• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ایک طالبعلمانہ سوال میلاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے بابت

شمولیت
نومبر 16، 2013
پیغامات
216
ری ایکشن اسکور
61
پوائنٹ
29
اگر میلاد کے موقع پر تمام ان خرافات سے گریز کرتے ہوئے جوآج کل بریلوی حضرات نے شروع کئے ہیں کیا میلاد کے سلسلہ میں کوئی خاص محفل ایسی منعقد کرنا جائز نہیں ، جس میں سیرت نبوی یا اس سے متعلق دیگر امور کے بارے میں بات ہو، نعت کا سلسلہ ،جو شرکیات سے پاک ہو یا حدیث شریف سے متعلق کوئی خاص سرگرمی ہو ،یا ایک جائز خوشی منائی جائے ، جو منکرات سے خالی ہو، وغیرہ وغیرہ
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
اگر میلاد کے موقع پر تمام ان خرافات سے گریز کرتے ہوئے جوآج کل بریلوی حضرات نے شروع کئے ہیں کیا میلاد کے سلسلہ میں کوئی خاص محفل ایسی منعقد کرنا جائز نہیں ، جس میں سیرت نبوی یا اس سے متعلق دیگر امور کے بارے میں بات ہو، نعت کا سلسلہ ،جو شرکیات سے پاک ہو یا حدیث شریف سے متعلق کوئی خاص سرگرمی ہو ،یا ایک جائز خوشی منائی جائے ، جو منکرات سے خالی ہو، وغیرہ وغیرہ
السلام علیکم،
محترم بھائی!
میلاد نبی کریم ﷺ کی کوئی تاریخ ثابت نہیں۔۔جو ثابت ہے وہ وفات کریم ہے۔
اور اگر واقعی ہی ہمیں نبی کریم ﷺ سے محبت ہے اور ہم عملی طور پر بھی ان کی پیروی کرنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے کوئی ایک مہینہ یا دن مخصوص کیوں کریں!
بلکہ ہمیں چاہیئے کہ اپنے اعمال میں ان کی اطاعت شامل کریں۔سیرت نبوی ﷺ پر ہمیشہ بات کریں۔درود شریف کا اہتمام کریں،تو یہ اقدامات بھی مثبت ہوں گے۔ان شاء اللہ
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
السلام علیکم،
محترم بھائی!
میلاد نبی کریم ﷺ کی کوئی تاریخ ثابت نہیں۔۔جو ثابت ہے وہ وفات کریم ہے۔
اور اگر واقعی ہی ہمیں نبی کریم ﷺ سے محبت ہے اور ہم عملی طور پر بھی ان کی پیروی کرنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے کوئی ایک مہینہ یا دن مخصوص کیوں کریں!
بلکہ ہمیں چاہیئے کہ اپنے اعمال میں ان کی اطاعت شامل کریں۔سیرت نبوی ﷺ پر ہمیشہ بات کریں۔درود شریف کا اہتمام کریں،تو یہ اقدامات بھی مثبت ہوں گے۔ان شاء اللہ
متفق۔
کسی دن کو فقط اس وجہ سے عبادت کے لئے مخصوص کر لینا کہ اس دن عبادت سے بہت ثواب ہوگا یا اللہ راضی و خوش ہوگا، یہ بذات خود غلط اصول ہے۔ اسی لئے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے خاص جمعہ والے دن روزہ رکھنے سے منع فرمایا۔ اور اسی لئے علمائے اہلحدیث شب برات کی رات کو عبادت کے لئے خاص کرنے کو بدعت کہتے ہیں، چاہے فقط نوافل اور قرآن کی تلاوت ہی میں رات گزاری جائے۔ اور اسی لئے قبل از اذان ، درود کو مخصوص کر لینا بدعت کہلاتا ہے، حالانکہ درود کا منکر کوئی نہیں۔

میلاد پر کی جانے والی خرافات علیحدہ اور مستقل ممنوع ہیں ہی۔ اس دن کو عبادت کے لئے خاص کرنا، اس کے فضائل بیان کرنا، بلکہ دیگر دونوں عیدوں سے بڑھ کر بطور عید منانا، اب تو نئے کپڑے سلوائے جاتے ہیں، اور بعض علاقوں میں عید میلاد کی نمازیں بھی شروع ہو گئی ہیں۔ اور یہ دن نہ منانے والوں کو گستاخ یا شیطان کا پیرو قرار دینا، یہ سب بذات خود کسی مستحب عمل کو بھی بدعت بنا دینے کے لئے کافی ہے۔ مثلاً اللہ تعالیٰ کا ذکر کبھی بھی کسی بھی وقت کیا جا سکتا ہے۔ میرے لئے آسان ہے کہ میں نماز فجر کے بعد، مثلاً دس دفعہ درود ابراہیمی اور استغفار کا ورد کر لیا کروں۔ تو شاید اسے کوئی غلط قرار نہ دے۔ لیکن اگر میں اسی عمل کی تبلیغ شروع کر دوں اور فضائل بھی کہ فجر کے بعد دس دفعہ درود پڑھنے سے اتنا اتنا ثواب ہوگا، اور اس وقت کو لازم قرار دے دوں جسے شریعت نے لازم قرار نہیں دیا تو یہ بدعت کی تعریف میں داخل ہو جائے گا۔

لہٰذا ہمیں ان تمام خرافات سے بچنے کی ضرورت ہے جس میں اہل بدعت مبتلا ہوئے ہیں۔ 12 ربیع الاول کے دن کو کسی بھی قسم کی اہمیت دینا درست نہیں۔ صرف اس ایک بدعت کی وجہ سے آج امت دو بڑے گروہوں میں تقسیم ہو چکی ہے۔ یہ وقت ہے کہ قرآن و سنت کو مضبوطی سے تھام کر رکھا جائے اور فتنوں کے اس دور میں ہر ممکن حد تک سنت پر سختی سے عامل رہا جائے تاکہ ہم ما انا علیہ واصحابی کی صفات والے گروہ میں شامل ہو سکیں۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو ان خرافات سے محفوظ فرمائیں۔ آمین یا رب العالمین۔
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
نصاری کی دیکھا دیکھی نام نہاد مسلمانوں نے بھی یہ کام شروع کر دیا جس کا خیر القرون میں نہ کوئی وجود تھا نہ ثبوت ،
 
شمولیت
نومبر 16، 2013
پیغامات
216
ری ایکشن اسکور
61
پوائنٹ
29
جناب سب بھائیوں سے درخواست ہے کہ اس بارے میں جلد از جلد اپنی آراء سے آگاہ فرمائیں ۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
کسی دن کو فقط اس وجہ سے عبادت کے لئے مخصوص کر لینا کہ اس دن عبادت سے بہت ثواب ہوگا یا اللہ راضی و خوش ہوگا، یہ بذات خود غلط اصول ہے۔
بالکل صحیح! اللہ کو راضی کرنے اور اللہ کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے اللہ تعالیٰ نے انسان کو پوری زندگی دی ہے، یہ نہیں کہ صرف چند روز کو خود ساختہ طور پر عبادت کے لیے مقرر کر کے دیگر دنوں میں اللہ کی نافرمانی کی جائے، اسی لیے کافر و مشرک جب جہنم میں چیخیں ماریں گے اور اللہ کو پکاریں گے کہ ہم کو واپس دنیا میں بھیج دے ہم گناہوں کی جگہ نیک اعمال کریں گے
وَهُمْ يَصْطَرِ‌خُونَ فِيهَا رَ‌بَّنَآ أَخْرِ‌جْنَا نَعْمَلْ صَـٰلِحًا غَيْرَ‌ ٱلَّذِى كُنَّا نَعْمَلُ۔۔۔سورۃ الفاطر
ترجمہ:اور وه لوگ اس میں چلائیں گے کہ اے ہمارے پروردگار! ہم کو نکال لے ہم اچھے کام کریں گے برخلاف ان کاموں کے جو کیا کرتے تھے
تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
أَوَلَمْ نُعَمِّرْ‌كُم مَّا يَتَذَكَّرُ‌ فِيهِ مَن تَذَكَّرَ‌ وَجَآءَكُمُ ٱلنَّذِيرُ‌۔۔۔سورۃ الفاطر
ترجمہ:(اللہ کہے گا) کیا ہم نے تم کو اتنی عمر نہ دی تھی کہ جس کو سمجھنا ہوتا وه سمجھ سکتا اور تمہارے پاس ڈرانے واﻻ بھی پہنچا تھا
لہذا انہوں نے ساری زندگی ہی ضائع کر دی اور اب:
فَذُوقُوا۟ فَمَا لِلظَّـٰلِمِينَ مِن نَّصِيرٍ‌ ﴿٣٧﴾۔۔۔سورۃ الفاطر
ترجمہ:سو مزه چکھو کہ (ایسے) ظالموں کا کوئی مددگار نہیں
دیکھا آپ نے اللہ نے ان کی پوری عمر کا ذکر کیا کہ ان لوگوں کو اتنی عمر دی گئی تھی جس میں یہ نصیحت حاصل کرتے، لیکن انہوں نے عمر ضائع کر دی۔

صرف وہ مسنون دن یا رات جس کا ثبوت احادیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں ہو، ان میں عبادت کا زیادہ کیا جانا اور زیادہ ثواب کے حصول کی امید رکھنا جائز ہے، جیسے ذوالحجہ کے پہلے دس دن اور رمضان میں لیلۃ القدر کی رات، اس کے علاوہ اپنی طرف سے جتنے بھی طریقے نکال دئیے جائیں، اللہ کے سامنے کوئی حیثیت و اوقات نہیں رکھتے ، ارشاد باری تعالیٰ ہے:
ٱلَّذِينَ ضَلَّ سَعْيُهُمْ فِى ٱلْحَيَو‌ٰةِ ٱلدُّنْيَا وَهُمْ يَحْسَبُونَ أَنَّهُمْ يُحْسِنُونَ صُنْعًا ﴿١٠٤﴾۔۔۔سورۃ الکھف
ترجمہ:وه ہیں کہ جن کی دنیوی زندگی کی تمام تر کوششیں بیکار ہوگئیں اور وه اسی گمان میں رہے کہ وه بہت اچھے کام کر رہے ہیں
اللہ ہدایت عطا فرمائے آمین
 
Top