• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

امام ابو العالیہ الریاحی اور جنگ جمل وصفین

شمولیت
ستمبر 07، 2020
پیغامات
115
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
54
امام ابوالعالیة رفيع بن مهران رحمه الله:
حدثنا يحيى بن خليف قال: حدثنا أبو خلدة قال: قال أبو العالية: لما كان زمن علي، عليه السلام، ومعاوية وإني لشاب القتال أحب إلي من الطعام الطيب، فتجهزت بجهاز حسن حتى أتيتهم فإذا صفان لا يرى طرفاهما إذا كبر هؤلاء كبر هؤلاء وإذا هلك هؤلاء هلك هؤلاء، قال: فراجعت نفسي فقلت: أي الفريقين أنزله كافرا، وأي الفريقين أنزله مؤمنا؟ أو من أكرهني على هذا؟ فما أمسيت حتى رجعت وتركتهم.
ترجمة:
امام ابو العالية رفیع بن مھران رحمه الله بیان کرتے ہیں:
"یہ علی اور معاویہ (رضوان الله تعالي عليهم أجمعين) کے زمانے کی بات ہے، اور میں اس وقت ایک نوجوان تھا۔ مجھے قتال (جنگ) اچھے کھانے سے زیادہ پسند تھا۔ چنانچہ میں نے اچھی تیاری کی اور ان کے پاس پہنچا۔"
وہاں میں نے دو لشکروں کو دیکھا، جن کا کوئی کنارہ نظر نہیں آ رہا تھا۔ جب ایک طرف کے لوگ تکبیر کہتے، تو دوسری طرف والے بھی تکبیر کہتے، اور جب ایک طرف والے ہلاک ہوتے، تو دوسری طرف والے بھی ہلاک ہوتے۔"
"یہ دیکھ کر میں نے خود سے سوال کیا: میں ان میں سے کس فریق کو کافر کہوں؟؟ اور کس کو مؤمن سمجھوں؟؟؟ یا مجھے اس جنگ میں شرکت پر کس نے مجبور کیا ہے؟؟
"چنانچہ میں نے شام ہونے سے پہلے ہی فیصلہ کر لیا، ان دونوں گروہوں کو چھوڑ دیا اور واپس لوٹ آیا۔"
[الطبقات ابن سعد: جزء7/ صفحة114]
 
Top