کنعان
فعال رکن
- شمولیت
- جون 29، 2011
- پیغامات
- 3,564
- ری ایکشن اسکور
- 4,425
- پوائنٹ
- 521
الطاف حسین سکتے میں ہیں، برطانوی اخبار
دی نیوز ٹرائب: 20 مئی 2013 Ubaid Mughalلندن : برطانوی دارالحکومت میں رہائش پذیر متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کراچی میں قومی اسمبلی کی 18 نشستیں جیتنے کے باوجود تحریک انصاف کی مقبولیت میں اضافے سے شدید پریشانی کا شکار ہیں۔
یہ دعویٰ برطانوی اخبار گارجین نے اپنی ایک رپورٹ میں کیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایم کیو ایم نے اگرچہ کراچی میں عام انتخابات کے دوران 18 نشستیں جیت لیں مگر اس جماعت کے ووٹ بینک میں 10 فیصد کمی دیکھنے میں آئی ہے کہ جبکہ تحریک انصاف ایک اہم چیلنجز کی حیثیت سے ابھری ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ ہفتے پی ٹی آئی کی جانب سے کراچی میں دھاندلی کے الزامات پر لندن سے اپنے ٹیلیفونک خطاب میں شدید ردعمل ظاہر کیا، جس کے بارے میں لندن پولیس بھی تفتیش کررہی ہے کہ یہ تشدد بڑھانے کا سبب تو نہیں بنی۔
رپورٹ میں کراچی کے ایک سیکورٹی مشیر کے حوالے کہا گیا ہے کہ الطاف حسین حالیہ انتخابی نتائج پر سکتے کا شکار ہیں، لوگوں نے گزشتہ 5 برس میں ایم کیو ایم کی ناکامی پر اس کے خلاف ووٹ ڈالے، اگر پی ٹی آئی مزید کوشش کرے تو وہ آئندہ اس سے بھی بہتر نتائج حاصل کرسکتی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سفارت کاروں کے مطابق الطاف حسین کی سخت تقاریر اور متلون مزاج رویہ ان کی جماعت کے عہدیداران کے لئے بڑھتی ہوئی شرمندگی کا سبب بن رہا ہے۔
ایک سفارت کار کے بقول ایم کیو ایم کے پاکستان میں عہدیداران تو اس بات پر زیادہ خوش ہوں گے اگر الطاف حسین صرف ان سے بات کریں اور وہ ان کی بات آگے بڑھائیں۔
رپورٹ یہ بھی کہا گیا ہے کہ گزشتہ 5 برس کے دوران ایم کیو ایم کو سندھ اور مرکز میں بااثر اتحادی کی حیثیت حاصل تھی تاہم 11 مئی کو کامیابی حاصل کرنے والے میاں نواز شریف کو اتنی نشستیں حاصل ہیں کہ انہیں ایم کیو ایم کی ضرورت نہیں رہی۔
گارجین کا مزید کہنا ہے کہ اسلام آباد میں کم ہوتے ہوئے سیاسی اثر رسوخ نے ایم کیو ایم میں یہ خوف بڑھا دیا ہے کہ انہیں ایک بار پھر ماضی کی طرح تشدد اور انتقامی کارروائیوں کا سامنا ہوسکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی کی اعلیٰ عہدیدار زہرہ شاہد کے قتل کے بعد عمران خان نے الطاف حسین کو اس کا براہ راست ذمہ دار قرار دیا، ایم کیو ایم وہی جماعت ہے جس پر طویل عرصے سے مسلح ونگ رکھنے اور کراچی میں منشیات، بھتہ خوری اور زمینوں پر قبضے کے الزامات لگتے رہے ہیں۔