کنعان
فعال رکن
- شمولیت
- جون 29، 2011
- پیغامات
- 3,564
- ری ایکشن اسکور
- 4,425
- پوائنٹ
- 521
الطاف خود کو پولیس کے حوالے کر دیں، لارڈ نذیر
لندن : برطانوی رکن پارلیمنٹ لارڈ نذیر احمد نے متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کو مشورہ دیا کہ وہ ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں خو د کو پولیس کے حوالے کر دیں تاکہ ان پر لگے جانے والے الزامات کی حقیقت معلوم ہو سکے۔
انہوں نے کہا کہ برطانوی پولیس اور حکومت کے خلاف بیان بازی کر کے الطاف حسین اپنے مقاصد پورے نہیں کرسکتے، انہیں عمران فاروق اور منی لانڈرنگ کیس میں پولیس سے تعاون کرنا چاہیے۔
اپنے ایک انٹرویو میں لارڈ نذیر احمد نے بتایا کہ انہوں نے متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کے خلاف ٹھوس شواہد برطانوی پولیس کے حوالے کردیےہیں۔
انہوں نے کہا کہ الطاف حسین صاف وشفاف ہیں جس کا وہ اکثر اظہار کرتے ہیں تو پولیس کے پاس ازخود جانے میں انہیں کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہیے،اس طرح وہ اپنا نام اور گھر کلیئر کراسکتے ہیں۔
ایم کیو ایم کے قائد کا گھیرا تنگ
انہوں نے دعوی کیا کہ الطاف حسین ثابت نہیں کرسکتے کہ لارڈ نذیر کو کوئی استعمال کر رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں جو بھی کام کرتا ہوں ،سوچ سمجھ کر کرتا ہو ں،میں نے الطاف حسین کے خلاف کوئی بے بنیاد بات نہیں کی، ان کے خلاف پہلے مجھے عمران خان نے کراچی میں ہونے والے مختلف واقعات کی وڈیوز دکھائیں اور ان کے پاس 12 مئی کے حوالے سے ٹھوس ثبوت موجود تھے۔
لارڈ نذیر نے کہاکہ بعد ازاں سابق وزیر داخلہ سندھ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا ان کے پاس آئے، ان کے پاس ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کے حوالے سے ٹھوس ثبوت کی فائلیں موجود تھیں جس پر انہوں نے ان کے ہمراہ تفتیشی اداروں کو آگاہ کیا اور ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کی لندن پولیس کے ساتھ ایک میٹنگ اور ملاقات بھی کرائی۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے دشمنوں کے خلاف کھڑا ہونا میری قانونی واخلاقی ذمہ داری ہے، کشمیر میں ہونے والے ظلم کے خلاف ہم برطانیہ میں آواز بلند کرتے ہیں اور ہمیشہ کرتے رہیں گے۔
لارڈ نذیر احمد نے کہا کہ الطاف حسین کو برطانیہ کا شکر گزار ہونا چاہیے کہ انہوں نے اپنی جان کے لیے پاکستان میں خطرہ محسوس کیا تو برطانیہ میں انہیں پناہ دی گئی اگر ان پرغلط الزامات لگیں گے تو وہ بغیر کسی فیس کے ان کا دفاع کریں گے۔
پاکستان کو لمحہ کی خبر
علاوہ ازیں برطانیہ میں پاکستانی وکلا کی ایسوسی ایشن کے چیئرمین بیرسٹر امجد ملک نے کہا کہ جو شخص برطانیہ میں پناہ گزین ہو اس کے مالی معاملات حکومت برطانیہ کی نظر میں رہتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ الطاف حسین برطانوی حکومت کی نظر سےایک لمحہ کے لیے بھی اوجھل نہیں ہوئے، قانون کے مطابق اگر کوئی شخص نہ کوئی تجارت کرتا ہے اور نہ ہی ملازمت اور نہ ہی اپنے ذرائع آمدن ظاہر کرتا ہے اور اس کی ایک سیاسی جماعت ہے اور پارٹی کے اکاﺅنٹس میں رقم بھی نظر نہیں آتی اور پھر اس کے گھر سے ایک بڑی رقم برآمد ہوجائے جس کی وہ وضاحت نہ کرسکے کہ یہ رقم اس کے پاس کیسے آئی تو برطانیہ کے منی لانڈرنگ قانون کے تحت لازمی کارروائی ہوتی ہے اور یہ بتانا پڑتا ہے کہ یہ رقم کہاں سے آئی؟۔
انہوں نے کہا کہ الطاف حسین کے خلاف حکومت پاکستان اور مختلف سیاسی جماعتو ں نے بڑے مضبوط ثبوت پہلے ہی فراہم کر رکھے ہیں جس میں بھتہ خوری، اغوا برائے تاوان، جنوبی افریقا کے راستے ناجائز رقم کا برطانیہ پہنچنا بھی شامل ہے ۔
امجد ملک کے مطابق ایسی رقوم غیر قانونی طریقے سے پہنچتی ہیں توایسی صورت میں نہ صرف رقم بلکہ جائیداد بھی ضبط ہوجاتی ہے اور اس مقدمے کے تمام اخراجات برطانوی قانون کے تحت مذکورہ جائیداد کو فروخت کر کے پورے کیے جاتے ہیں ،اس طرح کے مقدمات کو تکمیل تک پہنچانے کے لیے لاکھوں پاﺅنڈ خرچ ہوتے ہیں اور یہ اخراجات ملزم کو برداشت کرنا پڑتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ برطانیہ کا قانون انصاف کے حوالے سے پوری دنیا میں مشہور ہے جس دن برطانیہ میں انصاف کا نظام ناکام ہو گیا، اس دن برطانیہ بھی ناکام ہو جائے گا ۔
امجد ملک کا یہ بھی کہنا تھا کہ الطاف حسین نے برطانیہ اور پاکستان کے تعلقات کو بھی نقصان پہنچایا ہے، برطانوی وزیراعظم کے دورہ پاکستان کے موقع پر انہوں نے ایک ہیجان انگیز تقریر کر کے الیکٹرانک میڈیا کو یرغمال بنا لیا۔
انہوں نے کہا کہ چونکہ عمران فاروق کا قتل لندن میں ہوا ہے اس لیے اس کی تفتیش بھی لندن میں ہی ہوگی، برطانوی قونصل خانے پر مظاہرہ کر کے متحدہ نے برطانوی حکومت کو دھمکی دینے کی کوشش کی ۔
دی نیوز ٹرایب: Ubaid Mughal Jul 4th, 2013