• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ایک روایت کی تحقیق درکار ہے۔

شمولیت
نومبر 07، 2013
پیغامات
76
ری ایکشن اسکور
55
پوائنٹ
47
السلام وعلیکم ورحمة اللہ وبرکاته
کیا یہ روایت صحیح ہے؟
13689706_1066845670098064_1269724210_n.jpg
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
السلام وعلیکم ورحمة اللہ وبرکاته
کیا یہ روایت صحیح ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
روایت کا متن درج ذیل ہے :
أخبركم أبو عمر بن حيويه قال: حدثنا يحيى، حدثنا الحسين، أخبرنا ابن المبارك، أخبرنا سفيان بن عيينة، عن موسى بن أبي عيسى المديني، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «كيف بكم إذا فسق فتيانكم، وطغى نساؤكم؟» قالوا: يا رسول الله، وإن ذلك لكائن؟ قال: «نعم، وأشد منه، كيف بكم إذا لم تأمروا بالمعروف وتنهوا عن المنكر؟» قالوا: يا رسول الله، وإن ذلك لكائن؟ قال: «نعم، وأشد منه، كيف بكم إذا رأيتم المنكر معروفا، والمعروف منكرا»
یہ روایت سند کے لحاظ سے ضعیف ہے ، کیونکہ اس کا راوی موسی بن ابی عیسی المدنی جو تبع التابعی ہے وہ اپنے سے اوپر والے راوی اورصحابی کا حوالہ دیئے بغیر نبی کریم ﷺ
سے نقل کر رہا ہے ،
اور اس موسی نے صغار تابعین کا دور پایا ہے ، اس کی صحابہ سے بھی ملاقات ثابت نہیں ، لہذا اس کی یہ روایت کم از کم مرسل ہے ، اسلئے ضعیف ہے ؛؛
 
Top