Bint e Rafique
رکن
- شمولیت
- جولائی 18، 2017
- پیغامات
- 130
- ری ایکشن اسکور
- 27
- پوائنٹ
- 40
پھلوں کی غذائیت تمام غذاؤں میں اہم اورلطیف ترین حیثیت رکھتی ہے اللہ تعالیٰ نے جہاں انسان کیلئے مختلف اقسام کے اجناس، سبزیاں، ترکاریاں اور دیگر مختلف النوع خوردنی نعمتیں پیدا کی ہیں وہاں مختلف قسم کے موسمی پھل بھی ایسے پیدا فرمائے ہیں ۔ ایسی ہی نعمتوں میں ایک نعمت انگور ہے جو انتہائی ناور لذیذ اور بے مثال قوت بخش پھل ہے اسے صحت و توانائی فراہم کرنے کے لحاظ سے ایک اچھوتا اور پرُکشش پھل تصور کیا جاتا ہے انگور کی تین بنیادی خصوصیات ایسی ہیں کہ سوائے انار کے دوسرے پھلوں میں اس کی نظیر نہیں ملتی۔
1۔ کثیر الغذا ہے۔
2۔ زودہضم ہے۔
3۔ خون صالح کرتا ہے۔
یہ ایک کثیر الغذا پھل ہے اس کے اندر غذائیت اور توانائی کے بھر پور خزانے ہیں۔ پاکستان میں کوئٹہ کے علاوہ دیگر پہاڑی علاقوں میں یہ کثرت سے پایا جاتا ہے اس وجہ سے اتنا مہنگا نہیں ہوتا کہ اسے کھانا عام آدمی کیلئے ناممکن ہو اس لئے اس سے زیادہ سے زیادہ افراد مستفید ہو سکتے ہیں۔انگور کی بھی کئی اقسام ہیں جو رنگ، حجم اور تاثیر کے لحاظ سے ایک دوسرے سے مختلف ہوتی ہے عام طور پر ہاں انگور کی تین اقسام زیادہ مشہور اور مقبول ہیں۔ سفید سرخ اور سیاہ انگور کی ان اقسام میں سفید قسم سب سے زیادہ مقبول ہے اور فائدہ مند ہے لیکن اس انگور کو کچا نہیں ہونا چاہئے کیونکہ خام اور کچے انگور میں وہ غذائیت شیرینی اور قوت نہیں ہوتی جو پکے ہوئے انگور میں ہوتی ہے پکا ہوا شیریں انگور قبض کشاہوتا ہے زیادہ کھانے سے اسہال لاتا ہے اس کے خشک پھل کو کشمش کہتے ہیں مویز منقیٰ بھی ایک قسم کا خشک انگور ہے بعض حکماء کے نزدیک جو خواص تازہ انگور میں پائے جاتے ہیں وہی کشمش اور مویز منقیٰ میں پائے جاتے ہیں اگر تازہ دستیاب نہ ہوں تو کشمش استعمال کی جا سکتی ہے جو بہت حد تک انگور کا نعم البدل ہے۔
انگور کے چند اہم فائد ے
1۔ اس کا رس نہ صرف معدے کی رطوبت کو مزید ہاضم اور مصفی بنانا ہے بلکہ عمل انہضام کے بعد خون میں شامل ہو کر خون کو صحت مند بناتا ہے۔
2۔ بدن کو معقول اور پرکشش اور فربہی دینے میں بھی دوا کا کام کرتا ہے۔
3۔ بلغمی امراض میں اعتدال کے ساتھ شیریں انگور کا استعمال متعدد فوائد رکھتا ہے۔
4۔ انگور کا معتدل استعمال جسم میں فاسد مادوں کے اخراج میں بھی مفید ہے۔
5۔ کھانسی زکام وغیرہ کیلئے بھی مفید ہے۔
6۔ انگور کا رس درد شقیقہ اور معدے کی بیماریاں تپ دق یا قبض، کھانسی، جسم کی کمزوری، خون کی کمی اور دیگر امراض کیلئے بہت مفید ہے۔انگور کو پھلوں کی ملکہ اور جنت کا میوہ بھی کہا جاتا ہے۔ یہ سردیوں میں ملنے والا ایک عام پھل ہے۔انگور میں بہت سے مفید غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں جیسے پولی فینالک انٹی آکسیڈنٹ ، وٹامنز اور معدن وغیرہ۔یہی وجہ ہے کہ متوازن غذا کھانے والے بہت سے افراد اپنی اس غذا میں انگور کو ضرور شامل کرتے ہیں خواہ یہ سالم کھائے جائیں یا جوس اور سلاد کے ساتھ لیے جائیں۔
انگور ایک ایسا پھل ہے جسے باغوں کے علاوہ گھروں میں بھی بیلوں پراگایا جاسکتا ہے۔انگور بنیادی طورپر یورپ اور بحیرہ روم کے خطے کا پھل ہے لیکن اب دنیا میں ہر جگہ پایا جاتاہے۔انگور کی بنیادی طور پر تین نسلیں ہیں جن میں اول یورپی ، دوئم شمالی امریکی اور سوئم فرانسیسی ہائبرڈ قسم ہے۔انگور میں دیگر معدن جیسے فولاد ، کاپر اور مینگنیز بھی بکثرت ہوتا ہے۔ کاپر اور مینگنیز جسم میں خون کی کمی کو دور کرنے میں معاون ہوتے ہیں جبکہ فولاد انگور میں اس وقت اور بھی بڑھ جاتا ہے جبکہ اس کی کشمش بنائی جاتی ہے۔ اس طرح سوگرام تازہ انگور میں لگ بھگ ایک سو اکیانوے ملی گرام الیکٹرولائٹ پوٹاشیم ہوتی ہے جو صحت کے لیے بہت مفید معدن ہے۔اس کے علاوہ انگور وٹامن سی ، وٹامن اے ، وٹامن کے، کیروٹینز اور بی کمپلیکس وٹامنز جیسے پائری ڈوکسنز، رائبوفلاون اور تھائیامن کا بھی بہت اچھا ذریعہ ہیں۔
1۔ کثیر الغذا ہے۔
2۔ زودہضم ہے۔
3۔ خون صالح کرتا ہے۔
یہ ایک کثیر الغذا پھل ہے اس کے اندر غذائیت اور توانائی کے بھر پور خزانے ہیں۔ پاکستان میں کوئٹہ کے علاوہ دیگر پہاڑی علاقوں میں یہ کثرت سے پایا جاتا ہے اس وجہ سے اتنا مہنگا نہیں ہوتا کہ اسے کھانا عام آدمی کیلئے ناممکن ہو اس لئے اس سے زیادہ سے زیادہ افراد مستفید ہو سکتے ہیں۔انگور کی بھی کئی اقسام ہیں جو رنگ، حجم اور تاثیر کے لحاظ سے ایک دوسرے سے مختلف ہوتی ہے عام طور پر ہاں انگور کی تین اقسام زیادہ مشہور اور مقبول ہیں۔ سفید سرخ اور سیاہ انگور کی ان اقسام میں سفید قسم سب سے زیادہ مقبول ہے اور فائدہ مند ہے لیکن اس انگور کو کچا نہیں ہونا چاہئے کیونکہ خام اور کچے انگور میں وہ غذائیت شیرینی اور قوت نہیں ہوتی جو پکے ہوئے انگور میں ہوتی ہے پکا ہوا شیریں انگور قبض کشاہوتا ہے زیادہ کھانے سے اسہال لاتا ہے اس کے خشک پھل کو کشمش کہتے ہیں مویز منقیٰ بھی ایک قسم کا خشک انگور ہے بعض حکماء کے نزدیک جو خواص تازہ انگور میں پائے جاتے ہیں وہی کشمش اور مویز منقیٰ میں پائے جاتے ہیں اگر تازہ دستیاب نہ ہوں تو کشمش استعمال کی جا سکتی ہے جو بہت حد تک انگور کا نعم البدل ہے۔
انگور کے چند اہم فائد ے
1۔ اس کا رس نہ صرف معدے کی رطوبت کو مزید ہاضم اور مصفی بنانا ہے بلکہ عمل انہضام کے بعد خون میں شامل ہو کر خون کو صحت مند بناتا ہے۔
2۔ بدن کو معقول اور پرکشش اور فربہی دینے میں بھی دوا کا کام کرتا ہے۔
3۔ بلغمی امراض میں اعتدال کے ساتھ شیریں انگور کا استعمال متعدد فوائد رکھتا ہے۔
4۔ انگور کا معتدل استعمال جسم میں فاسد مادوں کے اخراج میں بھی مفید ہے۔
5۔ کھانسی زکام وغیرہ کیلئے بھی مفید ہے۔
6۔ انگور کا رس درد شقیقہ اور معدے کی بیماریاں تپ دق یا قبض، کھانسی، جسم کی کمزوری، خون کی کمی اور دیگر امراض کیلئے بہت مفید ہے۔انگور کو پھلوں کی ملکہ اور جنت کا میوہ بھی کہا جاتا ہے۔ یہ سردیوں میں ملنے والا ایک عام پھل ہے۔انگور میں بہت سے مفید غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں جیسے پولی فینالک انٹی آکسیڈنٹ ، وٹامنز اور معدن وغیرہ۔یہی وجہ ہے کہ متوازن غذا کھانے والے بہت سے افراد اپنی اس غذا میں انگور کو ضرور شامل کرتے ہیں خواہ یہ سالم کھائے جائیں یا جوس اور سلاد کے ساتھ لیے جائیں۔
انگور ایک ایسا پھل ہے جسے باغوں کے علاوہ گھروں میں بھی بیلوں پراگایا جاسکتا ہے۔انگور بنیادی طورپر یورپ اور بحیرہ روم کے خطے کا پھل ہے لیکن اب دنیا میں ہر جگہ پایا جاتاہے۔انگور کی بنیادی طور پر تین نسلیں ہیں جن میں اول یورپی ، دوئم شمالی امریکی اور سوئم فرانسیسی ہائبرڈ قسم ہے۔انگور میں دیگر معدن جیسے فولاد ، کاپر اور مینگنیز بھی بکثرت ہوتا ہے۔ کاپر اور مینگنیز جسم میں خون کی کمی کو دور کرنے میں معاون ہوتے ہیں جبکہ فولاد انگور میں اس وقت اور بھی بڑھ جاتا ہے جبکہ اس کی کشمش بنائی جاتی ہے۔ اس طرح سوگرام تازہ انگور میں لگ بھگ ایک سو اکیانوے ملی گرام الیکٹرولائٹ پوٹاشیم ہوتی ہے جو صحت کے لیے بہت مفید معدن ہے۔اس کے علاوہ انگور وٹامن سی ، وٹامن اے ، وٹامن کے، کیروٹینز اور بی کمپلیکس وٹامنز جیسے پائری ڈوکسنز، رائبوفلاون اور تھائیامن کا بھی بہت اچھا ذریعہ ہیں۔