ابو داؤد
رکن
- شمولیت
- اپریل 27، 2020
- پیغامات
- 575
- ری ایکشن اسکور
- 185
- پوائنٹ
- 77
الاشتغال کی وضاحت
تحریر: حافظ جلال الدین القاسمی
الاشتغال، الجملةالتی یتقدم فیھا اسم ویتاخر عنہ فعل عامل فی ضمیر الاسم المتقدم بحیث لو حذف الضمیر لتسلط الفعل علی الاسم المتقدم۔۔
الکتاب اشتریتہ، اس میں اشتغال ہے۔
الکتاب اشتریت۔اس میں اشتغال نہیں ہے
اسم متقدم کی پانچ حالتیں ہیں۔۔
ترجیح النصب۔
وجوب النصب۔
ترجیح الرفع۔
وجوب الرفع۔
جوازالرفع والنصب ۔
ترجیح النصب۔ فعل جب طلبی ہو۔ جیسے زیدا اکرمہ۔
زیدا لاتطردہ۔
وجوب النصب۔ اسم متقدم سے پہلے ایسا اداة ہو جو فعل کے ساتھ خاص ہو جیسے۔ ان زیدا رایتہ فاکرمہ۔۔
ترجیح الرفع۔ کیونکہ اسم متقدم میں اصل رفع، ہے، ابتداء، کی وجہ سے۔
وجوب الرفع۔ جب اسم متقدم سے پہلے ایسا اداة ہو جو اسم کے ساتھ خاص ہو جیسے۔ اذا الفجائیہ۔ خرجت فاذا زید یضربہ بکر۔
رفع ونصب دونوں جائز
جب اسم متقدم سے پہلے حرف عطف ہو اور اس سے پہلے جملہ فعلیہ ہو۔زید قام ابوہ وخالدا اکرمتہ۔
الاشتغال، کی قرآنی مثالیں۔
والقمر قدرناہ۔
قرآنا فرقناہ۔
کل شیئ احصیناہ۔
نکتہ۔ وکل شیء فعلوہ فی الزبر۔ (القمر)
میں اشتغال نہیں ہے۔ جبکہ بظاہر، اشتغال کا وہم ہوتا ہے۔
فافھم وتدبر فانہ دقیق۔