• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اہل فکر و نظر ایک نظر ادھر بھی۔

makki pakistani

سینئر رکن
شمولیت
مئی 25، 2011
پیغامات
1,323
ری ایکشن اسکور
3,040
پوائنٹ
282
غزوہ ہند کا اصل مورچہ کشمیر اور اسکے بعد حیدرآباد دکن ھے۔

جماعۃ الدعوۃ پاکستان کے امیر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ غزہ ہند کا اصل مورچہ کشمیر اور اس کے بعد حیدرآباد دکن ہے۔ احیائے نظریہ پاکستان کی تحریک صرف پاکستان تک نہیں، پورے برصغیراور عالم میں پھیلے گی۔ مہم کا مقصد ملک سے نفرتوں کا خاتمہ، اللہ کی نافرمانیوں پر توبہ اور تکمیل پاکستان ہے۔ ان مقاصد کا حصول صرف اتحاد کے ذریعے ممکن ہے۔ پاکستان کے اٹھارہ کروڑ عوام متحدہ ہوں گے تو بھارت کے تیس کروڑ مسلمان آپ کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ امریکہ اور بھارت اپنی انتقام کی آگ میں ڈوب کر پاکستان کو تباہ کرنا چاہتے ہیں ان کا واحد مقصد یہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میںجماعة الدعوة کے زیراہتمام تقویٰ آڈیٹوریم گلشن اقبال میں احیائے نظریہ پاکستان سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیمینار سے جمعیت علماءاسلام (ف) کے مولانا عبدالکریم، جمعیت علماءپاکستان کے ڈاکٹرصدیق راٹھور، جمعیت علماءاسلام (س) کے حافظ احمد علی اورمولانا احمد یار خان، جماعت اسلامی کے مسلم پرویز، عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مولانا اعجاز مصطفی، تحریک انصاف کے سید حفیظ الدین، جمعیت اہلحدیث کے مولانا شریف حصاروی، مسلم لیگ ن کے امتیاز پالاری، جامعہ الدراسات الاسلامیہ کے مدیر مفتی یوسف طیبی ، جماعة الدعوة کراچی کے امیر مزمل اقبال ہاشمی، مولانا ابو عکاشہ منصور اور قاری امجدو دیگرنے خطاب کیا۔ سیمینار میں علماءکرام ، وکلائ، طلبہ اور اساتذہ تنظیموںکے رہنماوں نے بھی شرکت کی۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے حافظ محمد سعید نے کہا کہ قیام پاکستان کے وقت مسلمانوں نے کلمے کی بنیاد پر اسلامی ریاست کے لیے قربانیاں دیں مگر طویل عرصہ گزر جانے کے باوجود بھی ہم اپنے مقصد پر عمل نہیں کر سکے۔ آج ملک میں ہر طرف نفرت، تشدد،قتل وغارت اور مسائل کا عروج ہے، بیرونی طاقتیں اور ممالک اس میں ملوث ہیں لیکن یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ ان کو مداخلت کے راستے اندر سے ملتے ہیں۔ ہم متحد ہو کر ان راستوں کو بند کر کے اپنے تمام مسائل کا حل نکال سکتے ہیں۔ اسی لیے جماعة الدعوة نے احیائے نظریہ پاکستان کی تحریک شروع کی ہوئی ہے۔ ہمارے مسائل کا حل کلمے کی بنیاد پر اتحاد و اتفاق ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس تحریک کے تین بنیادی اصول ہیں جن میں پاکستان میں لگی ہوئی نفرتوں اور تشدد کی آگ کو ٹھنڈا کرنا ہے کیوں کہ امریکہ اور بھارت افغانستان کی جنگ کو پاکستان میں منتقل کرنا چاہتے ہیں۔ بھارت تحریک آزادی کشمیر کی وجہ سے انتقام میں اندھا ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری مہم کا ایک بڑا مقصد آج تک ہونے والی اللہ کی نافرنیوں سے توبہ کرنا اور اسلامی ریاست کے قیام کے لیے جدوجہد کرنا ہے۔ اگر ہم اسلامی ریاست بنا چکے ہوتے تو بنگلہ دیش الگ ہوتا اور نہ ہی آج بلوچستان میں نفرت کی آگ لگی ہوتی۔ نظریہ احیائے پاکستان کا تیسرا مقصد نامکمل پاکستان کی تکمیل ہے۔ کیوں کہ تقسیم کے اصول کے مطابق کشمیر، حیدرآباد دکن اور پنجاب سمیت مختلف علاقے پاکستان کو ملنے تھے لیکن انگریز اور ہندو نے اسلام دشمنی میں متحد ہو کر ان علاقوں کو پاکستان سے الگ رکھا، ہمیں امید ہے کہ کشمیر غزوہ ہند کا مورچہ بنے گا اس کے بعد حیدرآباد دکن اور مشرقی بنگال کے لوگ بھی اس غزوے میں شامل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی جس بدامنی کا شکار ہے اس کا بھی واحد حل نظریہ پاکستان پر متحد ہو کر جدوجہد کرنا ہے۔ سیمنارسے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے سندھ اسمبلی میں قرارداد مقاصد اور اسلامی نظریاتی کونسل کے خلاف قرار داد کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ آئین اورپاکستان کی سا لمیت کے خلاف ہے۔ مقررین نے مدارس کے حوالے سے حکومتی پالیسیوں کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی اور انتباءکیا کہ حکومت کوئی ایسا اقدام کرنے سے گریز کرے جس سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوں۔
http://www.pakistanupdates.com.pk/ur/index.php?option=com_content&view=article&id=31410:pakistanupdates-pakistan-no1-largest-online-news-portal&catid=44:2011-10-03-18-29-42&Itemid=28
 
Top