• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ایف بی آئی کو پاکستانی ملزمان سے تفتیش کی اجازت

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
پاکستانی حکام نے امریکی خفیہ ادارے ایف بی آئی کو دو ایسے مشتبہ ملزمان سے تفتیش کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے، جو امریکا کو مطلوب ہیں۔ دس روز قبل گرفتار کیے گئے یہ دونوں ملزم پاکستانی شہری ہیں۔


پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد سے ملنے والی جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کی رپورٹوں کے مطابق ملکی حکام نے آج پیر 23 فروری کے روز بتایا کہ امریکا میں ان دونوں ملزمان کی گرفتاری میں مدد دینے پر فی کس 50 ہزار ڈالر کے انعام کا اعلان کیا گیا تھا اور اس وقت پاکستان میں زیر حراست ان دونوں ملزمان کے بارے میں اب فیصلہ کیا گیا ہے کہ امریکی خفیہ ادارے فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن FBI کے ماہرین کو ان سے پوچھ گچھ کی اجازت دے دی جائے گی۔

پولیس کے مطابق ان پاکستانی ملزمان کے نام نور عزیزالدین اور فرحان الارشد ہیں اور انہیں 14 فروری کو جنوبی بندرگاہی شہر کراچی سے گرفتار کیا گیا تھا۔


پاکستانی حکام نے امریکی خفیہ ادارے ایف بی آئی کو دو مشتبہ ملزمان سے تفتیش کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے

ایف بی آئی کی ویب سائٹ کے مطابق یہ دونوں ملزمان مجرموں کے ایک ایسے بین الاقوامی گروہ کے رکن ہیں، جو بیک وقت کئی ملکوں میں اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے تھا اور اس گروہ کے ارکان نے 2008ء اور 2012ء کے درمیانی عرصے میں سائبر کرائمز کا ارتکاب کرتے ہوئے آن لائن ذرائع سے 50 ملین ڈالر سے زیادہ کی رقم چرائی تھی۔

پاکستانی وزارت داخلہ کے ایک اعلٰی اہلکار نے اپنی شناخت خفیہ رکھے جانے کی شرط پر ڈی پی اے کو بتایا، ’’ایف بی آئی نے گزشتہ ہفتے یہ کوشش کی تھی کہ اس کے ایجنٹوں کو ان مشتبہ ملزمان سے پاکستان میں ہی دوران حراست تفتیش کی اجازت دی جائے۔‘‘

اس اہلکار کے مطابق، ’’ہم ایف بی آئی کے تفتیش کاروں کو ان ملزمان سے پوچھ گچھ کی اجازت دے دیں گے۔ یہ معمول کا طریقہ کار ہے۔‘‘

نیوز ایجنسی ڈی پی اے نے ایف بی آئی کی ویب سائٹ کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ یہ دونوں پاکستانی ملزمان سائبر کرائمز کے مرتکب مجرموں کے جس بین الاقوامی گروہ کا حصہ تھے، وہ پاکستان کے علاوہ فلپائن، سعودی عرب، سوئٹزرلینڈ، اسپین، سنگاپور، اٹلی اور ملائیشیا سے اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے تھا۔

امریکی حکام کے مطابق انہوں نے نور عزیزالدین اور فرحان الارشد کے وفاقی سطح پر وارنٹ گرفتاری 2012ء میں جاری کیے تھے۔
 
Top