ناصر نواز خان
رکن
- شمولیت
- ستمبر 07، 2020
- پیغامات
- 121
- ری ایکشن اسکور
- 14
- پوائنٹ
- 54
امام أبو حنیفه کا خواب اور امام ابن سیرین کا جواب:
امام الخطیب نے کہا:
أخبرنا القاضي أبو بكر محمد بن عمر الداودي قال: أخبرنا عبيد الله بن أحمد بن يعقوب المقرئ قال: حدثنا محمد بن محمد بن سليمان الباغندي قال: حدثني شعيب بن أيوب قال: حدثنا أبو يحيى الحماني قال: سمعت أبا حنيفة يقول: رأيت رؤيا فأفزعتني رأيت كأني أنبش قبر النبي ﷺ فأتيت البصرة فأمرت رجلا يسأل محمد بن سيرين فسأله فقال: هذا رجل ينبش أخبار رسول ﷺ
ترجمه
شعيب بن أيوب ثقة مرجئ کہتے ہیں. میں نے ابو حنیفه کو یہ کہتے سنا: میں نے ایک خواب دیکھا جس نے مجھے پریشان کر دیا۔ میں نے دیکھا کہ گویا میں نبی کریم ﷺ کی قبر کو کھود رہا ہوں۔ پھر میں بصرہ گیا اور ایک شخص کو حکم دیا کہ وہ محمد بن سیرین سے پوچھے۔ اس (شخص) نے ان (محمد بن سيرين) سے پوچھا تو انہوں نے کہا: یہ ایک شخص ہے جو رسول الله ﷺ کے احادیث اور اخبار کو تلاش کرتا ہے (یعنی حدیث کا علم حاصل کرتا ہے)۔
تبصرہ:
اس روایت کا راوی محمد بن محمد سلیمان الباغندي ، یہ دوبھائی ایک ہی نام سے تھے. اب یہاں کون سا والا بھائی ھے اس کا معلوم نہیں. ایک بھائی مجھول ھے. اور دوسرا بھائ ثقة مدلس يخطئ كثيرا ،خلط في الحديث، اور تصحیف کا مرتکب ھے.
اس روایت کا دوسرا راوی قاضی شعیب بن ایوب بن رزیق ثقة ہیں لیکن مدلس اور مخطئ ہیں.
نیز اس روایت میں ابوحنیفہ نے کہا: "میں نے بصرہ آیا. اور ایک شخص کو محمد بن سیرین کے پاس بھیجا تعبیر پوچھنے کے لئے".
عرض ھے کہ وہ کون شخص تھا جس نے یہ پیغام رسانی کی؟ یقیناً یہ مجھول شخص تھا. جس کے بارے میں کہیں کوئ ذکر نہیں. اور ممکن ھے اس پیغام رساں شخص نے اپنی طرف سے جواب گھڑ کر ابوحنیفہ کو پکڑا دیا.
الغرض پیغام رسانی والا شخص مجھول ھے.
اب اس روایت میں کس راوی سے غلطی ہوئی کوئ معلوم نہیں. حالانکہ غلطی کا قرینہ بھی موجود ھے.
ملاحظه هو:
امام ابن عبد البر نے کہا:
قال ونا أحمد بن الحسن قال نا شعيب بن ايوب قال نا عبد الحميد بن يحيى الحماني قال نا يوسف بن عثمان الصباغ قال قال لي رجل رأيت كأن أبا حنيفة ينبش قبر النبي صلى الله عليه وسلم فسألت عن ذلك ابن سيرين ولم أخبره من الرجل قال هذا رجل يحيي سنة رسول الله صلى الله عليه وسلم
ترجمه
عبدالحمید بن یحییٰ یعنی ابو یحیی الحمانی نے کہا کہ مجھے یوسف بن عثمان الصباغ نے بتایا، انہوں نے کہا کہ ایک شخص نے مجھ سے کہا: میں نے خواب میں دیکھا کہ گویا ابو حنیفه نبی کریم ﷺ کی قبر کو کھود رہے ہیں۔ تو میں نے ابن سیرین سے اس کے بارے میں پوچھا، لیکن میں نے انہیں یہ نہیں بتایا کہ یہ خواب کس شخص نے دیکھا ہے۔ ابن سیرین نے کہا: یہ ایک ایسا شخص ہے جو رسول اللہ ﷺ کی سنت کو زندہ کرے گا۔
تبصرہ:
اس روایت کی سند شعیب بن ایوب سے پہلے تک وہی سند ھے جس سے حنفی امام ابوحنیفه کی ، ابن معین کے حوالے سے توثیق نکل کر کے ، کہتے ہیں یہ سند صحیح ھے.
تو عرض ھے کہ یہ سند اور اسکا متن، امام خطیب والی روایت کی سند اور متن دونوں طرح سے یکسر مختلف ھے.
ملاحظه هو:
(1) اس سند مین شعیب بن ایوب ثقة مرجئ یخطی، أبو یحیی الحماني عن ابو حنیفه کے بجائے. اپنے شیخ اور ابوحنیفه کے درمیان مزید اضافہ کر رھے ھیں ایک راوی کا، جس کا نام ھے یوسف بن عثمان الصباغ. جو کہ ضعیف ھے.
(2) اس روایت میں یوسف بن عثمان الصباغ (ضعیف) کہہ رھا ھے کہ یہ خواب کسی اور شخص نے دیکھا تھا. کہ ابوحنیفه قبر نبوی کھود رھے ھیں.
(3) اس روایت میں پیغام رساں ہی غائب ھے. اور خواب دیکھنے والا مجھول شخص براہ راست امام ابن سیرین سے خواب کی تعبیر پوچھ رھا ھے.
.
نتیجه:
یہ روایت سندا ومتنا سخت مضطرب/منکر ھے.
امام الخطیب نے کہا:
أخبرنا القاضي أبو بكر محمد بن عمر الداودي قال: أخبرنا عبيد الله بن أحمد بن يعقوب المقرئ قال: حدثنا محمد بن محمد بن سليمان الباغندي قال: حدثني شعيب بن أيوب قال: حدثنا أبو يحيى الحماني قال: سمعت أبا حنيفة يقول: رأيت رؤيا فأفزعتني رأيت كأني أنبش قبر النبي ﷺ فأتيت البصرة فأمرت رجلا يسأل محمد بن سيرين فسأله فقال: هذا رجل ينبش أخبار رسول ﷺ
ترجمه
شعيب بن أيوب ثقة مرجئ کہتے ہیں. میں نے ابو حنیفه کو یہ کہتے سنا: میں نے ایک خواب دیکھا جس نے مجھے پریشان کر دیا۔ میں نے دیکھا کہ گویا میں نبی کریم ﷺ کی قبر کو کھود رہا ہوں۔ پھر میں بصرہ گیا اور ایک شخص کو حکم دیا کہ وہ محمد بن سیرین سے پوچھے۔ اس (شخص) نے ان (محمد بن سيرين) سے پوچھا تو انہوں نے کہا: یہ ایک شخص ہے جو رسول الله ﷺ کے احادیث اور اخبار کو تلاش کرتا ہے (یعنی حدیث کا علم حاصل کرتا ہے)۔
تبصرہ:
اس روایت کا راوی محمد بن محمد سلیمان الباغندي ، یہ دوبھائی ایک ہی نام سے تھے. اب یہاں کون سا والا بھائی ھے اس کا معلوم نہیں. ایک بھائی مجھول ھے. اور دوسرا بھائ ثقة مدلس يخطئ كثيرا ،خلط في الحديث، اور تصحیف کا مرتکب ھے.
اس روایت کا دوسرا راوی قاضی شعیب بن ایوب بن رزیق ثقة ہیں لیکن مدلس اور مخطئ ہیں.
نیز اس روایت میں ابوحنیفہ نے کہا: "میں نے بصرہ آیا. اور ایک شخص کو محمد بن سیرین کے پاس بھیجا تعبیر پوچھنے کے لئے".
عرض ھے کہ وہ کون شخص تھا جس نے یہ پیغام رسانی کی؟ یقیناً یہ مجھول شخص تھا. جس کے بارے میں کہیں کوئ ذکر نہیں. اور ممکن ھے اس پیغام رساں شخص نے اپنی طرف سے جواب گھڑ کر ابوحنیفہ کو پکڑا دیا.
الغرض پیغام رسانی والا شخص مجھول ھے.
اب اس روایت میں کس راوی سے غلطی ہوئی کوئ معلوم نہیں. حالانکہ غلطی کا قرینہ بھی موجود ھے.
ملاحظه هو:
امام ابن عبد البر نے کہا:
قال ونا أحمد بن الحسن قال نا شعيب بن ايوب قال نا عبد الحميد بن يحيى الحماني قال نا يوسف بن عثمان الصباغ قال قال لي رجل رأيت كأن أبا حنيفة ينبش قبر النبي صلى الله عليه وسلم فسألت عن ذلك ابن سيرين ولم أخبره من الرجل قال هذا رجل يحيي سنة رسول الله صلى الله عليه وسلم
ترجمه
عبدالحمید بن یحییٰ یعنی ابو یحیی الحمانی نے کہا کہ مجھے یوسف بن عثمان الصباغ نے بتایا، انہوں نے کہا کہ ایک شخص نے مجھ سے کہا: میں نے خواب میں دیکھا کہ گویا ابو حنیفه نبی کریم ﷺ کی قبر کو کھود رہے ہیں۔ تو میں نے ابن سیرین سے اس کے بارے میں پوچھا، لیکن میں نے انہیں یہ نہیں بتایا کہ یہ خواب کس شخص نے دیکھا ہے۔ ابن سیرین نے کہا: یہ ایک ایسا شخص ہے جو رسول اللہ ﷺ کی سنت کو زندہ کرے گا۔
تبصرہ:
اس روایت کی سند شعیب بن ایوب سے پہلے تک وہی سند ھے جس سے حنفی امام ابوحنیفه کی ، ابن معین کے حوالے سے توثیق نکل کر کے ، کہتے ہیں یہ سند صحیح ھے.
تو عرض ھے کہ یہ سند اور اسکا متن، امام خطیب والی روایت کی سند اور متن دونوں طرح سے یکسر مختلف ھے.
ملاحظه هو:
(1) اس سند مین شعیب بن ایوب ثقة مرجئ یخطی، أبو یحیی الحماني عن ابو حنیفه کے بجائے. اپنے شیخ اور ابوحنیفه کے درمیان مزید اضافہ کر رھے ھیں ایک راوی کا، جس کا نام ھے یوسف بن عثمان الصباغ. جو کہ ضعیف ھے.
(2) اس روایت میں یوسف بن عثمان الصباغ (ضعیف) کہہ رھا ھے کہ یہ خواب کسی اور شخص نے دیکھا تھا. کہ ابوحنیفه قبر نبوی کھود رھے ھیں.
(3) اس روایت میں پیغام رساں ہی غائب ھے. اور خواب دیکھنے والا مجھول شخص براہ راست امام ابن سیرین سے خواب کی تعبیر پوچھ رھا ھے.
.
نتیجه:
یہ روایت سندا ومتنا سخت مضطرب/منکر ھے.
Last edited by a moderator: