اتنی نعمتیں حاصل کر کے بھی اگر اللہ کا شکر ادا نہ کیا جائے تو اللہ کی ناراضگی مول لینے کے مترادف ہو گا۔
روزہ ہمیں مستحق، کمزور، محروم اور اپنے سے کم حیثیت لوگوں کے ساتھ عملی اور جسمانی ہمدردی کا درس ہی تو دیتا ہے ۔ صرف بھوک اور پیاس اختیار کر لینا مقصود نہیں۔ بلکہ اپنے ان بھائیوں کی کفالت کے لئے ہم کیا کر سکتے ہیں، ان تک رسائی کیسے ہو سکتی ہے، اور انہیں پستی سے نکال کر نفاذ دین کی راہ پر کیسے گامزن کیا جا سکتا ہے، یہی چیزیں مطلوب و مقصود ہیں۔ اللہ تعالی ہمیں توفیق عطا فرمائے آمین یا رب العالمین۔ اس کے ساتھ ساتھ ہم یہ دعا بھی کرتے ہیں کہ مالک الملک ہم اُن تمام ایمان والوں کے لئے دعا کرتے ہیں جن کےپاس سحری و افطاری کا بھی سامان نہیں، اس کے باوجود بھی وہ تیرے دین پر عمل کرتے ہوئے روزہ رکھتے ہیں، تو انہیں ایمان کی ایسی حالت عطا فرما دے جہاں پر تیری رحمت بغیر کسی واسطے سے برستی ہے اور لوگوں کو تو بغیر حساب و کتاب کے اور بغیر اسباب کے طیب رزق عطا فرماتا ہے۔ آمین یاارحم الراحمین۔