• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

امام حسین (رض) کیا یہ حدیث صحیح ہے ؟

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
بعض اہل علم نے اس روایت کی تحسین کی ہے ۔ دیکھیے ( مسند ابی یعلی الموصلی ج 1 ص 298 حدیث نمبر 363 ، تحقیق : حسین سلیم اسد ) ، اسی طرح شیخ احمد شاکر نے بھی اس کی سند کو صحیح کہا ہے ، جیساکہ اوپر سکین میں موجود ہے ۔
لیکن طبعۃ الرسالۃ کے محققین نے اس روایت کو ضعیف قرار دیا ہے ، اور علت نجی اور اس کے بیٹے کا حال ہے ۔ لکھتے ہیں :
إسناد. ضعيف، عبد الله بن نجي مختلف فيه، وأبوه نجي لم يروعنه غير ابنه، ولم يوثقه غير ابن حبان، وقال: لا يعجبني الاحتجاج بخبره إذا انفرد.
عبد اللہ بن نجی مختلف فیہ راوی ہے ، جبکہ اس کے باپ نجی کی ابن حبان کے علاوہ کسی سے توثیق نہیں ملتی ، خود ابن حبان کہتے ہیں : جب یہ اکیلا روایت کرے تو اس کی روایت کو قابل حجت سمجھنا مناسب نہیں ۔ واللہ اعلم ۔
 
Top