• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

انڈین وزارت خارجہ نے مسلم مبلغ ذاکر نائیک کا پاسپورٹ منسوخ کر دیا

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
انڈین وزارت خارجہ نے مسلم مبلغ ذاکر نائیک کا پاسپورٹ منسوخ کر دیا
44 منٹ پہلے

انڈین وزارت خارجہ نے مبلغ ذاکر نائیک کا پاسپورٹ منسوخ کر دیا ہے۔ ذاکر نائیک پر مبینہ طور پر شدت پسندوں کی مالی معاونت اور منی لانڈرنگ کے الزامات ہیں۔

انسداد دہشت گردی کے ادارے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ممبئی کے پاسپورٹ آفس نے نیشنل انویسٹیگیشن ایجنسی کی درخواست پر مبلغ ذاکر نائیک کا پاسپورٹ منسوخ کیا۔

خبر رساں ادارے پی ٹی آئی کے مطابق ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ قومی تحقیقاتی ایجنسی نے ذاکر نائیک کو تحقیقات میں شامل ہونے کے لیے بارہا نوٹس بھیجے لیکن وہ پیش نہیں ہوئے۔


اس کے علاوہ 21 اپریل کو ایڈیشنل سیشن جج نے نیشنل انویسٹیگیشن ایجنسی کی خصوصی عدالت کی ہدایت پر ناقابل ضمانت وارنٹ بھی جاری کیے تھے جبکہ 15 جون کو عدالت نے ذاکر نائیک کو پیش ہونے کے لیے باضابطہ حکم دیا تھا۔

بیان کے مطابق مبلغ ذاکر نائیک کی جانب سے ان حکم ناموں پر عمل نہ کرنے کے بعد انسداد دہشت گردی کے ادارے نے وزارت خارجہ سے درخواست کی کہ ان کا پاسپورٹ منسوخ کر دیا جائے۔

اکیاون سالہ ذاکر نائیک اس وقت انڈیا سے باہر ہیں اور ان پر دہشت گردی اور منی لانڈرنگ کے الزامات ہیں۔

ممبئی کے رہنے والے مبلغ ذاکر نائیک گذشتہ سال یکم جوالائی کو انڈیا چھوڑ کر چلے گئے تھے۔ وہ سکیورٹی اداروں کی نظر میں اس وقت آئے جب جولائی میں ہی ڈھاکہ کے ایک کیفے پر ہونے والے حملے میں مبینہ طور پر ملوث افراد نے دعوی کیا تھا کہ وہ ذاکر نائیک کی تقاریر سے متاثر تھے۔

ذاکر نائیک نے رواں سال جنوری میں ہی اپنا پاسپورٹ رینیو کروایا تھا جس کی معیاد دس سال تھی۔

پی ٹی آئی کے مطابق ان پر اپنی اشتعال انگیز تقاریر کے ذریعے نفرت پھیلانے، شدت پسندوں کی مالی معاونت کرنے اور کروڑوں روپوں کی منی لانڈرنگ کرنے کے الزامات ہیں۔
تاہم انڈین میڈیا کے ساتھ بات چیت کے دوران وہ ان تمام الزامات کو بارہا مسترد کر چکے ہیں۔

ح
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
پاکستانی قوانین کے مطابق کوئی بھی پاکستانی شہری ایک سے زائد ممالک کی شہریت رکھ سکتا ہے جس میں سے چند ایک ممالک ہیں جن کی شہریت حاصل کرنے کے لئے ان کے قوانین کے مطابق پاکستان کی شہریت کینسل کرنی پڑتی ہے۔

انڈیا کے قوانین کے مطابق انڈین شہری ایک وقت میں ایک ہی ملک کی شہریت رکھ سکتا ہے، اگر وہ کسی دوسرے ملک کی شہریت حاصل کرتا ہے تو اسے انڈیا کی شہریت کینسل کروانی پڑتی ہے۔

انڈین حکومت یا مودی جو بے بنیاد الزام ڈاکٹر صاحب پر لگا کر انہیں پریشان کرنے کی کوشش کر رہا کہ ڈاکٹر صاحب کو انڈیا میں واپس لا ک شائد موت کا کھیل ان کے ساتھ کھیلے تو ڈاکٹر صاحب مودی کی حکومت گرنے تک کسی دوسرے ملک میں ہی رہیں تو ان کے لئے بہتر ہو گا اگر انڈین منسٹری ان کا پاسپورٹ کینسل بھی کر دیتی ہے تو بھی انہیں کوئی دوسرے ملک کا سفر کرنے سے نہیں روک سکتا، وہ یونائیٹڈ نیشن کا پاسپورٹ اپلائی کر سکتے ہیں جو انہیں ایسی صورت حال پر آسانی سے مل جائے گا اس پاسپورٹ پر وہ کسی بھی ملک کا سفر کر سکتے ہیں اور اس کا سب سے بڑا فائدہ یہ بھی ہے کہ جن ممالک میں داخل ہونے کے لئے انڈین پاسپورٹ پر ویزہ حاصل کرنا پڑتا ہے ڈاکٹر صاحب کو یونائیٹڈ نیشن پاسپورٹ پر ائرپورٹ پر انٹری ملے گی، ویزہ کی جھنجھٹ ہی ختم۔
 
Top