• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ایک مرد قحطانی کا تذکرہ۔

محمد زاہد بن فیض

سینئر رکن
شمولیت
جون 01، 2011
پیغامات
1,957
ری ایکشن اسکور
5,787
پوائنٹ
354
حدیث نمبر: 3517
حدثنا عبد العزيز بن عبد الله،‏‏‏‏ قال حدثني سليمان بن بلال،‏‏‏‏ عن ثور بن زيد،‏‏‏‏ عن أبي الغيث،‏‏‏‏ عن أبي هريرة ـ رضى الله عنه ـ عن النبي صلى الله عليه وسلم قال ‏"‏ لا تقوم الساعة حتى يخرج رجل من قحطان يسوق الناس بعصاه ‏"‏‏.‏

ہم سے عبدالعزیز بن عبداللہ اویسی نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے سلیمان بن بلال نے بیان کیا، ان سے ثور بن زید نے، ان سے ابولغیث نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، کہ قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہو گی جب تک کہ قبیلہ قحطان میں ایک ایسا شخص پیدا نہیں ہو گا جو لوگوں پر اپنی لاٹھی کے زور سے حکومت کرے گا۔


کتاب المناقب صحیح بخاری
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
حدیث نمبر: 3517

حدثنا عبد العزيز بن عبد الله،‏‏‏‏ قال حدثني سليمان بن بلال،‏‏‏‏ عن ثور بن زيد،‏‏‏‏ عن أبي الغيث،‏‏‏‏ عن أبي هريرة ـ رضى الله عنه ـ عن النبي صلى الله عليه وسلم قال ‏"‏ لا تقوم الساعة حتى يخرج رجل من قحطان يسوق الناس بعصاه ‏"‏‏.‏
ہم سے عبدالعزیز بن عبداللہ اویسی نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے سلیمان بن بلال نے بیان کیا، ان سے ثور بن زید نے، ان سے ابولغیث نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، کہ قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہو گی جب تک کہ قبیلہ قحطان میں ایک ایسا شخص پیدا نہیں ہو گا جو لوگوں پر اپنی لاٹھی کے زور سے حکومت کرے گا۔
کتاب المناقب صحیح بخاری
اور یہ ہے اس متفق علیہ حدیث کا انکار جو معاویہ بن ابی سفیان نے کیا نہ صرف انکار بلکہ غصہ بھی
صحیح بخاری​
کتاب المناقب​
باب: قریش کی فضیلت کا بیان۔​
حدیث نمبر : 3500​
حدثنا أبو اليمان،‏‏‏‏ أخبرنا شعيب،‏‏‏‏ عن الزهري،‏‏‏‏ قال كان محمد بن جبير بن مطعم يحدث أنه بلغ معاوية وهو عنده في وفد من قريش أن عبد الله بن عمرو بن العاص يحدث أنه سيكون ملك من قحطان،‏‏‏‏ فغضب معاوية،‏‏‏‏ فقام فأثنى على الله بما هو أهله،‏‏‏‏ ثم قال أما بعد فإنه بلغني أن رجالا منكم يتحدثون أحاديث ليست في كتاب الله،‏‏‏‏ ولا تؤثر عن رسول الله صلى الله عليه وسلم،‏‏‏‏ فأولئك جهالكم،‏‏‏‏ فإياكم والأماني التي تضل أهلها،‏‏‏‏ فإني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول ‏"‏ إن هذا الأمر في قريش،‏‏‏‏ لا يعاديهم أحد إلا كبه الله على وجهه،‏‏‏‏ ما أقاموا الدين ‏"‏‏.‏
ترجمہ از داؤد راز
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ، کہا ہم کو شعیب نے خبر دی ، ان سے زہری نے بیان کیا کہ محمد بن جبیر بن مطعم بیان کرتے تھے کہ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ تک یہ بات پہنچی جب وہ قریش کی ایک جماعت میں تھے کہ عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہما یہ حدیث بیان کرتے ہیں کہ عنقریب (قرب قیامت میں) بنی قحطان سے ایک حکمراں اٹھے گا۔ یہ سن کر حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ غصہ ہو گئے، پھر آپ خطبہ دینے اٹھے اور اللہ تعالیٰ کی اس کی شان کے مطابق حمد و ثنا کے بعد فرمایا: لوگو! مجھے معلوم ہوا ہے کہ بعض لوگ ایسی احادیث بیان کرتے ہیں جو نہ تو قرآن مجید میں موجود ہیں اور نہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے منقول ہیں، دیکھو! تم میں سب سے جاہل یہی لوگ ہیں، ان سے اور ان کے خیالات سے بچتے رہو جن خیالات نے ان کو گمراہ کر دیا ہے۔ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ سنا ہے کہ یہ خلافت قریش میں رہے گی اور جو بھی ان سے دشمنی کرے گا اللہ تعالیٰ اس کو سرنگوں اور اوندھا کر دے گا جب تک وہ (قریش) دین کو قائم رکھیں گے۔​
 
Top