عبدالرحیم رحمانی
سینئر رکن
- شمولیت
- جنوری 22، 2012
- پیغامات
- 1,129
- ری ایکشن اسکور
- 1,053
- پوائنٹ
- 234
بہت سے لوگ کسی بات،فکر یا نظریے سے متفق ہوتے ہیں انہیں علم ہوتا ہے کہ یہ بات حق ہے لیکن حق کے علمبردار سے وہ متفق نہیں ہوتے، کیونکہ اس کا تعلق ان کی قوم،قبیلے یا برادری سے نہیں ہوتا۔اس لیے وہ قبول حق سے منہ موڑ لیتے ہیں ۔یہودی رسول اللہﷺ کو ایسے پہچانتے تھے جیسے ان میں سے کوئی اپنی اولاد کو پہچانتا ہے ۔قران مجید اس بارے میں کہتا ہے:﴿اَلَّذِيْنَ اتَيْنَهُمُ الْکِتٰبَ يَعْرِفُوْنَ کَمَا يَعْرِفُوْنَ اَبْنَآءَ هُمْ وَاِنَّ فَرِيْقًا مِّنْهُمْ لَيَکْتُمُوْنَ الْحَقَّ وَهُمْ يَعْلَمُوْنَ﴾(البقرة :۱۴۶)
"جن لوگوں کو ہم نے کتاب دی وہ اس (رسولﷺ)کو ایسے پہچانتے ہیں جیسے وہ اپنے بیٹوں کو پہچانتے ہیں اور بلا شبہ ان میں سے ایک گروہ ضرور حق کو چھپاتا ہے ،حالانکہ وہ جانتے ہیں۔"
کسی چیز کے صحیح ہونے کے بارے میں عرب یوں مثال دیا کرتے تھے کہ یہ اس کو ایسے جانتا ہے جیسے اپنے بیٹوں کو جانتا ہے ،جیسا کہ حدیث میں آتا ہے کہ رسو ل اللہﷺنے ایک شخص سے کہا جس کے ساتھ اس کا چھوٹا بچہ بھی تھا کہ کیا یہ تیرا بیٹا ہے ؟اس نے عرض کی جی ہاں،میں اس کی گواہی دیتا ہوں۔آپﷺ نے فرمایا:"یہ تمہارے اور تم اس کے گنا ہ کے ذمہ دار نہیں ہوگے۔(مسندأحمد :۴/۱۶۳)
حضرت عمرنے حضرت عبداللہ بن سلام سے پوچھا :کیا آپ حضرت محمدﷺکو اسی طرح پہچانتے ہیں جس طرح اپنے بیٹے کو؟انہوں نے کہا:ہاں،بلکہ اس سے بھی زیادہ۔آسمان سے ایک امین جبریلؑ زمین کے ایک امین حضرت موسیٰؑ پر نازل ہوا اور اس نے آپ کی شان بتائی جس کی وجہ سے میں نے آپ کوپہچان لیا ہے ،حالانکہ آپ کی اولاد کے بارے میں مجھے کوئی علم نہیں ہے۔(صحیح البخاری :۲/۱۶۳)
یہود جواس قدر نبی کریم ﷺکی معرفت کرتے تھے، لیکن وہ محض اس وجہ سے ایمان نہ لائے کہ آپ کا تعلق بنو اسرائیل کی بجائے بنو اسماعیل سے ہے ۔آپ ان کے قبیلے اور قوم سے نہیں ہیں ۔جیسا کہ ابو العالیہ فرماتے ہیں کہ:یہ حق واضح ہونے کے باوجود کہ حضرت محمدﷺاللہ کے رسول ہیں،یہود نے کفر کو اختیار کیا، کیونکہ وہ آپ کے بارے میں تورات وانجیل میں لکھا ہوا بھی پاتے ہیں مگر انہوں نے محض اس وجہ سے حسد وسرکشی کو اختیار کرتے ہوئے کفر کیا کہ آپ کا تعلق بنواسرائیل سے نہیں بلکہ ایک دوسرے قبیلے سے ہے۔(تفسیر ابن ابی حاتم :۱/۲۰۵)
افسوس!کتنے ایسے لوگ ہیں جو محض برادری ازم کی وجہ سے حق کو ٹھکرا دیتے ہیں ۔اللہ انہیں ہدایت دے۔