رضا میاں
سینئر رکن
- شمولیت
- مارچ 11، 2011
- پیغامات
- 1,557
- ری ایکشن اسکور
- 3,580
- پوائنٹ
- 384
امام بیہقی نے پہلے قول کو امام شافعی کا قدیم قول قرار دیا ہے اور دوسرے قول کو ان کا جدید قول۔ (دیکھیں القراءۃ خلف الامام للبیہقی، ومعرفۃ السنن)1۔ جب امام جہر کرے تو مقتدی خاموش رہے گا ، جب خاموش ہو تو متقدی قراءت کرے گا ۔
2۔ سرا و جہرا دونوں میں مقتدی قراءت کرے گا ۔ یہی قول ربیع مرادی نے بھی بیان کیا ہے ۔
ا
اسی طرح امام بیہقی ہی نے روایت کیا ہے کہ:
أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِيدِ بْنُ أَبِي عَمْرٍو قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ قَالَ: أَخْبَرَنَا الرَّبِيعُ قَالَ: قَالَ الشَّافِعِيُّ رَحِمَهُ اللَّهُ: «لَا تُجْزِئُ صَلَاةُ الْمَرْءِ، حَتَّى يَقْرَأَ بِأُمِّ الْقُرْآنِ فِي كُلِّ رَكْعَةٍ إِمَامًا، كَانَ أَوْ مَأْمُومًا، كَانَ الْإِمَامُ يَجْهَرُ، أَوْ يُخَافِتُ، فَعَلَى الْمَأْمُومِ، أنْ يَقْرَأَ بِأُمِّ الْقُرْآنِ، فِيمَا خَافَتَ الْإِمَامُ، أَوْ جَهَرَ»
قَالَ الْإِمَامُ الرَّبِيعُ: وَهَذَا آخِرُ قَوْلِ الشَّافِعِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ سَمَاعًا مِنْهُ، وَقَدْ كَانَ قَبْلَ ذَلِكَ يَقُولُ: «لَا يَقْرَأُ الْمَأْمُومُ خَلْفَ الْإِمَامِ، فِيمَا يَجْهَرُ الْإِمَامُ فِيهِ، وَيَقْرَأُ فِيمَا يُخَافِتُ فِيهِ» (معرفۃ السنن: 3:90 # 3824-3825)
یعنی امام ربیع کہتے ہیں کہ یہ امام شافعی سے سنے جانے والا آخری قول ہے، جبکہ اس سے پہلے وہ کہتے تھے کہ جہری نماز میں مقتدی قراءۃ نہ کرے۔