شاکر بھائی تو جہ دینے کا شکریا۔دیکھے محترم ! ایک بات جب پوچھی جاتی ہے ،تو وہ بات میں اپنے الفاظ میں بتانے کے بجائے اگر اکابرین اہلحدیث کے الفاظ میں مل جائے تو میں ان الفاظ نقل معہ حوالہ کرتا ہوں ،میرے خیال اس میں کوئی حرج نہیں ہو نا چاہئے ،مثلا آپ کہتے ہیں کہ صوفیاء کے طریق ذکر بدعت ہیں اور میں جواب علماء اہلحدیث کا جواب پیش کرتا ہوں توآپ کہہ سکتے ہیں کہ یہ انکا قرآن و حدیث سے منافی ہے،لہذا ان وجوہات کی بناء پر ہم نہیں مانتے۔اب یہ کہنا کہ علماء اہلحدیث کی کتب تصوف کا تذکرہ نہ کرو تو یہ کوئی بات تو نہ ہوئی نا۔پھر تو بہتر ہے کہ آپ صاف کہہ دے کہ ہم آپس میں جھوٹ فیصلہ کر لیتے ہیں آپ اپنی رائے دینے کی ضرورت نہیں۔
دوسری مثال یہ ہے کہ میں تصوف کی تشریح بیان کرتا ہوں کہ کیفی معاملہ ہے اور ثبوت مولانا میرؒ کی کتاب سے دیتا ہوں جہاں انہوں نے قرآن وحدیث سے حصول مسلک اہلحدیث کے تحت بیان کیا ہے ،اب آپ کو اصولی طور پر غلظ ثابت کر نا ہوگا،کہ مولا نا میر غلطی پر ہیں ،اور اگر آپ ان کی غلطی کی نشاندہی نہ کریں اور کہے کہ اکابرین اہلحدیث کا حوالہ نہ دو اپنے پا سے جواب دو تو یہ کوئی بات نہ ہوئی۔اگر آپ اسطرح ھوالے دینے کو جائز سمجھتے ہیں تو بسمہ اللہ ۔۔۔
اصل نکتہ اختلاف ہی یہی ہے۔
اہلحدیث قرآن و سنت کے مخالف قول چاہے کسی کا بھی ہو، اس کی تردید ہی کرتے ہیں۔ اور دوسرے مسالک کے لوگوں کی طرح اپنے علماء و اکابرین کے شاذ مؤقف اور ہر رطب و یابس کا ناجائز دفاع نہیں کرتے۔ ہم اصولی طور پر بار بار یہ بات آپ پر واضح کر چکے ہیں کہ جب کسی مسئلے کے ثبوت کی بات آئے تو آپ نہ اپنی رائے دیں، نہ اہلحدیث اکابرین کی، بلکہ قرآن و حدیث سے ثابت کریں۔
بالا مثال میں اگر مولانا میر صاحب نے قرآن و حدیث سے کوئی مسئلہ ثابت کیا ہے تو میر صاحب کے قول کی کیا حیثیت؟ اس پر بحث کا کیا فائدہ؟ وہ کس کے لئے دلیل ہے؟ آپ کے لئے یا ہمارے لئے؟ کسی کے لئے بھی نہیں۔ اگر میر صاحب نے کسی مسئلے کے ثبوت کے لئے قرآن و حدیث سے دلیل دی ہے تو بسم اللہ کریں، وہ دلیل ہی پیش کریں، بجائے ان کا قول پیش کرنے کے۔ اور پھر اس پر بحث کر لیجئے۔
لیکن مسئلہ یہاں یہ آ جاتا ہے کہ آپ کو فقط تصوف ہی کے موضوع سے دلچسپی ہے اور آپ ہمارے اصولی اور عمومی جواب کو بالکل نظر انداز کر کے ہر دھاگے کی ہر بحث میں ایک ہی طرح کی باتیں بار بار پیش کرتے رہتے ہیں۔ جبکہ کسی کے پاس اتنا فالتو وقت نہیں کہ ایک ہی بات بار بار دہرا کر آپ کو سمجھاتا رہے۔ اس لئے کہیں تو جواب ہی نہیں دیا جاتا اور نظر انداز کا رویہ اپنا لیا جاتا ہے اور کہیں آپ کی ایسی ڈپلیکیٹ پوسٹس کو ڈیلیٹ کر دیا جاتا ہے۔
لہٰذا آپ کو اہلحدیث اکابرین اور صوفیت کے تعلق سے جو کچھ کہنا ہے، ایک نیا دھاگا بنا لیجئے اور اس میں کہہ ڈالئے۔ ہمیں جو جواب دینا ہوگا، وہیں جواب دے دیں گے تاکہ یہ اکابرین اہلحدیث کو اہلحدیث پر بطور حجت پیش کرنے والے مسئلہ کو ایک طرف کر دیا جائے اور پھر اصل بات یعنی طریقت و شریعت میں مطابقت یا مخالفت پر بحث کر لی جائے۔ اور یہ بحث جب بھی ہوگی ، آپ اپنے دلائل کتاب و سنت سے پیش کریں گے نا کہ پھر سے اکابرین اہلحدیث کے اقوال۔ جس کا کہ کئی بار جواب دیا جا چکا ہے۔
اگر آپ کو منظور ہے تو بس جواب میں ہاں لکھ دیجئے اور نیا دھاگا بنا کر بسم اللہ کریں۔ اگر منظور نہیں تو بہتر ہے اپنے لئے کوئی اور فورم ڈھونڈ لیں، ہم میں سے کسی کے پاس بھی اتنا وقت نہیں کہ بار بار ایک ہی بات تھکے بغیر دہراتے چلے جائیں اور نا ہی اس کا کوئی فائدہ ہی ہے۔
2 ۔منظور ہے آپ بتا دے یہاں پوسٹ کرنا ہے مگر اس پر کوئی صاحب بحث کریں تو علیحدہ پوسٹ میں کی جائے گی،کیونکہ وہ میرے مراسلات جاری رہئے گے۔
آپ تصوف سیکشن میں نیا دھاگا بنا کر پوسٹنگ کیجئے۔ آپ کے مراسلات بے شک جاری رہیں گے، ہمارے جوابات بھی اسی دھاگے میں رہیں گے۔ علیحدہ نہیں کئے جا سکتے۔ اور آپ کو ایک ہی بات بار بار دہرانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
منظور ہے ۔آپ میرے مراسلات کی منظوری والا آپشن اٹھا دے میری پہلی آئی ڈی جو qureshiنام سے ہے بحال کر دے۔l
آپ اسی آئی ڈی سے تحریر کریں۔ اب یہی آئی ڈی مشہور ہے۔ ہم قریشی والی آئی ڈی کو اسی عزمی کے ساتھ مرج کر دیتے ہیں۔