• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

انسان کی تخلیق !!!

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,787
پوائنٹ
1,069
انسان کی تخلیق !!!
حوالہ:
عن عَبْدُ اللَّهِ حَدَّثَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ الصَّادِقُ الْمَصْدُوقُ قَالَ إِنَّ أَحَدَكُمْ يُجْمَعُ خَلْقُهُ فِي بَطْنِ أُمِّهِ أَرْبَعِينَ يَوْمًا ثُمَّ يَكُونُ عَلَقَةً مِثْلَ ذَلِكَ ثُمَّ يَكُونُ مُضْغَةً مِثْلَ ذَلِكَ ثُمَّ يَبْعَثُ اللَّهُ مَلَكًا فَيُؤْمَرُ بِأَرْبَعِ كَلِمَاتٍ وَيُقَالُ لَهُ اكْتُبْ عَمَلَهُ وَرِزْقَهُ وَأَجَلَهُ وَشَقِيٌّ أَوْ سَعِيدٌ ثُمَّ يُنْفَخُ فِيهِ الرُّوحُ

(صحيح بخاری :3208 )
1536435_642576222464461_170797698057874212_n.jpg
 

محمد شاہد

سینئر رکن
شمولیت
اگست 18، 2011
پیغامات
2,510
ری ایکشن اسکور
6,023
پوائنٹ
447
انسان کی تخلیق


بِسمِ اللهِ الرحمٰنِ الرحِيمِ
وَلَقَدْ خَلَقْنَا الْإِنْسَانَ مِنْ سُلَالَةٍ مِنْ طِينٍ (12) ثُمَّ جَعَلْنَاهُ نُطْفَةً فِي قَرَارٍ مَكِينٍ (13) ثُمَّ خَلَقْنَا النُّطْفَةَ عَلَقَةً فَخَلَقْنَا الْعَلَقَةَ مُضْغَةً فَخَلَقْنَا الْمُضْغَةَ عِظَامًا فَكَسَوْنَا الْعِظَامَ لَحْمًا ثُمَّ أَنْشَأْنَاهُ خَلْقًا آَخَرَ فَتَبَارَكَ اللَّهُ أَحْسَنُ الْخَالِقِينَ (14)

” اور تحقیق ہم نے انسان کو مٹی کے جوہر سے پیدا کیا پھر اسے نطفہ بنا کر محفوظ جگہ میں ٹھہرا دیا پھر نطفے کو ہم نے جما ہوا خون بنا دیا پھر اس خون کے لوتھڑے کو گوشت بنا دیا پھر اس گوشت کے ٹکڑے کو ہڈیوں کا ڈھانچہ بنا دیا پھر ہم نے ان ہڈیوں کو گوشت پہنا دیا پھر اسے ہم نے دوسری بناوٹ میں پیدا کیا برکتوں والا ہے وہ اللہ جو سب سے بہترین پیدا کرنے والا ہے ۔ “

ان آیات میں اللہ تعالیٰ نے انسان کی تخلیق کا تذکرہ فرمایا ہے کہ اسے کس طرح اور کن کن مدارج سے گزار کر پیدا کیا ہے ۔ پہلے پانی کا قطرہ پھر لوتھڑا پھر گوشت کا ٹکڑا پھر اس گوشت میں ہڈیاں پیدا کر دیں اور پھر ان ہڈیوں کو گوشت پٹھے اور جلد کے ساتھ مضبوط کر دیا پھر نو ماہ کے بعد اسے مکمل صورت میں پیدا کیا کان ، ناک ، آنکھیں ، منہ ہاتھ اور پاؤں بنا کر اسے بولنے سننے ، دیکھنے اور چلنے کی صلاحیت عطا فرما دی ۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : جب ماں کے رحم میں نطفے کو قرار پائے چار ماہ گذر جاتے ہیں تو اس لوتھڑے میں اللہ کی طرف سے روح پھونک دی جاتی ہے اور وہ ڈھڑکنا شروع ہو جاتا ہے اس وقت اس کی تقدیر بھی لکھ دی جاتی ہے اس طرح مختلف مدارج اور مراحل سے گذرتا ہوا پانی کا قطرہ انسانی شکل اختیار کر جاتا ہے اور 9 ماہ بعد اللہ کے حکم سے اس کی پیدائش ہوتی ہے ۔ اللہ نے ماں کے پیٹ میں اس کی خوراک اور سانس لینے کے لئے مناسب بندوبست کیا ہوتا ہے ۔ شکم مادر میں بچہ اپنے منہ سے غذا نہیں کھاتا بلکہ وہ قدرتی نالی جو اس کی ناف سے منسلک ہوتی ہے اسے اس کی ضرورت کے مطابق خوراک مہیا کرتی ہے ۔ اس گوشت کے لوتھڑے میں جب اللہ کے حکم سے روح ڈالی جاتی ہے اسے اللہ تعالیٰ نے خلقا آخر قرار دیا ہے اس لئے کہ روح پھونکنے سے پہلے وہ بے جان خون کا لوتھڑا ہوتا ہے اور روح ڈالے جانے کے بعد اس میں تبدیلی آتی ہے وہ ڈھڑکنے لگتا ہے پھر اس میں ہڈیاں اور جسمانی اعضاءپیدا ہوتے ہیں اس طرح ایک کامل بچہ بن کر پیدا ہوتا ہے یہ خوبصورت تخلیق صرف اللہ ہی کر سکتا ہے وہی سب سے بہترین پیدا کرتا ہے ۔

بحوالہ اہلحدیث ڈاٹ کام
 
Top