پر ہمیشگی اختیار کرنا
ام المؤمنین سیدہ ام حبیبہ رضی اللہ رضی اللہ عنھا سے روایت ہے کہ میں نے
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ارشاد فرماتے سُنا کہ جو شخص ظہر سے پہلے چار اور بعد میں چار رکعتوں کو ہمیشہ پڑھے اسے اللہ تعالٰی جہنم کی آگ پر حرام کر دے گا ۔
( احمد ، اصحاب السنن ،ترمذی نے اسے صحیح قرار دیا ہے ۔رحمھم اللہ)
6 ۔ فجر اور عصر کی نماز
سیدنا عمارة بن رؤيبة رضي الله عنه کہتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : جو سورج طلوع اور غروب ہونے سے پہلے نماز پڑھتا ہے
آگ اسے چھو بھی نہیں سکے گی (یعنی فجر اور عصر کی نماز) ۔
صحيح مسلم » كِتَاب الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاةِ » بَاب فَضْلِ صَلَاتَيِ الصُّبْحِ وَالْعَصْرِ وَالْمُحَافَظَةِ
7 ۔ اللہ مالک الملک کا ذکر اور اس کی توحید کا اعلان موت کے وقت
سیدنا ابو ھریرہ اور سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنھما روایت کرتے ہیں
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
جب بندہ کہتا ہے : لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ ، وَاللَّهُ أَكْبَرُ
اللہ مالک الملک فرماتے ہیں : میرے بندے نے سچ کہا ، میرے علاوہ کوئی الہ نہیں اور میں سب سے بڑا ہوں
اور جب بندہ کہتا ہے : لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ
اللہ فرماتے ہیں : میرے بندے نے سچ کہا
میرے علاوہ کوئی معبود برحق نہیں اور میں اکیلا ہوں
اور جب بندہ کہتا ہے : لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ لَا شَرِيكَ لَهُ
مالک کائنات فرماتے ہیں : میرے بندے نے سچ کہا ، میرے علاوہ کوئی الہ نہیں اور میرا کوئی ساجھی اور شریک نہیں
اور اگر بندہ کہے :لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ
اللہ فرماتے ہیں : میرے بندے نے سچ کہا میرے علاوہ کوئی الہ نہیں ،بادشاہت میری ہی ہے اور تمام تعریف میرے لیے ہی ہے
اور جب بندہ کہتا ہے : لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ ، وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ
رب فرماتا ہے : میرے بندے نے سچ کہا : میرے سوا کوئی الہ نہیں اور نہیں ہے برائی سے بچنے کی ہمت اور نہ نیکی کرنے کی طاقت مگر میری توفیق سے
پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
جس کو موت کے وقت ان کلمات کے پڑھنے کی توفیق مل گئی اسے آگ چھو بھی نہیں سکے گی ۔(ابن ماجه - 3076 ،صحیح الجامع ،713)