• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ایمان کی کمی اور زیادتی احادیث کی روشنی میں

محمد زاہد بن فیض

سینئر رکن
شمولیت
جون 01، 2011
پیغامات
1,957
ری ایکشن اسکور
5,787
پوائنٹ
354
وقول الله تعالى ‏ {‏ وزدناهم هدى‏}‏ ‏ {‏ ويزداد الذين آمنوا إيمانا‏}‏ وقال ‏ {‏ اليوم أكملت لكم دينكم‏}‏ فإذا ترك شيئا من الكمال فهو ناقص‏.
اور اللہ تعالیٰ کے اس قول کی (تفسیر) کا بیان ’’ اور ہم نے انہیں ہدایت میں زیادتی دی ‘‘ اور دوسری آیت کی تفسیر میں کہ ’’ اور اہل ایمان کا ایمان زیادہ ہو جائے ‘‘ پھر یہ بھی فرمایا ’’ آج کے دن میں نے تمہارا دین مکمل کر دیا ‘‘ کیونکہ جب کمال میں سے کچھ باقی رہ جائے تو اسی کو کمی کہتے ہیں۔


حدیث نمبر: 44
حدثنا مسلم بن إبراهيم،‏‏‏‏ قال حدثنا هشام،‏‏‏‏ قال حدثنا قتادة،‏‏‏‏ عن أنس،‏‏‏‏ عن النبي صلى الله عليه وسلم قال ‏"‏ يخرج من النار من قال لا إله إلا الله،‏‏‏‏ وفي قلبه وزن شعيرة من خير،‏‏‏‏ ويخرج من النار من قال لا إله إلا الله،‏‏‏‏ وفي قلبه وزن برة من خير،‏‏‏‏ ويخرج من النار من قال لا إله إلا الله،‏‏‏‏ وفي قلبه وزن ذرة من خير ‏"‏‏.‏ قال أبو عبد الله قال أبان حدثنا قتادة حدثنا أنس عن النبي صلى الله عليه وسلم ‏"‏ من إيمان ‏"‏‏.‏ مكان ‏"‏ من خير ‏"‏‏.‏

ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا، ان سے ہشام نے، ان سے قتادہ نے حضرت انس کے واسطے سے نقل کیا، وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس شخص نے لا الہٰ الا اللہ کہہ لیا اور اس کے دل میں جو برابر بھی (ایمان) ہے تو وہ (ایک نہ ایک دن) دوزخ سے ضرور نکلے گا اور دوزخ سے وہ شخص (بھی) ضرور نکلے گا جس نے کلمہ پڑھا اور اس کے دل میں گیہوں کے دانہ برابر خیر ہے اور دوزخ سے وہ (بھی) نکلے گا جس نے کلمہ پڑھا اور اس کے دل میں اک ذرہ برابر بھی خیر ہے۔ حضرت امام ابوعبداللہ بخاری رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ ابان نے بروایت قتادہ بواسطہ حضرت انس رضی اللہ عنہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے خیر کی جگہ ایمان کا لفظ نقل کیا ہے۔


حدیث نمبر: 45
حدثنا الحسن بن الصباح،‏‏‏‏ سمع جعفر بن عون،‏‏‏‏ حدثنا أبو العميس،‏‏‏‏ أخبرنا قيس بن مسلم،‏‏‏‏ عن طارق بن شهاب،‏‏‏‏ عن عمر بن الخطاب،‏‏‏‏ أن رجلا،‏‏‏‏ من اليهود قال له يا أمير المؤمنين،‏‏‏‏ آية في كتابكم تقرءونها لو علينا معشر اليهود نزلت لاتخذنا ذلك اليوم عيدا‏.‏ قال أى آية قال ‏ {‏ اليوم أكملت لكم دينكم وأتممت عليكم نعمتي ورضيت لكم الإسلام دينا‏}‏‏.‏ قال عمر قد عرفنا ذلك اليوم والمكان الذي نزلت فيه على النبي صلى الله عليه وسلم وهو قائم بعرفة يوم جمعة‏.‏

ہم سے اس حدیث کو حسن بن صباح نے بیان کیا، انھوں نے جعفر بن عون سے سنا، وہ ابوالعمیس سے بیان کرتے ہیں، انہیں قیس بن مسلم نے طارق بن شہاب کے واسطے سے خبر دی۔ وہ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ ایک یہودی نے ان سے کہا کہ اے امیرالمؤمنین! تمہاری کتاب (قرآن) میں ایک آیت ہے جسے تم پڑھتے ہو۔ اگر وہ ہم یہودیوں پر نازل ہوتی تو ہم اس (کے نزول کے) دن کو یوم عید بنا لیتے۔ آپ نے پوچھا وہ کون سی آیت ہے؟ اس نے جواب دیا (سورۃ المائدہ کی یہ آیت کہ) ’’ آج میں نے تمہارے دین کو مکمل کر دیا اور اپنی نعمت تم پر تمام کر دی اور تمہارے لیے دین اسلام پسند کیا ‘‘ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ ہم اس دن اور اس مقام کو (خوب) جانتے ہیں جب یہ آیت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہوئی (اس وقت) آپ صلی اللہ علیہ وسلم عرفات میں جمعہ کے دن کھڑے ہوئے تھے۔

کتاب الایمان صحیح بخاری
 
Top