• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اولاد کے درمیان انصاف کریں

کیلانی

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 24، 2013
پیغامات
347
ری ایکشن اسکور
1,110
پوائنٹ
127
روح شریعت کے مطابق اگر والدین اولاد کے درمیان انصاف نہ کریں تو وہ روز محشر اللہ کی بارگاہ میں مجرم ہوں گے۔ لیکن اس سلسلےمیں ایک دو باتیں گوش گزار کرنا چاہوں گا۔
1۔پہلی یہ کہ اکثر ایسے ہوتا ہے کہ والدین کو اپنی اولاد میں سے کوئی ایک بیٹا یا بیٹی اپنی عادات یا کسی اؤر خوبی کی وجہ سے زیادہ پیارے ہو تے ہیں جس کی وجہ سے ان کا قلبی میلان زیادہ تر اس کی طرف ہو جاتا ہے ۔چناچہ اس میں وہ معذور ہیں ۔ یہ کوئی قباحت والی بات نہیں جیسے اللہ کے برگزیدہ پیغمبر حضرت یعقوب﷤ کو اپنے بیٹے حضرت یوسف﷤ سے زیادہ پیار تھا۔البتہ ہر چیز کی تقسیم میں والدین کو انصاف ہی کرنا چاہیے۔والدین کا یہ قلبی میلان دیکھ کر باقی اولاد کسی قسم کا کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔یعنی یہ پیار ناانصافی میں شامل نہیں۔
2۔والدین تقسیم اشیاء میں کسی قسم کی ناانصافی کے اگر مرتکب ہوئے ہیں اور وہ دنیا سے بھی چل بسے ہیں تو حتی الوسع کوشش کرنی چاہیے کہ انہیں معاف کردیں۔بصورت دیگر یعنی اگر وہ بقید حیات ہیں تو پھر احسن انداز سے معاملات کو نپٹانا چاہیے۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
روح شریعت کے مطابق اگر والدین اولاد کے درمیان انصاف نہ کریں تو وہ روز محشر اللہ کی بارگاہ میں مجرم ہوں گے۔ لیکن اس سلسلےمیں ایک دو باتیں گوش گزار کرنا چاہوں گا۔
1۔پہلی یہ کہ اکثر ایسے ہوتا ہے کہ والدین کو اپنی اولاد میں سے کوئی ایک بیٹا یا بیٹی اپنی عادات یا کسی اؤر خوبی کی وجہ سے زیادہ پیارے ہو تے ہیں جس کی وجہ سے ان کا قلبی میلان زیادہ تر اس کی طرف ہو جاتا ہے ۔چناچہ اس میں وہ معذور ہیں ۔ یہ کوئی قباحت والی بات نہیں جیسے اللہ کے برگزیدہ پیغمبر حضرت یعقوب﷤ کو اپنے بیٹے حضرت یوسف﷤ سے زیادہ پیار تھا۔البتہ ہر چیز کی تقسیم میں والدین کو انصاف ہی کرنا چاہیے۔والدین کا یہ قلبی میلان دیکھ کر باقی اولاد کسی قسم کا کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔یعنی یہ پیار ناانصافی میں شامل نہیں۔
2۔والدین تقسیم اشیاء میں کسی قسم کی ناانصافی کے اگر مرتکب ہوئے ہیں اور وہ دنیا سے بھی چل بسے ہیں تو حتی الوسع کوشش کرنی چاہیے کہ انہیں معاف کردیں۔بصورت دیگر یعنی اگر وہ بقید حیات ہیں تو پھر احسن انداز سے معاملات کو نپٹانا چاہیے۔
جزاک اللہ خیرا
 
Top