محمد ارسلان
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 17,859
- ری ایکشن اسکور
- 41,096
- پوائنٹ
- 1,155
بسم اللہ الرحمن الرحیم
اچھی بات کو متکبر ہی ٹھکراتا ہے
اب جو لوگ اس حق کو سننے کے بعد نہ مانیں،ان پر اللہ تعالیٰ نے اپنے غضب کا اظہار یوں فرمایا:
يَسْمَعُ ءَايَٰتِ ٱللَّهِ تُتْلَىٰ عَلَيْهِ ثُمَّ يُصِرُّ مُسْتَكْبِرًۭا كَأَن لَّمْ يَسْمَعْهَا ۖ فَبَشِّرْهُ بِعَذَابٍ أَلِيمٍۢ ﴿٨﴾
معلوم ہوا جو حق کو سننے کے باوجود اسے نہ مانے،وہ اللہ کے ہاں تکبر کرنے والا ہے۔اب یہ تکبر کیا ہے؟چنانچہ اس کے بارے جب اللہ کے رسول ﷺ سے پوچھا گیا توآپ ﷺ نے اس کی تعریف یوں بیان فرمائی:ترجمہ: جو اللہ کی آیات سنتا ہے جو اس پر پڑھی جاتی ہیں پھر نا حق تکبر کی وجہ سے اصرار کرتا ہے گویاکہ اس نے سنا ہی نہیں پس اسے دردناک عذاب کی خوشخبری دے دو (سورۃ الجاثیہ ،آیت 8)
الكبر بطر الحق وغمط الناس
تکبر یہ ہے کہ انسان حق کو ناحق کرے (یعنی اپنی بات کی پچ یا نفسانیت سے ایک بات واجبی اور صحیح ہو تو اس کو رد کرے اور نہ مانے) اور لوگوں کو حقیر سمجھے۔
(کتاب شاہراہ بہشت از امیر حمزہ صاحب)