کنعان
فعال رکن
- شمولیت
- جون 29، 2011
- پیغامات
- 3,564
- ری ایکشن اسکور
- 4,425
- پوائنٹ
- 521
انتہا پسند مواد کی ویڈیوز کو ویب سائٹس پر لوڈ نہ کیا جائے
لندن (انجینئر اسد علی) برطانیہ کے وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے عوامی رابطے کی ویب سائیٹس پر انتہا پسند مواد اور سر قلم کرنے کی ویڈیوز کو ہٹانے کے خلاف کاروائی کرنے کا اعلان کر دیا ہے انہوں نے کہا کہ انتہا پسند مواد اور فلموں کو دیکھنے پر برے اثرات مرتب ہو رہے ہیں خصوصی طور پر بچے ان تصاویر اور ویڈیوز کو دیکھ کر متاثر ہو رہے ہیں۔
ڈیوڈ کیمرون نے اعلان کیا ہے کہ انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والی کمپنیاں سنسر کی پالیسی پر عمل کریں اور اس طرح کے مواد کو شائع نہ کریں تاکہ یہ صعنت بدنام ہو کر تباہ نہ ہو جائے، ان کی اس تجویز انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں نے اتفاق کیا ہے اور اس طرح کا مواد شائع نہ کرنے پر تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے۔
برطانیہ کی انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والی کمپنیاں، بی ٹی، سکائی، ورجناور ٹاک ٹاک نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنی سائیٹس پر صارفین کے لئے پیغام نشر کریں گے جس میں تنبہ کی جائے گی کے انتہا پسن مواد، تصاویر اور ویڈیوز کو ویب سائٹس پر لوڈ نہ کیا جائے۔ بچوں اور نوجوانوں کو انتہا پسندانہ مواد تک رسائی نہ ہو تمام سائیٹس کو فلٹر کر کے نشر کرنے پر بھی اتفاق ہوا ہے۔
عوامی رابطے کی ویب سائیٹس جن میں گوگل، یاہو اور ٹوئیٹر سمیت دیگر سروسز کی بھی نگرانی کی جائے گی اور اس کے معیار کو بہتر بنایا جائے گا۔ ڈیوڈ کیمرون کا کہنا تھا کہ وہ نہیں چاہتے ان سروسز کا غلط استعمال ہو اور یہ صنعت زوال کا شکار ہو اس سے نمٹنے کے لئے ہر کوئی اپنی ذمہ داریوں کو نبائے گا۔
حکومت کی جانب سے ایسے اقدامات بھی کئے جا رہے ہیں جس میں اگر کوئی ذاتی حیثیت میں ایسا مواد، تصاویر یا ویڈیوز انٹرنیٹ پر لوڈ کرے گا تو انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والی کمپنیاں اس اکوئنٹ کی تفصیلات مقامی پولیس کو دیں گی تاکہ کاروائی عمل میں آسکے اور ایسے مواد کی روک تھام ممکن ہو سکے۔
ابھی فی الحال تمام سائیٹس سے انتہا پسندانہ مواد کو فوری ہٹا دیا گیا ہے اور دوبارہ یہ ویڈیوز شائع نہ ہو سکیں، فیس بک، ٹوئیٹر، اور یو ٹیوب پر اپ ڈیٹس ڈال دی گئی ہیں۔
ح