• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اهل حديث كا امام ايك بهتان؟اور آل تقليد كي زبان كا انداز

ابن بشیر الحسینوی

رکن مجلس شوریٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
1,118
ری ایکشن اسکور
4,480
پوائنٹ
376
آل تقليد كي زبان كي ايك جهلك يه هي:
غیر مقلّدین اہل حدیث کا امام ابنِ تیمیہ کون تھا ؟
ابنِ تیمیہ کون تھا ؟

ابنِ تیمیہ 661ھ میں پیدا ہوا اور 728 ھ میں مرا ابنِ تیمیہ وہ شخص تھا جس کو غیر مقلد ین اہل حدیث وہابی حضرات اپنا امام تسلیم کرتے ہیں مگر وہ گمراہ اور دوسروں کو گمراہ کرنے والا ہے اس نے بہت سے مسائل میں علماءحق کی مخالفت کی ہے یہاں تک کہ اس نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کے لئے مدینہ طیبہ کے سفر کو گناہ قرار دیا ہے اسکا عقیدہ ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا کوئی مرتبہ نہیں ۔ اور یہ بھی اسکا عقیدہ ہے کہ خدا ئے تعالیٰ کی ذات میں تغیّر و تبدل ہوتا ہے ۔
1)....اس امت کے امام شیخ احمد صاوی مالکی علیہ الرحمہ اپنی تفسیر صاوی جلد اول کے صفحہ نمبر 96پر تحریر فرماتے ہیں کہ ابنِ تیمیہ حنبلی کہلاتا تھا حالانکہ اس مذہب کے اماموں نے بھی اس کا رد کیا ہے یہاں تک علماءنے فرمایا کہ وہ گمراہ اور دوسروں کو گمراہ کرنے والا ہے ۔
۲).... علامہ شہاب الدین بن حجر مکّی شافعی علیہ الرحمہ اپنی فتاوٰی حدیثیہ کے صفحہ نمبر 116پر ابنِ تیمیہ کے متعلق لکھتے ہیں کہ ابنِ تیمیہ کہتا ہے کہ جہنم فنا ہوجائے گی اور یہ بھی کہتا ہے کہ انبیاءکرام علیہم اسلام معصوم نہیں ہیں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا کوئی مرتبہ نہیں ہے ان کو وسیلہ نہ بنایا جائے اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کی نیت سے سفر کرنا گناہ ہے ایسے کفر میں نماز کی قصر جائز نہیں جو شخص ایسا کریگا وہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت سے محروم رہیگا ۔
۳)....آٹھویں صدی ہجری کے عظیم اند لسی مورخ ابو عبداللہ بن بطوطہ اپنے سفر نامہ میں ابنِ تیمیہ کا ذکر اس طرح کرتے ہیں ۔
گو ابنِ تیمیہ کو بہت سے فنون میں قدرت تکلم تھی لیکن دماغ میں کسی قدر فتور آگیا تھا ۔
(رحلّہ ابنِ بطوطہ مطبع دار بیروت ص 95و مطبع خیریہ ص 68)(ترجمہ :رئیس احمد جعفری ندوی ص 126مطبوعہ ادارہ درس اسلام )
دماغ میں خرابی اورفتور کی وجہ سے جب اپنی تیمیہ نے بہت سے مسائل میں اجماعِ امّت کی مخالفت کی یہاں تک کہ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ اور حضرت علی اللہ عنہ کو بھی اعتراض کا نشانہ بنایا تو اہلسنّت و جماعت حنفی ، شافعی مالکی اور حنبلی ہر مذہب کے علماءنے ابنِ تیمیہ کا رد کیا اور اسے گمراہ گر قرار دیا ۔لیکن غیر مقلّدین نام نہاد وہابی اہل حدیث کہ جن کہ دلوں میں کھوٹ اور کجی پائی جاتی ہے انھوں نے دماغی خلل رکھنے والے ابنِ تیمیہ کی پیروی کرلی اور اسے اپنا امام پیشوا بنا لیا ۔
اہل حدیث مذہب والوں نے نیک اور قد آور شخصیات ائمہ اربعہ کو امام نہ مانا اور ان کی تقلید یعنی پیروی کو حرام لکھا تو ان کو سزا ملی کہ ابنِ تیمیہ جیسا ذلیل ان لوگوں کا امام بنا اور انہوں نے اسے تسلیم بھی کیا ۔
يه مضمون يهان موجود هي
انا لله وانا اليه راجعون

اهل علم اس كا جواب ديى؟
 

محمد زاہد بن فیض

سینئر رکن
شمولیت
جون 01، 2011
پیغامات
1,957
ری ایکشن اسکور
5,787
پوائنٹ
354
بھائی یہ تو شروع سے چلا آرہا ہے کہ جتنا دین کو نقصان اس کے اپنوں سے ہوا ہے اتنا غیروں سے نہیں۔
یہ نام نہاد دین کے ٹھیکیدار جب بھی اپنی حنفیت پہ قرآن و سنت کی ضرب لگتی ہوئی دیکھتے ہیں تو بلبلا اُٹھتے ہیں۔جس کا ایک مظاہر آپ نے پیش کیا۔لیکن ان کو یہ بھی پتہ ہونا چاہیے کہ امام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ وہ روشن چاند ہیں کہ جس نے توحید کی ایسی شمع جلائی کہ اب اُن کی دعوت کے آگے ان کی حنفیت ٹکنے نہیں پا رہی۔بے چاری حنفیت مرتے مرتے اپنے ہاتھ پائوں تو مارے گی نہ کیونکہ حنفیت کو قرآن و سنت کی مظبوطی کے آگے ڈوبنے کا ڈر ہے۔چاند پر تھوکنے والے کی تھوک اُس کے اپنے منہ پر آکر گرتی ہے۔اس سے چاند پر کوئی فرق نہیں پڑتا۔کیونکہ یہ خود اندھی تقلیدی زہنیت رکھتے ہیں اور سب کو اپنی طرح سمجھتے ہیں۔اللہ ان کو ہدایت عطا فرمائے۔آمین
اللہ امام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ کی قبر کو منور فرمائے۔آمین
 

siddique

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
170
ری ایکشن اسکور
900
پوائنٹ
104
بھائی یہ تو شروع سے چلا آرہا ہے کہ جتنا دین کو نقصان اس کے اپنوں سے ہوا ہے اتنا غیروں سے نہیں۔
یہ نام نہاد دین کے ٹھیکیدار جب بھی اپنی حنفیت پہ قرآن و سنت کی ضرب لگتی ہوئی دیکھتے ہیں تو بلبلا اُٹھتے ہیں۔جس کا ایک مظاہر آپ نے پیش کیا۔لیکن ان کو یہ بھی پتہ ہونا چاہیے کہ امام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ وہ روشن چاند ہیں کہ جس نے توحید کی ایسی شمع جلائی کہ اب اُن کی دعوت کے آگے ان کی حنفیت ٹکنے نہیں پا رہی۔بے چاری حنفیت مرتے مرتے اپنے ہاتھ پائوں تو مارے گی نہ کیونکہ حنفیت کو قرآن و سنت کی مظبوطی کے آگے ڈوبنے کا ڈر ہے۔چاند پر تھوکنے والے کی تھوک اُس کے اپنے منہ پر آکر گرتی ہے۔اس سے چاند پر کوئی فرق نہیں پڑتا۔کیونکہ یہ خود اندھی تقلیدی زہنیت رکھتے ہیں اور سب کو اپنی طرح سمجھتے ہیں۔اللہ ان کو ہدایت عطا فرمائے۔آمین
اللہ امام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ کی قبر کو منور فرمائے۔آمین
اسلام علیکم
اللہ شیخ اسلام امام ابن تیمیہ رحمتہ علیہ اور انکے شاگردوں کو جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے۔آمین

اَلَآ اِنَّ اَوْلِيَاۗءَ اللّٰهِ لَا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلَا ھُمْ يَحْزَنُوْنَ 62۝ښالَّذِيْنَ اٰمَنُوْا وَكَانُوْا يَتَّقُوْنَ 63؀ۭلَھُمُ الْبُشْرٰي فِي الْحَيٰوةِ الدُّنْيَا وَفِي الْاٰخِرَةِ ۭ لَا تَبْدِيْلَ لِكَلِمٰتِ اللّٰهِ ۭ ذٰلِكَ ھُوَ الْفَوْزُ الْعَظِيْمُ 64؀ۭ(سورہ یونس)
یاد رکھو کے اللہ کے دوستوں پر نہ کوئی اندیشہ ہے اور نہ وہ غمگین ہوتے ہیں۔یہ وہ لوگ ہیں جو ایمان لائے اور (برائیوں سے) پرہیز رکھتے ہیں۔ان کے لئے دنیاوی زندگی میں بھی (١) اور آخرت میں بھی خوشخبری ہے اللہ تعالیٰ کی باتوں میں کچھ فرق ہوا نہیں کرتا۔ یہ بڑی کامیابی ہے۔
اللہ حافظ
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
جو لوگ صحابہ کرام رضی اللہ عنھم پر زبان درازی کر سکتے ہیں ان کے لیے امام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ کے لیے گالیاں دینا کوئی مشکل کام نہیں۔
 
Top