اخلاق احمد سراجی
مبتدی
- شمولیت
- نومبر 06، 2013
- پیغامات
- 41
- ری ایکشن اسکور
- 54
- پوائنٹ
- 19
عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ، قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ " إِنَّ اللَّهَ لاَ يَقْبِضُ الْعِلْمَ انْتِزَاعًا، يَنْتَزِعُهُ مِنَ الْعِبَادِ، وَلَكِنْ يَقْبِضُ الْعِلْمَ بِقَبْضِ الْعُلَمَاءِ، حَتَّى إِذَا لَمْ يُبْقِ عَالِمًا، اتَّخَذَ النَّاسُ رُءُوسًا جُهَّالاً فَسُئِلُوا، فَأَفْتَوْا بِغَيْرِ عِلْمٍ، فَضَلُّوا وَأَضَلُّوا "
حضرت عبد اللہ بن عمرو بن العاص سے مروی ہے کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی کو فرماتے ہوئے سنا کہ اللہ تعالی بندوں سے علم کو ایک دم اچانک نہیں چھین لے گا بلکہ علمائے کرام کو موت دے کر علم کو اٹھا ئے گا یہاں تک کہ جب کوئی عالم نہیں بچے گا جو لوگ جاہلوں کو سردار بنا لیں گے ان سے سوال کئے جائیں گے اور وہ بغیر علم کے جواب دیں گے جو خود بھی گمراہ ہوں گے اور دوسروں کو بھی گمراہ کریں گے۔
میرے بھائیوں آج ہمیں علم کی اھمیت کو سمجھنے کی ضرورت ہے ہمارے مذھب کی بقا شرعی علم میں ہی ہے اسلئے ہمارے اوپر لازم ہے کہ ہم اپنے دین کی بقا اور اپنی شریعت کی تحفظ کے لئے اسلامی علوم کو لازم پکڑیں
کیاآج وہ دور نہیں آگیا جب علماء کی کمی ہمارے معاشرے میں مین صاف دکھ رہی ہے؟
کیا ہم ماڈرن دور اور مغربیت کی اس آندھی میں اپنے مقصد سے بھٹک تو نہیں گئے؟
سچ تو یہ ہے کہ ہمنے اپنے اسلاف کو بھلا دیا ہے
شریعت سے دور ہو گئے ہیں ہم مغربیت کے رنگ میں خود کو ہمنے رنگ لیا ہے ہمنے اور اسلامی تعلیمات سے دن بدن دور ہوتے جا رہے ہیں صہیونیت کے پھیلائے ہوئے جال میں جکڑتے جا رہے ہیں ہم
آج کل ہم دیکھ رہے ہیں کہ ہمارے معاشرے میًں اسلامی تعلیمات سے بیزاری کا یہ عالم ہے کہ ہم اپنے بچوں کو بچپن سے سے ہی انگریزی مدارس اور کالجز میں داخل کر دیتےہیں نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ انہیں قرآن و حدیث کا ذرا سا بھی علم نہیں ہوتا یہ کتنے شرم کی بات ہے ہمارے لئے جدید تعلیمات کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم بھی بہت ضروری ہے بھائیوں اسئے آپ برئے مہربانی اپنی ذمےداریوں کی سمجھئے
اللہ تعالی ہمیں اسلام کا سچا شیدائی بنائے آمین
تقبل یا رب العالمین۔
حضرت عبد اللہ بن عمرو بن العاص سے مروی ہے کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی کو فرماتے ہوئے سنا کہ اللہ تعالی بندوں سے علم کو ایک دم اچانک نہیں چھین لے گا بلکہ علمائے کرام کو موت دے کر علم کو اٹھا ئے گا یہاں تک کہ جب کوئی عالم نہیں بچے گا جو لوگ جاہلوں کو سردار بنا لیں گے ان سے سوال کئے جائیں گے اور وہ بغیر علم کے جواب دیں گے جو خود بھی گمراہ ہوں گے اور دوسروں کو بھی گمراہ کریں گے۔
میرے بھائیوں آج ہمیں علم کی اھمیت کو سمجھنے کی ضرورت ہے ہمارے مذھب کی بقا شرعی علم میں ہی ہے اسلئے ہمارے اوپر لازم ہے کہ ہم اپنے دین کی بقا اور اپنی شریعت کی تحفظ کے لئے اسلامی علوم کو لازم پکڑیں
کیاآج وہ دور نہیں آگیا جب علماء کی کمی ہمارے معاشرے میں مین صاف دکھ رہی ہے؟
کیا ہم ماڈرن دور اور مغربیت کی اس آندھی میں اپنے مقصد سے بھٹک تو نہیں گئے؟
سچ تو یہ ہے کہ ہمنے اپنے اسلاف کو بھلا دیا ہے
شریعت سے دور ہو گئے ہیں ہم مغربیت کے رنگ میں خود کو ہمنے رنگ لیا ہے ہمنے اور اسلامی تعلیمات سے دن بدن دور ہوتے جا رہے ہیں صہیونیت کے پھیلائے ہوئے جال میں جکڑتے جا رہے ہیں ہم
آج کل ہم دیکھ رہے ہیں کہ ہمارے معاشرے میًں اسلامی تعلیمات سے بیزاری کا یہ عالم ہے کہ ہم اپنے بچوں کو بچپن سے سے ہی انگریزی مدارس اور کالجز میں داخل کر دیتےہیں نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ انہیں قرآن و حدیث کا ذرا سا بھی علم نہیں ہوتا یہ کتنے شرم کی بات ہے ہمارے لئے جدید تعلیمات کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم بھی بہت ضروری ہے بھائیوں اسئے آپ برئے مہربانی اپنی ذمےداریوں کی سمجھئے
اللہ تعالی ہمیں اسلام کا سچا شیدائی بنائے آمین
تقبل یا رب العالمین۔