• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اڈوبی کے کروڑوں صارفین کا ڈیٹا چوری کیا گیا

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
اڈوبی کے کروڑوں صارفین کا ڈیٹا چوری کیا گیا
اس سے قبل اڈوبی نے تسلیم کیا تھا کہ ہیکروں نے 30 لاکھ صارفین کے کریڈٹ کارڈ کی تفصیلات بھی چوری کی ہیں

ٹیکنالوجی کمپنی اڈوبی نے منگل کو ایک بیان میں کہا ہے کہ اس کے سکیورٹی نظام میں جس نقب زنی یا 'سکیورٹی بریچ' کے بارے میں ایک مہینہ پہلے خبر دی گئی تھی، وہ اندازوں سے کہیں بڑی ہے۔

اڈوبی کے بیان کے مطابق حملہ کرنے والوں نے تین کروڑ 80 لاکھ صارفین کی معلومات چوری کیں، جو پہلے سے بیان کیے گئے اعدا و شمار سے کہیں زیادہ ہیں۔

اڈوبی کا کہنا ہے سائبر حملہ آوروں نے فوٹو ایڈیٹنگ کے مشہور سافٹ ویئر فوٹوشاپ کا سورس کوڈ بھی چوری کر لیا۔

یاد رہے کہ فوٹوشاپ کو پروفیشنل فوٹوگرافر کثرت سے استعمال کرتے ہیں۔

اڈوبی نے اس سائبر نقب زنی یا 'بریچ' کے بارے میں تین اکتوبر کو تسلیم کیا تھا اور کہا تھا کہ چوری کرنے والوں نے 30 لاکھ صارفین کے کریڈٹ کارڈ کی تفصیلات بھی چوری کی ہیں۔

اڈوبی کا اب کہنا ہے کہ ہیکرز نے ایک نامعلوم تعداد میں اس کے صارفین کے آئی ڈی اور پاس ورڈز تک رسائی حاصل کی جنہیں ایک علیٰحدہ ڈیٹا بیس میں محفوظ کیا گیا تھا۔

تاہم منگل کو اڈوبی نے تسلیم کیا ہے کہ اس کے تین کروڑ 80 لاکھ صارفین کا ڈیٹا چوری کیا گیا تھا۔

تین اکتوبر کو کمپنی نے یہ اعلان کیا تھا کہ جن سافٹ وئیرز کے سورس کوڈ چوری ہوئے ان میں 'ایکروبیٹ، کولڈ فیوژن اور کولڈ فیوژن بلڈر' شامل ہیں۔

ایڈوب کی ترجمان ہیتھر ایڈل کا کہنا ہے کہ 'چوری کرنے والوں نے کئی ایسے صارفین کی معلومات تک بھی رسائی حاصل کی جن کے آئی ڈی فعال نہیں ہیں۔'

انٹرنیٹ سکیورٹی مبصرین کا کہنا ہے کہ اس چوری سے ان ہیکروں نے جو معلومات حاصل کی ہیں ان کے نتیجے میں وہ ان کے لیے ایک خزانے کی مانند ہے جس کی مدد سے وہ ایسے سافٹ وئیر تک بھی رسائی حاصل کر سکتے ہیں جو اڈوبی کے زیرِ انتظام نہیں ہیں۔

اگرچہ یہ سب تفصیلات انکرپٹڈ ہوتی ہیں مگر ان کا توڑ نکالا جا سکتا ہے جس کے نتیجے میں مسائل کے بڑھنے کا اندیشہ موجود ہے۔

اڈوبی کی ترجمان کے مطابق کمپنی نےاس چوری کے بعد اب تک کوئی مشتبہ کارروائی نہیں دیکھی ہے، مگر انہوں نے کہا کہ اس حملے کے بعد تحقیقات جاری ہیں جس پر وقت لگے گا۔

بدھ 30 اکتوبر 2013
 
Top