• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اگر گھر میں موجود تصویر چھپی ہوئی ہو یا گری ہوئی ہو اور آویزاں نہ ہو، تو کیا اس صورت میں بھی رحمت کے فرشتے گھر میں داخل نہیں ہوتے؟

علی محمد

مبتدی
شمولیت
مارچ 03، 2023
پیغامات
53
ری ایکشن اسکور
1
پوائنٹ
21
مسند احادیث سے ثابت ہے کہ رحمت کے فرشتے ایسے گھروں میں داخل نہیں ہوتے جہاں تصاویر آویزاں ہوں، وہ تصاویر جو جانداروں (جانوروں, پرندوں ,حشرات یا انسانوں) کیں ہوں۔

اگر تصاویر گھر میں موجود ہوں لیکن آویزاں نہ ہوں، یعنی دیواروں پر لگی نہ ہوں، گری ہوئی حالت میں یا چھپی ہو تو تصویر کا وجود باقی نہیں رہتا ، ایسے گھر میں رحمت کے فرشتوں کی آمد جاری رہے گی۔

اس کی دلیل مندرجہ ذیل حدیث ہے: حضرت عائشہ نے کٹی ہوئی تصویروں سے دو تکیے بنائے تھے۔ اسی طرح، اگر تصاویر کو زمین پر گرا دیا جائے، جیسے فتح مکہ کے موقع پر بتوں کو گرایا گیا تھا، یا اگر تصاویر کے نقش و نگار کو کاٹ دیا جائے تاکہ ان کا کوئی نشان باقی نہ رہے، تو یہ رحمت کے فرشتوں کی آمد میں رکاوٹ نہیں بنیں گی۔

حدثنا وهب بن بقية، اخبرنا خالد، عن سهيل يعني ابن ابي صالح، عن سعيد بن يسار الانصاري، عن زيد بن خالد الجهني، عن ابي طلحة الانصاري، قال: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم، يقول:" لا تدخل الملائكة بيتا فيه كلب ولا تمثال، وقال: انطلق بنا إلى ام المؤمنين عائشة نسالها عن ذلك، فانطلقنا، فقلنا: يا ام المؤمنين إن ابا طلحة، حدثنا عن رسول الله صلى الله عليه وسلم بكذا وكذا فهل سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يذكر ذلك؟ قالت: لا، ولكن ساحدثكم بما رايته فعل، خرج رسول الله صلى الله عليه وسلم في بعض مغازيه وكنت اتحين قفوله، فاخذت نمطا كان لنا فسترته على العرض، فلما جاء استقبلته فقلت: السلام عليك يا رسول الله ورحمة الله وبركاته الحمد لله الذي اعزك واكرمك، فنظر إلى البيت فراى النمط فلم يرد علي شيئا ورايت الكراهية في وجهه فاتى النمط حتى هتكه ثم قال: إن الله لم يامرنا فيما رزقنا ان نكسو الحجارة واللبن، قالت: فقطعته وجعلته وسادتين وحشوتهما ليفا فلم ينكر ذلك علي". (صحیح ، سنن ابو داؤد، 4155)
ابوطلحہ انصاری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: ”فرشتے ایسے گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں کتا یا مجسمہ ہو“۔ زید بن خالد نے جو اس حدیث کے راوی ہیں سعید بن یسار سے کہا: میرے ساتھ ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس چلو ہم ان سے اس بارے میں پوچھیں گے چنانچہ ہم گئے اور جا کر پوچھا: ام المؤمنین! ابوطلحہ نے ہم سے حدیث بیان کی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم سے ایسا ایسا فرمایا ہے تو کیا آپ نے بھی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کا ذکر کرتے ہوئے سنا ہے؟ آپ نے کہا: نہیں، لیکن میں نے جو کچھ آپ کو کرتے دیکھا ہے وہ میں تم سے بیان کرتی ہوں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کسی غزوہ میں نکلے، میں آپ کی واپسی کی منتظر تھی، میں نے ایک پردہ لیا جو میرے پاس تھا اور اسے دروازے کی پڑی لکڑی پر لٹکا دیا، پھر جب آئے تو میں نے آپ کا استقبال کیا اور کہا: سلامتی ہو آپ پر اے اللہ کے رسول! اللہ کی رحمت اور اس کی برکتیں ہوں، شکر ہے اس اللہ کا جس نے آپ کو عزت بخشی اور اپنے فضل و کرم سے نوازا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے گھر پر نظر ڈالی، تو آپ کی نگاہ پردے پر گئی تو آپ نے میرے سلام کا کوئی جواب نہیں دیا، میں نے آپ کے چہرہ پر ناگواری دیکھی، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم پردے کے پاس آئے اور اسے اتار دیا اور فرمایا: ”اللہ نے ہمیں یہ حکم نہیں دیا ہے کہ ہم اس کی عطا کی ہوئی چیزوں میں سے پتھر اور اینٹ کو کپڑے پہنائیں“ پھر میں نے کاٹ کر اس کے دو تکیے بنا لیے، اور ان میں کھجور کی چھال کا بھراؤ کیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے اس کام پر کوئی نکیر نہیں فرمائی۔


تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/بدء الخلق 7 (3225)، 17 (3322)، المغازي 12 (4002)، اللباس 88 (5949)، 92 (5958)، صحیح مسلم/اللباس 26 (2106)، سنن الترمذی/الأدب 44 (2804)، سنن النسائی/الصید والذبائح 11 (4287)، الزینة من المجتبی 57 (5349)، سنن ابن ماجہ/اللباس 44 (3649)، (تحفة الأشراف: 16089، 3779)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/الاستئذان 3 (6)، مسند احمد (4/28، 29، 30) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم (2106)
● صحيح البخاري​
5958
زيد بن خالد
الملائكة لا تدخل بيتا فيه الصورة​
● صحيح البخاري​
3226
زيد بن خالد
لا تدخل الملائكة بيتا فيه صورة​
● صحيح مسلم​
5519
زيد بن خالد
لا تدخل الملائكة بيتا فيه كلب ولا تماثيل​
● صحيح مسلم​
5518
زيد بن خالد
لا تدخل الملائكة بيتا فيه صورة​
● صحيح مسلم​
5517
زيد بن خالد
الملائكة لا تدخل بيتا فيه صورة​
● سنن أبي داود​
4153
زيد بن خالد
لا تدخل الملائكة بيتا فيه كلب ولا تمثال​
● سنن أبي داود​
4155
زيد بن خالد
الملائكة لا تدخل بيتا فيه صورة​
● سنن النسائى الصغرى​
5353
زيد بن خالد
لا تدخل الملائكة بيتا فيه صورة​
سنن ابی داود کی حدیث نمبر 4153 کے فوائد و مسائل
 
Last edited:
Top