akramali1436ram
مبتدی
- شمولیت
- نومبر 20، 2015
- پیغامات
- 42
- ری ایکشن اسکور
- 12
- پوائنٹ
- 17
اسرائیل اور ترکی کے درمیان گہرے تعلقات ہیں ،خورشید احمد قصوری
03 دسمبر 2015 (14:33)
لاہور (قدرت روزنامہ 03دسمبر2015) سابق وزیر خارجہ خورشید احمد قصوری نے کہا ہے کہ اسرائیل اور ترکی کے درمیان گہرے تعلقات ہیں جبکہ پاکستان اور اسرائیل کے مابین بھی پست فردہ رابطے ماضی میں تھے اور اب بھی ہے نجی ٹی وی پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خارجہ خورشید قصوری کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ پاکستان اور سعودی عرب سمیت تمام عرب ممالک کے ساتھ رابطے اور تعلقات کے مراسلے قائم ہیں اسرائیل اور سعودی عرب دونوں کی پالیسی میں یکسانیت پائی جاتی ہے کہ اسرائیل اور سعودی عرب دونوں ایران کے ساتھ کشیدہ تعلقات رہے ہیں تاہم سعودی عرب اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات اس وقت قائم نہیں کر سکتا ہے جب تک اسرائیل نے مقبوضہ فلسطین کے علاقے خالی نہیں کرتے ہں ۔ متحدہ عرب امارات بھی اسرائیل کو تسلیم کرنے کو تیار تھے عرب ممالک کھلم کھلا اسرائیل کے ساتھ ہاتھ نہیں بڑھا رہا ہے حالانکہ بظاہر ان کے ساتھ تعلقات اتنے کشیدہ نہیں ہے جہاں تک پاکستان کا تعلق ہے اسرائیل نے پاکستان کو اسرائیل تسلیم کرنے کی شرط پر بہت دفاعی زرعی دیگر امداد کرنے کی پیش کش کی تھی انہوں نے تسلیم کیا کہ پاکستان کے اسرائیل کے ساتھ پس فردہ رابطے ماضی میں تھے اور شاید اب بھی ہوں ۔
متعلقہ خبریں
امن عمل 2007ء میں جہاں رکا تھا وہیں سے دوبارہ شروع کیا جائے‘ سلیمان خورشید، خورشید قصوری
پاکستان اور بھارت دونوں سےامریکا کے گہرے تعلقات ہیں،امریکا
03 دسمبر 2015 (14:33)
لاہور (قدرت روزنامہ 03دسمبر2015) سابق وزیر خارجہ خورشید احمد قصوری نے کہا ہے کہ اسرائیل اور ترکی کے درمیان گہرے تعلقات ہیں جبکہ پاکستان اور اسرائیل کے مابین بھی پست فردہ رابطے ماضی میں تھے اور اب بھی ہے نجی ٹی وی پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خارجہ خورشید قصوری کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ پاکستان اور سعودی عرب سمیت تمام عرب ممالک کے ساتھ رابطے اور تعلقات کے مراسلے قائم ہیں اسرائیل اور سعودی عرب دونوں کی پالیسی میں یکسانیت پائی جاتی ہے کہ اسرائیل اور سعودی عرب دونوں ایران کے ساتھ کشیدہ تعلقات رہے ہیں تاہم سعودی عرب اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات اس وقت قائم نہیں کر سکتا ہے جب تک اسرائیل نے مقبوضہ فلسطین کے علاقے خالی نہیں کرتے ہں ۔ متحدہ عرب امارات بھی اسرائیل کو تسلیم کرنے کو تیار تھے عرب ممالک کھلم کھلا اسرائیل کے ساتھ ہاتھ نہیں بڑھا رہا ہے حالانکہ بظاہر ان کے ساتھ تعلقات اتنے کشیدہ نہیں ہے جہاں تک پاکستان کا تعلق ہے اسرائیل نے پاکستان کو اسرائیل تسلیم کرنے کی شرط پر بہت دفاعی زرعی دیگر امداد کرنے کی پیش کش کی تھی انہوں نے تسلیم کیا کہ پاکستان کے اسرائیل کے ساتھ پس فردہ رابطے ماضی میں تھے اور شاید اب بھی ہوں ۔
متعلقہ خبریں
امن عمل 2007ء میں جہاں رکا تھا وہیں سے دوبارہ شروع کیا جائے‘ سلیمان خورشید، خورشید قصوری
پاکستان اور بھارت دونوں سےامریکا کے گہرے تعلقات ہیں،امریکا