• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اللہ کے لئے خرچ کرنا۔ تفسیر السراج۔ پارہ:2

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
يٰٓاَيُّہَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْٓا اَنْفِقُوْا مِمَّا رَزَقْنٰكُمْ مِّنْ قَبْلِ اَنْ يَّاْتِيَ يَوْمٌ لَّا بَيْعٌ فِيْہِ وَلَا خُلَّۃٌ وَّلَا شَفَاعَۃٌ۝۰ۭ وَالْكٰفِرُوْنَ ھُمُ الظّٰلِمُوْنَ۝۲۵۴
مومنو! جو کچھ ہم نے تمھیں دیا ہے اس میں سے خرچ کرو اس دن کے آنے سے پہلے جس میں بیع اور دوستی اور شفاعت نہیں ہے اور وہ جو منکر ہیں، وہی ظالم ہیں۔۱؎(۲۵۴)
اللہ کے لئے خرچ
۱؎ انفاق فی سبیل اللہ کی ترغیب قرآن حکیم کی متعدد آیات میں مذکور ہے جس کے دومعنی ہیں۔ ایک تو یہ کہ مسلمان دنیا میں دولت وسرمایہ کے لحاظ سے مستعفی ہو اس کی حیثیت دینے والے کی نہ ہو الید العلیا خیر من ید السلفٰی دوسرے یہ کہ جو کچھ بھی اس کے پاس ہو وہ اللہ کی راہ میں خرچ ہوسکے۔وہ لوگ جو قومی طورپر فیاض نہیں ہوتے اور قومی ضروریات کو محسوس نہیں کرتے۔ قطعی طورپر زندہ رہنے کی اہلیت اور استعداد نہیں رکھتے۔ قیامت کے دن پورا پورا محاسبہ ہوگا۔ نہ تو سرمایہ کام آسکے گا اور نہ کوئی دوستی ہی اور وہ لوگ جنھوں نے یہاں بخل وکفر سے کام لیا ہے ، وہاں بھی کسی بخشش اور رحمت کے متوقع نہ رہیں، اس لیے کہ انھوں نے شرک وانکار کی وجہ سے اپنے آپ کو بالکل محروم رکھا ہے ۔

''شفاعت'' کی قرآن حکیم نے عام طورپر نفی کی ہے اور مستقلاً سارے قرآن مجید میںایک جگہ بھی ''شفاعت'' کے مسئلہ کی تائید نہیں ملتی ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہودی اور عیسائی جس سفارش اور شفاعت کے قائل تھے، اس کے معنی یہ ہیں کہ یہودیت اور عیسائیت کے اقرار کرلینے کے بعد ہرمعصیت اور ہرگناہ جائز ہے۔ قرآن مجید اس نوع کی شفاعت کی کلیۃً نفی کرتا ہے ، البتہ اللہ کے نیک بندوں کو اذن دیاجاسکتا ہے اور وہ ایک دوسرے کی سفارش کرسکیں گے۔ اسی طر ح رسول اللہﷺ بھی پابند صوم وصلوٰۃ مسلمانوں کی سفارش کریں گے جن سے بتقاضائے بشریت گناہ سرزد ہوگئے ہوں۔
 
Top