• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

انگلینڈ، سٹوڈنٹ ویزہ پر پاکستانی طلبہ و طالبات کی زندگی کے پہلو

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
انگلینڈ، سٹوڈنٹ ویزہ پر پاکستانی طلبہ و طالبات کی زندگی کے پہلو
پاکستان سے باہر کسی بھی ملک میں تعلیم حاصل کرنے پر اگر موقع ملے تو سب سے بہتر طریقہ یہی ھے کہ آپکو سکالر شپ ملے،​
اس کے علاوہ جو اپنے خرچہ پر پڑھائی کرنے دوسرے ممالک میں جاتے ہیں ان کے والدین کے پاس حقیقت میں اتنا فائنینس ہونا چاہئے کہ وہ اپنے بچے کی تعلیم کے ساتھ وہاں کی رہائش اور دوسرے اخراجات بھی برداشت کر سکیں،​
اگر ایسا ناممکن ہو تو پھر لڑکے تو اپنی من مانی کرتے ہی ہیں مگر لڑکیوں کو فائنینس کی کمی کے باعث کسی بھی رسک پر انگلینڈ یا دوسرے ممالک میں تعلیم کے لئے کبھی بھی نہ بھیجیں۔​
کچھ عرصہ پہلے پاکستانی اینکرز طلعت حسین نے انگلینڈ سے پاکستانی سٹوڈنٹس کے حوالے سے اپنے سروئے کے دوران کچھ ڈاکومننٹری تیار کی تھی اس پر وہ کلپس آپکی خدمت میں پیش کرتا ہوں۔ اس وقت یہاں ایک سال کی فیس 3 ہزار پاؤنڈز تھی اور 20 گھنٹہ کام کرنے کی اجازت کہ جس سے سٹوڈنٹ اپنا کچھ خرچہ یہاں سے بنا سکے مگر اس سال 2013 ستمبر سے یونیورسٹی کی ایک سال کی فیس 9 ہزار پاؤنڈز ہو رہی ھے جو پاکستان سے آنے والا طالب علم کسی بھی صورت میں خود پوری نہیں کر سکتا اس لئے اگر وہ پاکستان سے کسی بھی طرح ویزہ حاصل کر لیتا ھے جس سے اس نے پہلے سال کی فیس ادا کی ہو گی مگر اگلے سال کی فیس ادا نہ کرنے پر وہ پھر زیرو ہو جائے گا اور نہ ادھر کا اور نہ ادھر کا اور جو تعلیم اس کے پاس ہو گی وہ بھی ضائع ہو جائے گی۔ اگر کسی کو کوئی بھی قانونی مشورہ چاہئے ہو تو اس کی پوری رہنمائی کی جائے گی۔ ابھی یہ کلپس دیکھیں اور سنیں۔​
 
Top