ابو عکاشہ
مشہور رکن
- شمولیت
- ستمبر 30، 2011
- پیغامات
- 412
- ری ایکشن اسکور
- 1,491
- پوائنٹ
- 150
ایسے اعمال کہ فرشتے آپ کے لیے دعا کریں
با وضو سونا
عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : " طَهِّرُوا هَذِهِ الأَجْسَادَ طَهَّرَكُمُ اللَّهُ ، فَإِنَّهُ لَيْسَ مِنْ عَبْدٍ يَبِيتُ طَاهِرًا إِلا بَاتَ مَعَهُ فِي شِعَارِهِ مَلَكٌ ، لا يَنْقَلِبُ سَاعَةً مِنَ اللَّيْلِ إِلا ، قَالَ : اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِعَبْدِكَ فَإِنَّهُ بَاتَ طَاهِرًا "
سیدنا ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :
'' ان جسموں کو پاک کرو اللہ تمہیں پاکیزگی عطا فرمائے ۔ جو بندہ بھی طہارت کی حالت میں سوئے
یقیناً ایک فرشتہ اس کے ساتھ رات بسر کرتا ہے ۔
جب بھی وہ شخص رات کے کسی وقت کروٹ بدلتا ہے تو فرشتہ کہتا ہے : '' اے اللہ !
اپنے بندے کو معاف فرما ، یقیناً وہ باوضو سویا تھا ''
( الترغیب والترھیب کتاب النوافل1/408 ، 409 ۔ صافظ منذری رحمہ اللہ نے اس کی سند کو جید قرار دیا ہے اور شیخ البانی رحمہ اللہ نے اسے حسن قرار دیا ہے ۔ صحیح الجامع الصغیر 3936 )
رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک اور حدیث میں بھی اس کی ترغیب دلائی ہے
سیدنا براء بن عازب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب تم اپنے بستر پر جانے کا رادہ کرو تو نماز کے وضو کی طرح وضو کرو پھر اپنی دائیں کروٹ پر لیٹو پھر (اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْلَمْتُ وَجْهِي إِلَيْکَ وَفَوَّضْتُ أَمْرِي إِلَيْکَ وَأَلْجَأْتُ ظَهْرِي إِلَيْکَ رَغْبَةً وَرَهْبَةً إِلَيْکَ لَا مَلْجَأَ وَلَا مَنْجَا مِنْکَ إِلَّا إِلَيْکَ آمَنْتُ بِکِتَابِکَ الَّذِي أَنْزَلْتَ وَبِنَبِيِّکَ الَّذِي أَرْسَلْتَ وَاجْعَلْهُنَّ مِنْ آخِرِ کَلَامِکَ فَإِنْ مُتَّ مِنْ لَيْلَتِکَ مُتَّ وَأَنْتَ عَلَی الْفِطْرَةِ) پڑھو اے اللہ میں نے اپنا چہرہ تیرے سپرد کر دیا اور میں نے اپنا معاملہ تیرے حوالہ کیا اور اپنی پیٹھ کو تیری پناہ میں دے دیا اور تیری طرف رغبت کی تیرا خوف کھاتے ہوئے کوئی پناہ یا نجات کی جگہ تیرے سوا نہیں میں تیر اس کتاب پر ایمان لوتا جسے تو نے نازل کیا اور تیرے نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر جسے تو نے بھیجا اور ان کلمات کو اپنا آخری کلام بناؤ پس اگر تم اس رات میں فوت ہوگئی تو فطرت پر فوت ہوئے میں نے کلمات کو یاد کرنے کی غرض سے دہرایا تو میں نے (آمَنْتُ بِرَسُولِکَ الَّذِي أَرْسَلْتَ) کہہ دیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا (آمَنْتُ بِنَبِيِّکَ الَّذِي أَرْسَلْتَ) ہی کہہ۔
صحیح مسلم:جلد سوم:حدیث نمبر 2382
نماز پڑھ کر اسی جگہ بیٹھے رہنا
عن أبي هريرة قال قال رسول الله صلی الله عليه وسلم صلاة الرجل في جماعة تزيد علی صلاته في بيته وصلاته في سوقه خمسا وعشرين درجة وذلک بأن أحدکم إذا توضأ فأحسن الوضو وأتی المسجد لا يريد إلا الصلاة ولا ينهزه إلا الصلاة لم يخط خطوة إلا رفع له بها درجة وحط عنه بها خطية حتی يدخل المسجد فإذا دخل المسجد کان في صلاة ما کانت الصلاة هي تحبسه والملاکة يصلون علی أحدکم ما دام في مجلسه الذي صلی فيه ويقولون اللهم اغفر له اللهم ارحمه اللهم تب عليه ما لم يؤذ فيه أو يحدث فيه
سید نا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ کسی شخص کا جماعت سے نماز پڑھنا اسکا گھر پر یا بازار (دکان) میں تنہا نماز پڑھنے سے پچیس درجہ فضیلت رکھتا ہے اسلیے کہ جب تم سے کوئی اچھی طرح وضو کرتا ہے اور محض نماز ہی کی خاطر مسجد میں جاتا ہے تو اسکے ہر قدم پر اسکا ایک درجہ بلند ہوتا ہے اور ایک گناہ مٹا دیا جاتا ہے یہاں تک کہ وہ مسجد میں داخل ہو جاتا ہے اور جب وہ مسجد میں پہنچ گیا تو گویا وہ نماز ہی کی حالت میں ہے۔ جب تک کہ وہ مسجد میں نماز کے لیے رکا رہے اور جب تک وہ اپنی نماز کی جگہ پر بیٹھا رہتا ہے تب تک فرشتے اسکے لیے دعا کرتے رہتے ہیں کہ اے اللہ اسکی مغفرت فرما، اس پر رحم فرما، اور اسکی توبہ قبول فرما، (اور دعا کا یہ سلسلہ اسوقت تک جاری رہتا ہے) جب تک کہ وہ کسی کو کوئی ایذاء نہ پہنچائے یا اسکو کوئی حدث لاحق نہ ہو۔ سنن ابوداؤد:جلد اول:کتاب الصلاة
صدقہ خیرات کرنا
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ بندوں پر کوئی صبح نہیں آتی، مگر اس میں دو فرشتے نازل ہوتے ہیں، ان میں سے ایک کہتا ہے کہ اے اللہ خرچ کرنے والے کو اس کا بدل عطاء فرما اور دوسرا کہتا ہے اے اللہ بخل کرنے والے کو تباہی عطا کر۔
صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 1367 زکوٰ ة کا بیان
کسی مسلمان کے لیے پیٹھ پیچھے دعا کرنا
عن أبي الدردا قال قال رسول الله صلی الله عليه وسلم ما من عبد مسلم يدعو لأخيه بظهر الغيب إلا قال الملک ولک بمثل
سیدہ ام درداء،سیدنا ابودرداء ،سیدنا ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو بھی مسلمان اپنے بھائی کے پس پشت اس کے لئے دعا مانگتا ہے تو فرشتہ کہتا ہے کہ تیرے لئے بھی اسی کی طرح ہو۔
صحیح مسلم:جلد سوم:حدیث نمبر 2427
با وضو سونا
عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : " طَهِّرُوا هَذِهِ الأَجْسَادَ طَهَّرَكُمُ اللَّهُ ، فَإِنَّهُ لَيْسَ مِنْ عَبْدٍ يَبِيتُ طَاهِرًا إِلا بَاتَ مَعَهُ فِي شِعَارِهِ مَلَكٌ ، لا يَنْقَلِبُ سَاعَةً مِنَ اللَّيْلِ إِلا ، قَالَ : اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِعَبْدِكَ فَإِنَّهُ بَاتَ طَاهِرًا "
سیدنا ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :
'' ان جسموں کو پاک کرو اللہ تمہیں پاکیزگی عطا فرمائے ۔ جو بندہ بھی طہارت کی حالت میں سوئے
یقیناً ایک فرشتہ اس کے ساتھ رات بسر کرتا ہے ۔
جب بھی وہ شخص رات کے کسی وقت کروٹ بدلتا ہے تو فرشتہ کہتا ہے : '' اے اللہ !
اپنے بندے کو معاف فرما ، یقیناً وہ باوضو سویا تھا ''
( الترغیب والترھیب کتاب النوافل1/408 ، 409 ۔ صافظ منذری رحمہ اللہ نے اس کی سند کو جید قرار دیا ہے اور شیخ البانی رحمہ اللہ نے اسے حسن قرار دیا ہے ۔ صحیح الجامع الصغیر 3936 )
رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک اور حدیث میں بھی اس کی ترغیب دلائی ہے
سیدنا براء بن عازب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب تم اپنے بستر پر جانے کا رادہ کرو تو نماز کے وضو کی طرح وضو کرو پھر اپنی دائیں کروٹ پر لیٹو پھر (اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْلَمْتُ وَجْهِي إِلَيْکَ وَفَوَّضْتُ أَمْرِي إِلَيْکَ وَأَلْجَأْتُ ظَهْرِي إِلَيْکَ رَغْبَةً وَرَهْبَةً إِلَيْکَ لَا مَلْجَأَ وَلَا مَنْجَا مِنْکَ إِلَّا إِلَيْکَ آمَنْتُ بِکِتَابِکَ الَّذِي أَنْزَلْتَ وَبِنَبِيِّکَ الَّذِي أَرْسَلْتَ وَاجْعَلْهُنَّ مِنْ آخِرِ کَلَامِکَ فَإِنْ مُتَّ مِنْ لَيْلَتِکَ مُتَّ وَأَنْتَ عَلَی الْفِطْرَةِ) پڑھو اے اللہ میں نے اپنا چہرہ تیرے سپرد کر دیا اور میں نے اپنا معاملہ تیرے حوالہ کیا اور اپنی پیٹھ کو تیری پناہ میں دے دیا اور تیری طرف رغبت کی تیرا خوف کھاتے ہوئے کوئی پناہ یا نجات کی جگہ تیرے سوا نہیں میں تیر اس کتاب پر ایمان لوتا جسے تو نے نازل کیا اور تیرے نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر جسے تو نے بھیجا اور ان کلمات کو اپنا آخری کلام بناؤ پس اگر تم اس رات میں فوت ہوگئی تو فطرت پر فوت ہوئے میں نے کلمات کو یاد کرنے کی غرض سے دہرایا تو میں نے (آمَنْتُ بِرَسُولِکَ الَّذِي أَرْسَلْتَ) کہہ دیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا (آمَنْتُ بِنَبِيِّکَ الَّذِي أَرْسَلْتَ) ہی کہہ۔
صحیح مسلم:جلد سوم:حدیث نمبر 2382
نماز پڑھ کر اسی جگہ بیٹھے رہنا
عن أبي هريرة قال قال رسول الله صلی الله عليه وسلم صلاة الرجل في جماعة تزيد علی صلاته في بيته وصلاته في سوقه خمسا وعشرين درجة وذلک بأن أحدکم إذا توضأ فأحسن الوضو وأتی المسجد لا يريد إلا الصلاة ولا ينهزه إلا الصلاة لم يخط خطوة إلا رفع له بها درجة وحط عنه بها خطية حتی يدخل المسجد فإذا دخل المسجد کان في صلاة ما کانت الصلاة هي تحبسه والملاکة يصلون علی أحدکم ما دام في مجلسه الذي صلی فيه ويقولون اللهم اغفر له اللهم ارحمه اللهم تب عليه ما لم يؤذ فيه أو يحدث فيه
سید نا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ کسی شخص کا جماعت سے نماز پڑھنا اسکا گھر پر یا بازار (دکان) میں تنہا نماز پڑھنے سے پچیس درجہ فضیلت رکھتا ہے اسلیے کہ جب تم سے کوئی اچھی طرح وضو کرتا ہے اور محض نماز ہی کی خاطر مسجد میں جاتا ہے تو اسکے ہر قدم پر اسکا ایک درجہ بلند ہوتا ہے اور ایک گناہ مٹا دیا جاتا ہے یہاں تک کہ وہ مسجد میں داخل ہو جاتا ہے اور جب وہ مسجد میں پہنچ گیا تو گویا وہ نماز ہی کی حالت میں ہے۔ جب تک کہ وہ مسجد میں نماز کے لیے رکا رہے اور جب تک وہ اپنی نماز کی جگہ پر بیٹھا رہتا ہے تب تک فرشتے اسکے لیے دعا کرتے رہتے ہیں کہ اے اللہ اسکی مغفرت فرما، اس پر رحم فرما، اور اسکی توبہ قبول فرما، (اور دعا کا یہ سلسلہ اسوقت تک جاری رہتا ہے) جب تک کہ وہ کسی کو کوئی ایذاء نہ پہنچائے یا اسکو کوئی حدث لاحق نہ ہو۔ سنن ابوداؤد:جلد اول:کتاب الصلاة
صدقہ خیرات کرنا
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ بندوں پر کوئی صبح نہیں آتی، مگر اس میں دو فرشتے نازل ہوتے ہیں، ان میں سے ایک کہتا ہے کہ اے اللہ خرچ کرنے والے کو اس کا بدل عطاء فرما اور دوسرا کہتا ہے اے اللہ بخل کرنے والے کو تباہی عطا کر۔
صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 1367 زکوٰ ة کا بیان
کسی مسلمان کے لیے پیٹھ پیچھے دعا کرنا
عن أبي الدردا قال قال رسول الله صلی الله عليه وسلم ما من عبد مسلم يدعو لأخيه بظهر الغيب إلا قال الملک ولک بمثل
سیدہ ام درداء،سیدنا ابودرداء ،سیدنا ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو بھی مسلمان اپنے بھائی کے پس پشت اس کے لئے دعا مانگتا ہے تو فرشتہ کہتا ہے کہ تیرے لئے بھی اسی کی طرح ہو۔
صحیح مسلم:جلد سوم:حدیث نمبر 2427